اسلام آباد (خصوصی نمائندہ+ وقائع نگار خصوصی + نیوز ایجنسیاں) قومی اسمبلی میں اظہار خیال پر لڑائی مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف ایوان سے باہر لے آئے، گالم گلوچ کے ساتھ ہاتھا پائی بھی کی گئی۔ پارلیمنٹ لابی میں مسلم لیگ (ن) اور تحریک انصاف کے ارکان گالم گلوچ کے بعد آپس میں جھگڑ پڑے اور مراد سعید نے جاوید لطیف کو مکا دے مارا۔ اس سے قبل ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی کی سربراہی میں اجلاس جاری تھا کہ تحریک انصاف کے رکن مراد سعید نے تقریر شروع کردی جس پر ڈپٹی سپیکر نے انہیں کہا آپ تقریر نہیں کر سکتے صرف اپنے معاملے پر بات کریں، اس پر مراد سعید غصے میں آ گئے اور کہا ہمارے ساتھ ہمیشہ سے اسی طرح ہوتا ہے۔ مراد سعید کے بعد (ن) لیگ کے رکن جاوید لطیف لاہور میں پاکستان سپر لیگ کے فائنل کے کامیاب انعقاد پر بات کر رہے تھے کہ تحریک انصاف کے مراد سعید پیچھے سے بولتے رہے جس پر جاوید لطیف نے کہا چیئرمین پی ٹی آئی بھی اسی طرح پی ایس ایل پر تنقید کرتے رہے، ان کا قصور نہیں ان کی قیادت کو بھی بات کرنے کی تمیز نہیں۔ جاوید لطیف نے نکتہ اعتراض پر کہا عمران خان غدار ہے جو دوسروں پر غداری کے الزامات لگاتا رہتا ہے دھرنے میں عوام کو ٹیکس نہ دینے ‘ سول نافرمانی کی تحریک چلانے اور تارکین وطن کو ہنڈی سے پیسے بھجوانے کے مشورے دئیے۔ یہی بات مجیب الرحمان نے کی تھی تو اسے غدار کہا گیا۔ ایم کیو ایم کا لیڈر کرے تو اسے بھی غدار کہا گیا تو پھر یہ باتیں کرنے والا بھی غدار ہے۔ یہ شخص خود پاگل ہے اور پوری دنیا کو پاگل اور احمق قرار دے رہا ہے۔ جس پر پی ٹی آئی کے ارکان نے شدید احتجاج کیا اور اپنی نشستوں پر کھڑے ہوگئے تو ڈپٹی سپیکر نے قومی اسمبلی کا اجلاس آج جمعہ تک ملتوی کر دیا اجلاس کے بعد اجلاس کے بعد دونوں ارکان پارلیمنٹ کی لابی میں پہنچے تو مراد سعید (ن) لیگ کے رکن جاوید لطیف کی طرف بڑھے اور کہا آپ ہوتے کون ہیں مجھ سے اس طرح بات کرنے والے اور ہماری لیڈرشپ پر غداری کے فتوے لگانے والے جس کے بعد دونوں کے درمیان تلخ کلامی ہوئی اور پھر ہاتھا پائی بھی ہو گئی۔ جاوید لطیف نے کہا اسمبلی میں مراد سعید نے مسلم لیگ ن کی لیڈر شپ پر تنقید کی جس کا میں نے جواب دیا پارلیمنٹ کے باہر اس نے مجھے گالیاں دینا شروع کردیں اور میں نے صرف ان کے گال تھپکائے اور کہا بیٹا ابھی تم بچے ہو، بڑوں سے اس طرح بات نہیں کرتے۔ مراد سعید پاگلوں کی طرح حرکتیں کر رہا تھا اس کی تربیت اچھی نہیں ہوئی اس لئے اسے معاف کرتا ہوں۔ مراد سعید نے کہا جاوید لطیف نے مجھے پکار کر کہا میں نے آپ کو نہیں آپ کے لیڈر کو غدار کہا تھا، عمران خان میرا لیڈر اور پوری قوم کا فخر ہے، ان کے خلاف کسی قسم کی بات برداشت نہیں کی جائے گی۔ پنجاب میں پختونوں کے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے، نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد نہیں ہو رہا، پاناما کیس کا فیصلہ بھی آنے والا ہے اس لئے سپیکر سے مطالبہ ہے کہ واقعہ کا ایکشن لے کر معاملے کی تحقیقات کی جائے۔ اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کی شیریں مزاری ‘ انجینئر حامد الحق ‘ مراد سعید اور غلام سرور خان نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر شدید شور شرابا کیا۔ حامد الحق نے کہاکہ جاوید لطیف حکمرانوں کا غلام ہے۔ شیریں مزاری نے کہا ہمیں جواب دینے کا موقع دیا جائے۔وقائع نگارخصوصی کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے پارلیمنٹ کے باہر جھگڑا کی تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔ قومی اسمبلی میں خورشیدشاہ نے کہا لڑائی کرنی ہے تو میدان میں نکلیں، اداروں کا تقدس پامال نہ کریں۔ آئی این پی کے مطابق مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے ارکان کے درمیان قومی اسمبلی کے اندر گرما گرمی، تو تو میں میں اور تلخ کلامی ہوئی اور پی ٹی آئی کی شیریں مزاری ‘ انجینئر حامد الحق‘ مراد سعید اور غلام سرور خان نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر شدید شور شرابا کیا۔ بی بی سی کے مطابق جاوید لطیف نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنایا اور ایوان میں بیٹھے ہوئے ارکان اسمبلی سے کہا وہ اپنے لیڈر کو عقل سکھائیں۔ احتجاج اور شور شرابے کو ہنگامہ آرائی میں بدلنے سے روکنے کیلئے ڈپٹی سپیکر مرتضی جاوید عباسی نے اجلاس آج صبح دس بجے تک ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا۔اسمبلی کے گیٹ نمبر ایک پر ایک رکن پارلیمان کے دھکے سے مراد سعید نیچے گر گئے۔ اس کے بعد یہ تلخ کلامی شدت اختیار کر گئی اسی دوران مراد سعید نے جاوید لطیف کے منہ پر مکا دے مارا۔ تاہم ان کا یہ مکا اپنے نشانے پر تو نہیں لگا اور جاوید لطیف کے سامنے کھڑے ہوئے شخص کے کندھے کو چھوتا ہوا گزر گیا۔ سپیکر سردار ایاز صادق نے اس واقعے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی۔ سپیکر قومی اسمبلی سردارایازصادق نے مسلم لیگ ن اور پی ٹی آئی کے ارکان کے درمیان جھگڑے کے معاملے پر سینئر پارلیمنٹرینز کی 6 رکنی تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی کمیٹی میں ن لیگ اور پی ٹی آئی کا کوئی رکن شامل نہیں حکومت کے اتحادی اور اپوزیشن جماعتوں سے تین، تین نمائندے کمیٹی میں شامل ہیں کمیٹی میں غوث بخش مہر، اعجازالحق، شاہدہ اختر علی، صاحبزدادہ طارق اللہ، اعجاز جھکرانی اور شیخ صلاح الدین شامل ہیں کمیٹی ایک ہفتے میں تحقیقات مکمل کرکے سپیکر کو رپورٹ پیش کرے گی۔ مراد سعید جھگڑے سے قبل قومی اسمبلی کے اجلاس میں تقریر کے لیے مزید وقت نہ دیے جانے پر قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر سے بھی الجھ پڑے تھے۔ وہ اپنی تقریر میں پختونوں کے ساتھ ملک کے دوسروں علاقوں میں ہونے والی غیر مساوی سلوک پر بات کرنا چاہتے تھے، تاہم ڈپٹی سپیکر نے اْن کا مائیک بند کرا دیا۔ نیٹ نیوز کے مطابق مراد سعید نے الزام عائد کیا جاوید لطیف نے انہیں راہداری میں گالیاں دیں ، انہوں نے مزید کہا میں نے ایوان میں رانا ثناکے بیان کو نفرت انگیز قرار دیا جس پر مجھے ایوان میں بولنے نہیں دیا گیا۔ پاناما کا فیصلہ آنے والا ہے یہ کچھ بھی کرسکتے ہیں۔ ہم نے آئینہ دکھایا تو وہ برا مان گئے۔ مسلم لیگ ن کے طلال چودھری نے میڈیا سے بات چیت میں کہا پھٹیچر والا بیان ہو یا دیگر بونگیاں، جب تحریک انصاف والوں کے پاس عمران خان صاحب کی کسی بونگی کا جواب نہیں رہا تو ہاتھا پائی کی گئی۔ یہ جہالت کی حد تک بدتمیزی کرتے ہیں۔ ہماری شرافت کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ پاکستان کے مسائل مکا بازی اور پھٹیچر سیاست سے حل نہیں ہوں گے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق جاوید لطیف نے کہا میں عمران کو غدار نہیں سمجھتا ان کے عمل کو غدار سمجھتا ہوں۔ ذرائع سیکرٹریٹ کے مطابق نکتہ اعتراض سے ہٹ کر معاملات کا مجموعی وقت 30 منٹ ہوتا ہے مراد سعید نے ڈپٹی سپیکر سے بھی ناروا رویہ اختیار کیا مراد سعید نے ڈپٹی سپیکر سے کہا آپ خاموش رہیں گے تو بات کروں گا مراد سعید نے ڈپٹی سپیکر کو یہ بھی کہا آپ تقریر کر لیں مرتضی جاوید عباسی نے مراد سعید کے رویئے سے سپیکر کو تحریری طور پر آگاہ کر دیا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ڈپٹی سپیکر نے کہا مراد سعید نے آٹھ منٹ 35 سکینڈ بات کی لیکن پارلیمانی روایات کو روندا گیا اور ایوان میں شوروغل شروع ہو گیا۔ دونوں کی ویڈیو نکلوا کر دیکھ لیں۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے ٹوئٹ میں کہا ہے تحریک انصاف کے سربراہ اور ان کے ساتھی بدحواس ہو چکے ہیں۔ عمران خان اور حمایتی سیاسی خودکشی کر رہے ہیں اس لئے عمران خان اور پیروکاروں کو ان کے حال پر چھوڑ دینا چاہئے۔
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ جو مراد سعید نے کہا ہے وہ بہت کم ہے، مراد سعید کی جگہ میں ہوتا تو شاید اس سے آگے چلا جاتا، اس سے بھی زیادہ کرتا، کسی سیاستدان کو ایسی غنڈہ گردی کرتے نہیں دیکھا، جمائما کے خلاف یہودی لابی کا الزام لگایا گیا۔ خواجہ آصف نے شیریں مزاری کے خلاف نازیبا الفاظ استعمال کیے، سپریم کورٹ کے باہر ہم پانامہ کیس، ن لیگ ذاتیات پر بات کرتی رہی، جو کسی کی فیملی سے متعلق ایسی زبان استعمال نہیں کی جاتی، شہباز شریف نے آصف زرداری کو گھسیٹنے کی بات کی تھی۔ ’’پھٹیچر‘‘ انگلش میں کہتا تو شاید کسی کو برا نہ لگتا، آج بھی کہتا ہوں پی ایس ایل فائنل کا لاہور میں انعقاد پاگل پن تھا۔ سخت سکیورٹی میں میچ سے کیا پیغام جائے گا، کوئی غلط بات نہیں کی، اپنے بیان پر قائم ہوں، سکیورٹی خدشات کی وجہ سے ہم نے جلسے منسوخ کیے، خدانخواستہ کچھ ہو جاتا تو پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ دفن ہو جاتی، فائنل کا انعقاد بہت بڑا رسک تھا، ن لیگ نے تمام ٹکٹس اپنے لوگوں میں بانٹے، نجم سیٹھی نے انتخابات میں ن لیگ کی مدد کی تھی، نجم سیٹھی کو کس بنا پر پی سی بی کا سربراہ بنایا گیا، شہباز شریف نے آصف زرداری کو سڑکوں پر گھسیٹنے کی بات کی تھی، قطری خط کی حیثیت کا سب کو پتہ ہے، دعا ہے پانامہ کیس کا فیصلہ جلد ہو، پانامہ کیس سے ملک کی نئی تاریخ رقم ہوئی، پانامہ کیس سے تبدیلی آئی ہے، اب طاقتور کرپشن کرتے ہوئے 100 بار سوچے گا، لیڈر صادق اور امین نہیں تو ملک کیسے بچائے گا، اسحاق ڈار نے نواز شریف کی منی لانڈرنگ کا اعتراف کیا سوئٹزر لینڈ سے معلومات تک رسائی کے معاہدے میںایک سال لگ جائے گا، خیبر پی کے میں پولیس کو غیر سیاسی کردیا، خیبر پی کے کی دوسری کامیابی بلدیاتی نظام ہے، خیبر پی کے ہسپتال کیلئے مثال بنیں گے، ملک میں سکولوں کا بہترین نظام خیبر پی کے میں ہے، خیبر پی کے میں ماڈرن ٹرانسپورٹ سٹسم لا رہے ہیں۔اپنے ٹوئٹر پیغام میں انہوں نے کہا مراد سعید کی فیملی سے متعلق جاوید لطیف کی بدزبانی کی مذمت کرتے ہیں، ہمارے معاشرے میں دشمن کے اہل خانہ کی بھی عزت کی جاتی ہے، جاوید لطیف نے گری ہوئی حرکت کی۔