لاہور + مریدکے + شیخوپورہ (خصوصی نامہ نگار + نامہ نگاران) امام کعبہ الشیخ صالح محمد آل طالب نے کہا کہ کفار امت مسلمہ اور دنیا کے مسلم ممالک کو نقصان پہنچانے کی کوشش میں ہیں لیکن ان کے ناپاک عزائم خاک میں مل جائیں گے۔ دنیا بھر کے کروڑوں مسلمان حرمین شریفین کی حفاظت کے لیے بڑی سے بڑی قربانی سے بھی دریغ نہیں کریں گے۔کالا شاہ کاکو میں آل پاکستان اہل حدیث کانفرنس میں خطبہ جمعہ کے موقع پر امام کعبہ نے کہاکہ میڈیا پر سب سے بڑی ذمہ داری ہے کہ وہ امت مسلمہ کو متحدکرنے میں اپنا کردارادا کرے۔ امت اسلامیہ بہت بڑی امت ہے جو مشرق سے مغرب تک پھیلی ہے اسے متحد کرنے کی سخت ضرورت ہے۔ اللہ کا گھر ہدایت کا منبع ہے جہاں سے حضرت ابراہیم ؑ اور اسماعیل ؑ نے توحید کی دعوت شروع کی اور تمام انبیاء کرام نے اس کی تعظیم کی، رسولﷺ کے زمانے سے لے کر بعد میں آنے والے تمام حکمرانوں نے اس مقام کا احترام کیا، سعودی حکومت نے حرمین شریفین کی بے مثال خدمت کی ہے۔ پاک مقامات پر کسی کو بھی سیاسی مہم چلانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، ہم ہر طرف آنے والی ایسی آوازوں اور کوششوںکی مذمت کرتے ہیں جو حج کے موقعہ پر فساد پھیلانے کا اعلان کرتے ہیں امت اسلامیہ ایسے ارادوں کو خاک میں ملا دے گی۔ حرمین شریفین کو زبان یا ہاتھ سے نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دیں گے۔ امام کعبہ نے مزید کہا کہ میں آپ کے درمیان خادم حرمین شریفین کے حکم پر موجود ہوں اور پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے آیا ہوں، سعودی عوام اور حکومت کا سلام پہنچانے آیا ہوں۔ یہ ایک شرف کا مقام ہے کہ میں ایک محفوظ برادر اسلامی ملک میں کھڑا ہوں، اللہ نے پاکستان کو کڑے حالات سے نکالا ہے اور میں پاکستانیوں سے دلی محبت کرتا ہوں اور کشمیر، فلسطین، برما کے مسلمان بھائیوں کے لیے دعا کرتا ہوں۔ حکمرانوں پر الزام انتشار کا باعث بنتا ہے، مسلمان اللہ اور رسول کے حکم پر کسی کو فوقیت نہیں دیتا۔ مرکزی نائب امیر حافظ عبد العلیم یزدانی نے بلاول بھٹو کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ امی ّ کے قاتلوں کے بارے میں اپنے ابو سے پوچھا کرو۔ عمران خان کے ساتھ ہم سے دوڑا نہیں جاتا ، جعلی مرید جعلی پیر کو لے گیا ، طاہرالقادری کے ساتھ ہم چل نہیں سکتے کیوں کہ ان کو خواب بہت آتے ہیں جبکہ ایک نئی سیاسی جماعت آئی ہے جو پہلے جمہوریت کو کفر کہتی تھی اور اب اسی جمہوریت کا حصہ بننے جا رہی ہے۔ علامہ ابتسام الہی ظہیر نے کہا کہ زرداری اور عمران خان حافظ عبد الکریم پاؤں کے برابر بھی نہیں ہیں۔ پروفیسر ساجد میر نے کہا کہ معزز اور قابل احترام سمجھے جانے والے ادارے سیاست میں ملوث نہ ہوں، اگر وہ کبھی بھی سیاست میں ملوث رہے ہیں تو آئندہ باز آ جائیں اور سیاست سے کنارہ کشی کر لیں۔ سیاسی مقدمات بنائے جا رہے ہیں اور عدلیہ سیاسی مقدمات میں پھنس کر رہ گئی ہے جبکہ دوسری طرف عام آدمی انصاف کے حصول کے لئے در بدرہو رہا ہے۔ فوج اور عدلیہ کو مخاطب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ اپنی حدود میں رہیں ہم ان کی بہت عزت کرتے ہیں۔
امام کعبہ