کابل(آئی این پی+ اے پی پی) کابل میں اسلامی اتحاد پارٹی کے رہنما کی برسی کی تقریب کے دوران داعش کے خودکش حملے میں 9 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہوگئے جبکہ صوبہ تخار میں طالبان کے حملے میں18 افغان سکیورٹی اہلکار مارے گئے۔ وزارت داخلہ کاکہنا تھا دھماکہ کابل کے پی ڈی 6 کے علاقے موسلا مزاری کے قریب اسلامی اتحاد پارٹی کے رہنما عبدل علی مزاری کی برسی کی تقریب کے قریب ہوا۔ وزارت داخلہ کے نائب ترجمان نے بتایا دھماکہ خودکش تھا جو ایک چیک پوائنٹ کے قریب ہوا۔ ادھر صوبہ تخار میں طالبان کے ایک حملے کے نتیجے میں18سکیورٹی اہلکار مارے گئے ۔ صوبائی حکام کے مطابق جنگجوئوں نے ضلع خواجہ گر میں واقع متعدد چیک پوائنٹس پر حملہ کیا، جس کے نتیجے میں سکیورٹی اہلکاروں اور طالبان کے مابین جھڑپیں بھی ہوئیں۔ چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ نے کابل میں ایک تقریب کے دوران بتایاکہ 10افغان فوجی اور 8 پولیس اہلکار وں نے اپنی جانوں کا نذرانہ دیا ہے۔ طالبان نے حملوں کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے دعویٰ کیا گروپ کے جنگجوئوں نے خواجہ گر ضلع میں سیکورٹی چیک پوسٹوں پر حملے کرکے حکومتی فورسز کو بھاری جانی نقصان پہنچایا ہے ۔