اسلام آباد + نئی دہلی (ایجنسیاں) سال 2016ء کا پہلا اور آخری مکمل سورج گرہن بدھ کے روز ہوا۔ سورج گرہن جنوبی ایشیا، بحرالکاہل، آسٹریلیا میں جزوی طور پر دیکھا گیا۔ ایک سو فٹ قطر کا شہاب ثاقب بھی زمین کے قریب سے گزرا۔ سورج گرہن کا آغاز صبح 4 بجکر 19 منٹ پر شروع ہوا جبکہ اس کا اختتام 9 بجکر 35 منٹ پر ہوا۔ ماہرین فلکیات کے مطابق صرف انڈونیشیا میں مکمل سورج گرہن ہوا جبکہ جنوبی ایشیا، بحرالکاہل، سنگاپور، بنکاک، منیلا، آسٹریلیا میں جزوی سورج گرہن دیکھا گیا۔ دنیا بھر سے سیاحوں نے انڈونیشیا میں مکمل سورج گرہن دیکھا۔ سورج گرہن بھارت کے شمال مشرق میں بھی دیکھا گیا۔ پاکستان میں سورج گرہن نہیں ہوا۔ ماہرین فلکیات کے مطابق سو فٹ قطر کا شہاب ثاقب بھی زمین کے قریب سے گزرا۔ اے پی پی کے مطابق جب مکمل سورج گرہن ہوا تو چاند نے سورج سے آنے والی تمام براہ راست شعاعوں کو گھیر لیا تھا اور دن کو رات میں بدل دیا۔دوسری طرف بھارتی نجومیوں نے سورج گرہن کو سیاستدانوں اور صنعتکاروں کیلئے منحوس قرار دیدیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ سیاستدانوں، صنعتکاروں کے اچھے دن ختم ہونے جا رہے ہیں، زلزلے اور تیسری عالمی جنگ بھی متوقع ہے، آسمانی آفات تباہی مچائیں گی۔