اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی + آن لائن) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ رکن قومی اسمبلی مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ عمران خان تضادات کا مجموعہ ہیں۔ خواہ مخواہ پاکستان کے میڈیا نے انہیں لیڈر بنایا ہوا ہے۔ عمران چیئرمین سینٹ کے انتخاب کے حوالے سے عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ کھل کر کہتے کہ زرداری ان کے لیڈر ہیں۔ پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کا ایک متفقہ امیدوار لانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ علاوہ ازیں مولانا فضل الرحمن نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کمیٹی کے اجلاس میں پاکستانی نمائندے کی غیرحاضری کا نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عالم اسلام کے مسائل کے حل کیلئے پاکستان کو قائدانہ کردار ادا کرنا چاہئے۔ قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے انہوں نے مشرق وسطیٰ اور دنیا کے دیگر خطوں میں مسلمانوں کے خلاف مظالم کا تفصیل سے ذکر کیا اور کہا کہ عرب دنیا کی موجودہ صورتحال گریٹر اسرائیل کی تشکیل کے ایجنڈے کا حصہ ہے۔ مولانا فضل الرحمن نے انکشاف کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کمشن میں شامی مسلمانوں پر مظالم کے خلاف قرارداد کو پاکستان نے ووٹ نہیں دیا۔ ظلم پر خاموشی ظلم کا ساتھ دینے کے مترادف ہے۔ ایوان میں شامل مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے خلاف قرارداد منظور کی جائے۔ پارلیمنٹ کی قرارداد عوام کی آواز ہے۔ شام میں ہونے والے مظالم پر پاکستان کی خاموشی افسوسناک ہے۔ ہمیں خدا کا خوف کرنا چاہئے۔