لاہور (خصوصی رپورٹر) تحریک پاکستان کے اولین شہید محمد مالک کی برسی کے موقع پر نظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ اور تحریک پاکستان ورکرز ٹرسٹ کے عہدیداراں و کارکناں نے ان کے مزار پرحاضری دی ،پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔ اس موقع پرنظریہ¿ پاکستان ٹرسٹ کے وائس چیئرمین پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد ، تحریک پاکستان کے کارکن کرنل(ر) سلیم ملک، انعام الحق گیلانی، اساتذہ¿ کرام اورطلبہ سمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد موجود تھے۔فاتحہ خوانی کے بعد گفتگو کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد نے کہا کہ 1946ءکے انتخابات میں پنجاب میں مسلم لیگ نے کامیابی حاصل کی تھی لیکن یونینسٹ پارٹی نے ہندو ﺅں اور سکھوں کے ساتھ مل کر حکومت بنالی ،اس بات پر مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا تھالہٰذا حکومت کیخلاف جلسے جلوس نکل رہے تھے۔اسی سلسلے میں طلبہ کا ایک جلوس اسلامیہ کالج لاہور سے نکلا جس نے سیکرٹریٹ تک جانا تھا لیکن جب یہ جلوس سناتن دھرم کالج (موجودہ ایم اے او کالج) کے قریب پہنچا تو کالج کی چھت سے ہندو اور سکھ طلبہ نے اینٹیں برسانا شروع کر دیں۔ ایک اینٹ محمد مالک کو آکر لگی جس سے وہ زخمی ہو گئے اور پھر زخموں کی تاب نہ لا کر شہید ہو گئے۔اس جلوس میں مجید نظامی بھی شامل تھے اور وہ اکثر کہا کرتے تھے کہ محمد مالک شہید کے خون کے چھینٹے میری قمیص پر پڑے اور وہ خون آلود ہو گئی ۔ ان کی شہادت نے طلبہ کے حوصلے اور عزم کو مزید مضبوط کیا۔ کرنل(ر) محمد سلیم ملک نے کہا کہ نئی نسل محمد مالک شہید کی حیات و خدمات کے حوالے سے آگہی حاصل کرے۔