اسلام آباد(صباح نیوز) سینٹ فنکشنل کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیوں کا اجلاس،کمیٹی کا وزارت پلاننگ ڈویژن، کمشنر راولپنڈی اور پنجاب پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ کے حکام کی عدم شرکت پرسخت برہمی کا اظہار، چیف سیکرٹری پنجاب کو خط لکھنے کا فیصلہ، کمشنر راولپنڈی سے نالہ لئی منصوبہ کے حوالے سے تفصیلات آئندہ اجلاس میں طلب کر لیں۔ سینٹ فنکشنل کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیوں کا اجلاس چیئرمین کمیٹی سینیٹر آغا شہبازخان درانی کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ فنکشنل کمیٹی کے اجلاس میں سینیٹر چوہدری تنویر خان کے سینٹ کے 13 جنوری2016 کے اجلاس میں اٹھائے گئے سوال نالہ لئی سے کوڑا کرکٹ کو ٹھکانے لگانے کے معاملے کے علاوہ اسٹبلشمنٹ ڈویژن کے انچارج وزیر کی 19 جنوری2016 کو آئینی ترمیم کے حوالے سے کرائی گئی یقینی دہانیوں کے معاملات کا تفصیل سے جائزہ لیا گیا۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ نالہ لئی کا منصوبہ 2007 میں شروع کیا گیا۔ نالے کے کناروں پر سینکڑوں گھروں کو زمین بوس کیا گیا۔ 1.8 ارب روپے خرچ بھی کیے گئے مگر منصوبہ مکمل نہ کیا جا سکا۔ وفاق اور پنجاب حکومت نے ملکر منصوبہ مکمل کرنا تھا۔ سیکرٹری پارلیمانی امور نے فنکشنل کمیٹی کو بتایا کہ ایک آئینی پیکج پر حکومت کام کر رہی ہے اور آئینی ترمیمی پیکج کے ذریعے عنقریب پیش کر دیا جائے گا جس پرفنکشنل کمیٹی نے آئینی ترمیمی پیکج آنے تک معاملہ موخر کر دیا۔ فنکشنل کمیٹی کے آج کے اجلاس میں سینیٹرز خانزادہ خان، سردار محمد اعظم خان موسیٰ خیل اور چوہدری تنویر خان کے علاوہ سیکرٹری پارلیمانی امور، سیکرٹری کیڈ، چیئرمین سی ڈی اے، ڈپٹی کمشنر راولپنڈی و دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔