اسلام آباد (آن لائن) سپریم کورٹ نے شکاری کتا نہ دینے پر قتل کے مجرم غلام مصطفی کی بریت کی اپیل مسترد کردی ہے جبکہ قتل کے محرکات ثابت نہ ہونے پر ملزم کی اپیل کو جزوی طور پر منظور کر کے سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کر دیا ہے۔ ملزم کے وکیل نے کہا کہ قتل کا کوئی چشم دید گواہ نہیں ہے، قتل ہوتے ہوئے کسی نے میرے موکل کو نہیں دیکھا اور نہ ہی یہ بات شواہد سے ثابت ہوئی ہے کہ میرے موکل نے مقتول سے شکاری کتا مانگا تھا۔ عدالت نے پراسکیوٹر جنرل پنجاب کے دلائل سننے کے بعد ملزم غلام مصطفی کی بریت کی اپیل مسترد کر دی تاہم اپیل کو جزوی طور پر منظور کرتے ہوئے سزائے موت کو عمر قید میں تبدیل کردیا ہے ، ملزم غلام مصطفی پر 2005 گوجرانوالہ کے تھانہ احمد نگر کی حدود میں میں شکاری کتا نہ دینے کے تنازعے پر خالد محمد نامی شخص کو قتل کرنے کا الزام تھا۔
سپریم کورٹ نے شکاری کتا نہ دینے پر قتل کے مجرم کی بریت کیلئے اپیل مسترد کر دی
Mar 10, 2017