سبی : جھڑپ،2 سکیورٹی اہلکار شہید، کالعدم بی ایل اے کے ترجمان سمیت6 دہشت گرد ہلاک

Mar 10, 2016

کوئٹہ/ سبی/ پشاور (بیورو رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) سبی کے قریب ہرنائی کے علاقہ سنگان میں سکیورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان جھڑپ کے دوران کالعدم تنظیم بی ایل اے کے ترجمان اور کمانڈر سمیت 6 دہشت گرد ہلاک ہو گئے جبکہ سکیورٹی فورسز کے 2 اہلکار شہید ہو گئے۔ دہشت گردوں کے قبضے سے بھاری مقدار میں دھماکہ خیز مواد اور اسلحہ برآمد کر لیا گیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق سبی کے قریب سنگان کے پہاڑی سلسلہ میں ملک دشمن عناصر کی موجودگی کی اطلاعات پر سکیورٹی فورسز نے علاقہ کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن شروع کیا۔ اس دوران مشتبہ افراد نے فورسز کو دیکھتے ہی جدید اسلحہ سے فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں سپاہی محمد حسن اور مبشر علی موقع پر شہید ہوگئے۔ جوابی فائرنگ کے نتیجے میں کالعدم تنظیم بی ایل اے کے ترجمان اور کمانڈر میرک بلوچ اسلم عرف اچھو سمیت 6 دہشت گرد مارے گئے جبکہ متعدد زخمی ہو گئے جنہیں فورسز نے گرفتار کر لیا۔ سکیورٹی فورسز کی کامیاب کارروائی کے دوران بڑی تعداد میں دھماکہ خیز مواد اور اسلحہ برآمد کیا گیا ہے۔ شہید ہونے والے دونوں جوانوںکو ہیلی کاپٹر کے ذریعے سی ایم ایچ ہسپتال کوئٹہ لے جایا گیا جہاں پر ضروری کارروائی کے بعد دونوں شہید جوانوں کو فوجی اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا۔ علاوہ ازیں پشاور میں سکیورٹی فورسز نے سرچ آپریشن کر کے 27 افغان باشندوں سمیت 100 سے زائد مشتبہ افراد کو حراست میں لے کر اسلحہ بھی برآمد کر لیا ہے۔ گزشتہ روز پشاور کے فقیر آباد اور حیات آباد کے علاقوں میں پولیس اور فورسز نے مشترکہ سرچ آپریشن کیا۔ سکیورٹی فورسز نے مشتبہ افراد کے قبضے سے دستی بم، شارٹ مشین گنیں اور سینکڑوں کارتوس بھی برآمد کر لئے جبکہ سکیورٹی فورسز نے گرفتار افراد کو تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔ علاوہ ازیں حکومت بلوچستان کے ترجمان انوارالحق کاکڑ نے گزشتہ روز رات کو وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بی ایل اے کے کمانڈر میرک بلوچ اسلم عرف اچھو 6 ساتھیوں سمیت سبی کے علاقے سنگان میں آپریشن کے دوران مارا گیا جبکہ آپریشن میں سیکورٹی فورس کے دو اہلکار بھی شہید ہوئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ میرک کا تعلق افغانستان سے تھا یہ تاجک تھا اور محکمہ معدنیات بلوچستان میں کلرک تھا اس کی سر کی قیمت 60 لاکھ روپے مقرر کی گئی تھی اس پر دو درجن سے زیادہ مقدمات درج تھے، نواب خیبر بخش مری جب پاکستان آئے تو یہ بھی ان کے ساتھ پاکستان آگیا تھا، یہ نواب خیر بخش مری کا نوکر اور ڈرائیور بھی رہا ہے اس نے خاص طور پر مارواڑ میں کئی مزدوروں کو اغواء کرکے قتل کیا ہے۔ ابھی تک یہ فیصلہ نہیں ہوا کہ میر ک کی نعش کو افغانستان بھیجا جائے گا یا یہاں پر دفن کیا جائے گا۔ ابھی تک اس کی فیملی افغانستان میں اور وہاں سے کسی نے بھی کوئی رابطہ قائم نہیںکیا ہے۔ علاوہ ازیں کوہاٹ بہادر کورٹ میں نجی سکول پر دستی بم حملے میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ واقعہ کی ایف آئی آر تھانہ سی ٹی ڈی میں نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کر لی گئی ہے۔ ادھر سکیورٹی فورسز نے درہ آدم خیل میں ایک کارروائی کے دوران سڑک کنارے نصب مزید دو ریموٹ کنٹرول بم برآمد کر کے ناکارہ بنا دیئے۔ دونوں آئی ای ڈیز کو شاپنگ بیگ میں چھپایا گیا تھا۔ سکیورٹی ذرائع کے مطابق درہ آدم خیل میں حساس اداروں کی کارروائیاں جاری ہیں۔ گزشتہ کئی دنوں میں درجنوں آئی ای ڈیز برآمد کی جا چکی ہیں۔ ادھر کوئٹہ میں بھی 13 مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

مزیدخبریں