این اے118 ووٹوں کی تصدیق نادرا سے کرائی جائے، الیکشن ٹربیونل: حلقہ125 کا فیصلہ نہ ہو سکا

لاہور(اپنے نامہ نگار سے) الیکشن ٹریبونل نے لاہور کے علاقے شاہدرہ سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 118 کے ووٹوں کی نادرا سے تصدیق کا حکم دے دیا ہے۔الیکشن ٹریبونل لاہور کے جج کا ظم ملک کے روبرو قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 118 میں مبینہ دھاندلی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ تحریک انصاف کے حامد زمان نے حلقہ این اے 118 میں ووٹوں کی نادرا سے تصدیق کی درخواست دائر کی تھی۔ اس حلقہ سے مسلم لیگ ن کے ملک ریاض ممبر قو می اسمبلی کامیاب ہوئے ۔ تحریک انصاف کے ناکام اُمیدوار حامد زمان کی درخواست پر الیکشن ٹریبونل نے گذ شتہ سماعت پر وکلا کے دلائل سننے کے بعداپنا فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ گذشتہ روز فاضل عدالت نے اپنا فیصلہ سُناتے ہوئے بیلٹ پیپرز پر ثبت انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق نادرا سے کرانے کا حکم دے دیا، فاضل ٹربیونل نے نادرا کو ہدایت کی ہے کہ ووٹوں کی جانچ پڑتال کا عمل 30 دن میں مکمل کر کے رپورٹ ٹربیونل میں پیش کی جائے۔ علاوہ ازیں وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کی طرف سے نئی درخواست آنے کی وجہ سے این اے 125 کے ووٹوں کی تصدیق نادرا سے کرائے جانے کی درخواست کا فیصلہ نہ ہو سکا۔ الیکشن ٹربیونل قومی اسمبلی کے حلقہ این اے125 سے متعلقہ دھاندلی کیس کی مزید سماعت آج10مارچ کو کریگا ۔ ٹربیونل نے پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار حامد خان کی جانب سے حلقے میں ڈالے گئے ووٹوں پر ثبت انگوٹھوں کے نشانات کی تصدیق نادرا سے کرانے کے لئے دائر ایک متفرق درخواست کا فیصلہ سنانا تھا تاہم ان کے مخالف خواجہ سعد رفیق کی جانب سے دائر ہونے والی ایک نئی درخواست کے باعث ایسا نہ ہو سکا۔ خواجہ سعد رفیق نے اپنی درخواست میں موقف اختیارکیا کہ این اے125 کے پولنگ ریکارڈ کا معائنہ کرنے والے کمشن نے غلط رپورٹ بنائی تھی۔ کمشن نے اپنی رپورٹ میں حقائق چھپائے۔ اس عمل کے دوران این اے125کا ریکارڈ خزانہ آفس میں دستیاب نہیں تھا لہذا ٹربیونل اس سلسلے میں نیا کمشن بنا کر ریکارڈ کا از سر نو معائنہ کرائے۔ ٹربیونل نے اس درخواست پر بحث کے لئے فریقین کے وکلاء کو آج طلب کر لیا ہے۔ یاد رہے کہ الیکشن ٹربیونل میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار حامد خان نے انتخابی عذر داری دائر کر رکھی ہے جس میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ عام انتخابات کے دوران مسلم لیگ (ن) کے امید وار خواجہ سعد رفیق نے کامیابی کے لئے دھاندلی کا سہارا لیا تھا لہذا مذکورہ حلقے کے انتخابی ریکارڈ کا از سر نو جائزہ لیا جائے۔ علاوہ ازیں لاہورکے حلقہ این اے 122میں انگوٹھوں کی تصدیق کیلئے عمران خان کی طرف سے 18لاکھ 35ہزار روپے پے آرڈر نادرا کے پاس جمع کرا دئیے گئے ہیں جبکہ اس حلقہ کے نیچے پی پی 147میں ووٹوں کی تصدیق کیلئے بھی 6لاکھ 75ہزار روپے کی رقم جمع کرا دی گئی ہے، پی ٹی آئی کے شعیب صدیقی نے عمران خان اور اپنی طرف سے نادرا کے رو برو پیش ہو کر متعلقہ رقم جمع کرائی جس کی کاپی الیکشن کمشن کو پیش کر دی گئی ہے۔ اس موقع پر تحریک انصاف ضلع لاہور کے صدر عبدالعلیم خان نے اخبار نویسیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپیکر قومی اسمبلی کو اپنے عہدے کے شایان شان گفتگو کرنا چاہئیے وہ خاطر جمع رکھیں انشاء اللہ انگوٹھوں کی تصدیق سے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائیگا اور سی ٹی سکین یا ڈی این اے کرنے کی نوبت نہیں آئیگی۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کے پی پی 147سے امیدوار شعیب صدیقی نے کہا کہ الیکشن ٹربیونل کی رپورٹ سے حقائق پہلے ہی منظر عام پر آچکے ہیں اب انگوٹھوں کی تصدیق سے دھاندلی کی مزید تصدیق ہو جائیگی اور نواز لیگ کو منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی۔ اس موقع پر تحریک انصاف کے کارکنوں کی بڑی تعداد میں زبر دست نعرے بازی کرتے ہوئے گو نواز گو اور کون بچائے گا پاکستان عمران خان کے نعرے لگائے۔

ای پیپر دی نیشن