”عمران غدار ہیں“، قومی اسمبلی میں جاوید لطیف کے ریمارکس پر تلخی، باہر آکر مراد سعید نے مکا دے مارا

اسلام آباد (خصوصی نمائندے +ایجنسیاں) مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے ارکان کے درمیان قومی اسمبلی کے اندر گرما گرمی، تو تو میں میں اور تلخ کلامی کے بعد ایوان کے باہر نوبت ہاتھا پائی تک جا پہنچی اور پی ٹی آئی کے مراد سعید نے مسلم لیگ ن کے جاوید لطیف پر حملہ کر دیا اور مکا دے مارا۔قبل ازیں ڈپٹی سپیکر نے ایوان میں جاوید لطیف کے خطاب کے دوران پی ٹی آئی ارکان کے احتجاج اور شور شرابے کو ہنگامہ آرائی میں بدلنے سے روکنے کے لئے اجلاس ملتوی کر دیا۔ اے پی پی کے مطابق قومی اسمبلی نے ہندو میرج بل 2017ءکی منظوری دے دی۔ وفاقی وزیر کامران مائیکل نے تحریک پیش کی ازدواج ہندو بل 2016ءزیر غور لایا جائے۔ ایوان سے تحریک کی منظوری کے بعد ڈپٹی سپیکر نے تمام شقوں کی ایوان سے منظوری حاصل کی۔ جب کہ قائمہ کمیٹی برائے موسمیاتی تبدیلی کی رکن طاہرہ اورنگزیب نے کمیٹی کی جولائی تا دسمبر 2016ءکی میعادی رپورٹ ایوان میں پیش کی۔آئی این پی کے مطابق ایوان میں جاوید لطیف نے نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا پی ایس ایل کے فائنل میں آنے والے غیر ملکی کھلاڑیوں کو پھٹیچر اور ریلو کٹا کہنے والے شخص کو پاکستان کی کامیابیاں اور عوام کی خوشیاں قبول نہیں۔ یہ ان کی تربیت کا حصہ ہے وہ ہمیشہ ایسی ہی زبان استعمال کرتے ہیں۔ پی ایس ایل کا فائنل لاہور میں منعقد ہونے پر قوم کی خوشی ہضم نہیں ہوئی اس سے قبل جب چین کے صدر پاکستان آنا چاہتے تھے تو انہوں نے ان کا راستہ روکنے کے لئے دھرنا دیا اور دھرنے میں عوام کو ٹیکس نہ دینے‘ سول نافرمانی کی تحریک چلانے اور تارکین وطن کو ہنڈی سے پیسے بھجوانے کے مشورے دئیے۔ یہی بات مجیب الرحمن نے کی تھی تو اسے غدار کہا گیا۔ ایم کیو ایم کا لیڈر کرے تو اسے بھی غدار کہا گیا تو پھر یہ باتیں کرنے والا بھی غدار ہے۔ انہوں نے کہا عمران خان کا قصور نہیں وہ اس طرح کی باتیں کر کے اپنے اندر کا گند باہر اگل رہا ہے۔ یہ شخص خود پاگل ہے اور پوری دنیا کو پاگل اور احمق قرار دے رہا ہے۔ اسے قوم کی خوشی پاگل پن دکھائی دے رہی ہے۔ اس موقع پر پی ٹی آئی کی شیریں مزاری ‘ انجینئر حامد الحق‘ مراد سعید اور غلام سرور خان نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہو کر شدید شور شرابا کیا۔ حامد الحق نے کہا جاوید لطیف حکمرانوں کا غلام ہے۔ غلام عمران خان پر کیا تنقید کر سکتا ہے۔ شیریں مزاری نے کہا ہمیں جواب دینے کا موقع دیا جائے۔ جاوید لطیف نے کہا تحمل سے میری بات سنیں میں نے تحمل سے مراد سعید کی تقریر سنی ہے اور کسی (ن) لیگی رکن نے انہیں خطاب کے دوران ڈسٹرب نہیں کیا ۔ ڈپٹی سپیکر بھی پی ٹی آئی کے ارکان کو خاموش ہونے کا کہتے رہے لیکن وہ شور کرتے رہے۔ بعض پی ٹی آئی ارکان نے گو نوازگو کے نعرے بھی لگائے۔ بی بی سی کے مطابق قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا تو جاوید لطیف نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ حکومت نے اتنی محنت کے بعد پاکستان میں پی ایس ایل کا فائنل میچ کرایا جسے عمران خان نے پہلے تو ایک پاگل پن قرار دیا اور پھر اس میچ میں حصہ لینے والے کھلاڑیوں کو 'پھٹیچر اور ریلو کٹے' قرار دے دیا۔ انہوں نے کہا تحریک انصاف کے سربراہ کے ان غیر ملکی کرکٹرز کے بارے میں ایسے الفاظ سے ان عالمی کرکٹرز کی دل آزاری ہوئی ہوگی۔ انہوں نے کہا جو شخص ملکی معاملات کو خراب کرے اور کھلاڑیوں کے بارے میں غیر مناسب الفاظ استعمال کرے تو ا±سے بھی 'غدار' قرار دیا جانا چاہیے۔ حکمراں جماعت کے رکن قومی اسمبلی نے ایوان میں بیٹھے ہوئے ارکان اسمبلی سے کہا وہ اپنے لیڈر کو عقل سکھائیں۔ جاوید لطیف کی طرف سے یہ الفاظ ادا ہونے کی دیر تھی اس وقت ایوان میں موجود پی ٹی آئی کے دس کے قریب ارکان آگ بگولہ ہوگئے اور احتجاج شروع کر دیا اسی دوران قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر مرتضی جاوید عباسی نے اجلاس آج صبح دس بجے تک ملتوی کرنے کا اعلان کر دیا۔ پی ٹی آئی کے ارکان کو ایوان میں اس معاملے پر جوابی تقریر میں اپنا موقف دینے کا موقع نہ ملنے پر غصہ تھا جس کا نتیجہ اسمبلی کے گیٹ نمبر ایک کے قریب اپنی گاڑیوں کے انتظار میں کھڑے مراد سعید اور جاوید لطیف کے درمیان دوبارہ تلخ کلامی کی شکل میں نکلا۔ جب وہاں موجود دیگر ارکان نے بیچ بچاو¿ کرانے کی کوشش کی تو اسی دوران ایک رکن پارلیمان کے دھکے سے مراد سعید نیچے گر گئے۔ اس کے بعد یہ تلخ کلامی شدت اختیار کر گئی اسی دوران مراد سعید نے جاوید لطیف کے منہ پر مکا دے مارا۔ تاہم ان کا یہ مکا اپنے نشانے پر تو نہیں لگا اور جاوید لطیف کے سامنے کھڑے ہوئے شخص کے کندھے کو چھوتا ہوا گزر گیا۔ اسی دوران سکیورٹی حکام بھی وہاں پہنچ گئے اور انہوں نے بیچ بچاو¿ کرا دیا۔ معاملہ سلجھنے کے بعد بھی یہ واقعہ موقع پر موجود ارکان پارلیمان کے درمیان زیرِ بحث رہا اور ایک تبصرہ یہ سننے کو ملا 'لو جی اک ہور مکا پے گیا جے'۔ (ایک اور مکا پڑ گیا ہے)۔ قومی اسمبلی کے سپیکر سردار ایاز صادق نے اس واقعے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ طلب کر لی۔ جب کہ مسلم لیگ ن اور تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی کی جانب سے میڈیا پر ایک دوسرے کو تنقید کا نشانہ بنانے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ مراد سعید اس جھگڑے سے قبل قومی اسمبلی کے اجلاس میں تقریر کے لیے مزید وقت نہ دیے جانے پر قومی اسمبلی کے ڈپٹی سپیکر سے بھی الجھ پڑے تھے۔ تحریک انصاف کے رکن نے کہا حکمراں جماعت کے رکن نے عمران خان کو غدار کہا جسے کسی طور پر بھی برداشت نہیں کیا جا سکتا اور وہ اپنی تقریر میں پختونوں کے ساتھ ملک کے دوسرے علاقوں میں ہونے والے غیر مساوی سلوک پر بات کرنا چاہتے تھے تاہم ڈپٹی سپیکر نے ا±ن کا مائیک بند کرا دیا۔ نیٹ نیوز کے مطابق مراد سعید نے الزام عائد کیا جاوید لطیف نے انہیں راہداری میں گالیاں دیں اور عمران خان کو غدار کہا ،اسمبلی میں سپیکر نے بات کرنے کا موقع نہیں دیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا میں نے ایوان میں رانا ثناکے بیان کو نفرت انگیز قرار دیا جس پر مجھے ایوان میں ٹوکا گیا اور بولنے نہیں دیا گیا۔ اپوزیشن کے احتجاج پر مجھے بات کرنے کی اجازت دی گئی۔ پاناما کا فیصلہ آنے والا ہے یہ کچھ بھی کرسکتے ہیں۔ ہم نے آئینہ دکھایا تو وہ برا مان گئے۔ مسلم لیگ ن کے طلال چودھری نے میڈیا سے بات چیت میں کہا کہ پھٹیچر والا بیان ہو یا دیگر بونگیاں، جب تحریک انصاف والوں کے پاس عمران خان صاحب کی کسی بونگی کا جواب نہیں رہا تو ہاتھا پائی کی گئی۔ یہ جہالت کی حد تک بدتمیزی کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کل کے بچوں کو ان کے بڑے تمیز سکھائیں ورنہ پھر ہم سکھائیں گے۔ تحریک انصاف اپنی شکست سے جھنجھلاہٹ کا شکار ہے۔ پاکستان میں ان لوگوں نے کسی جگہ سیاسی ادب کا کلچر نہیں چھوڑا۔ انہوں نے تحریک انصاف کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہماری شرافت کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ پاکستان کے مسائل مکا بازی اور پھٹیچر سیاست سے حل نہیں ہوں گے۔

ای پیپر دی نیشن