اسلام آباد (نامہ نگار) قومی اسمبلی نے بھارت میں مسلم کش فسادات کے خلاف مذمتی قرارداد متفقہ طور پر منظور کرلی ہے۔ قرارداد وزیر پارلیمانی امور علی محمد خان نے پیش کی۔ یہ ایوان بھارت میں متنازعہ شہری ایکٹ اور اس کے بعد مسلم کش فسادات کی شدید مذمت کرتا ہے۔ یہ ایوان پاکستان کے عوام کی طرف سے مطالبہ کرتا ہے کہ او آئی سی فوری طور پر اس معاملے پر غور کرے۔ یہ ایوان سلامتی کونسل سے بھی مطالبہ کرتا ہے کہ بھارت پر دبا ڈالا جائے تاکہ مسلمانوں کی نسل کشی روکی جاسکے۔ اپوزیشن نے ملک میں آٹے اور چینی کے بحران کی تحقیقات کے لیے پارلیمانی کمیٹی بنانے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ جبکہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ آٹا اور چینی بحران کی تحقیقاتی رپورٹ ایک ہفتے میں آجائے گی جس سے ایوان کو آگاہ کیا جائے گا۔ حکومت کی طرف سے ایوان کو بتایا گیا کہ حج فارم میں ختم نبوت کا حلف نامہ موجود ہے، کوئی ایک فارم ڈیڑھ لاکھ میں ایسا نہیں جس پر ختم نبوت کا حلف نامہ موجود نہ ہو۔ اجلاس میں جغرافیائی اشارات کی رجسٹریشن بل کی منظوری کے دوران پیپلزپارٹی کی ترمیم کو شامل نہ کر نے پر پیپلز پارٹی کے رکن عبدالقادر پٹیل نے کورم کی نشاندھی کر دی اور اپوزیشن نے اجلاس سے واک آئوٹ کر دیا۔ سپیکر کی ہدایت پر اراکان کی گنتی کرائی گئی تو ارکان پورے نہ تھے جس پر سپیکر نے گھنٹیاں بجانے کی ہدایت کی جس پر کورم پورا ہو گیا۔ ایوان میں کثرت رائے سے پیپلز پارٹی کی ترمیم کو مسترد کر تے ہوئے بل کو منظور کر لیا گیا۔ نکتہ اعتراض پر خواجہ آصف نے کہا کہ ہندوستان بالخصوص کشمیر کی صورتحال پر فوری بحث ہونی چاہیے۔ چینی اور آٹا بحران پر پارلیمانی کمیٹی بنائی بجائے اس لئے کہ ہم اس معاملے کی تحقیقات کو آئوٹ سورس کرنے کی بجائے اس کی خود تحقیقات کریں ہمارا اختیار ہے کہ ہم عوامی مسائل کو اس ایوان میں حل کریں۔ اس معاملے کی اداروں کی بجائے پارلیمنٹ کو خود تحقیقات کرنی چاہیے۔ عوامی مسائل کو حل کرنا پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے، وزیر اعظم خود کہہ رہے ہیں کہ مافیاز کو بے نقاب کروں گا، ہم کیوں نہ خود اس مافیا کو بے نقاب کریں۔ فواد چوہدری نے کہا کہ خواجہ آصف اپوزیشن لیڈر بننا چاہتے ہیں لیکن وہ اپوزیشن لیڈر نہیں ہیں۔ شہباز شریف کا بڑا احترام ہے ‘ بتایا جائے کہ وہ کب واپس آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ میں صحافی عزیز میمن کو بہیمانہ طریقے سے قتل کیا گیا۔ سندھ پولیس نے تفتیش کئے بغیر ان کی موت طبعی قرار دے دی ہے۔ احسن اقبال نے کہا کہ وزیراعظم نے کہا ہے کہ وزراء کوہسار مارکیٹ میں بیٹھ کر گپیں مارتے ہیں۔ وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ وزیراعظم نے کابینہ کی بات نہیں کی‘ سابق حکومت نے کابینہ کے چند اجلاس بلائے۔ اس وقت کابینہ کا وجود ہی نہیں تھا۔ وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے کہا کہ اس ہفتے ملک میں 121 جعلی خبریں آئیں۔ ایوان میں جھوٹ بولنے والے کی سزا کیا ہے۔ جھوٹ بولنے والوں کو وزیراعظم کا بیان ثابت کرنا ہوگا ورنہ وہ ایوان سے معافی مانگیں۔ چوہدری برجیس طاہر، خرم دستگیر خان، افضل کھوکھر، چوہدری حامد حمید اور سعد وسیم کی طرف سے سال 2020-21کے حج فارمز میں حضرت محمدﷺ کے خاتم النبیین ہونے کا حلف حذف کیے جانے سے متعلق توجہ دلائو نوٹس پر بھی بحث ہوئی۔ وزیر مذہیبی امور نور الحق قادری ایوان میں بینکوں میں جمع کرائے گئے حج فارم لے آئے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے وفاقی وزیر سے کہا کہ حج فارم کی ایک کاپی ہمیں بھی فراہم کریں تاکہ ریکارڈ کا حصہ ہو۔ وزیر مذہبی امور نورالحق قادری نے حج فارم میں ختم نبوت کا حلف نامہ پڑھ کر سنایا۔ ڈاکٹر نورالحق قادری نے کہا کہ ختم نبوت ہمارے عقیدے کا لازمی حصہ ہے۔ نبی اکرمﷺ کو خاتم الانبیاء مانے بغیر ایمان مکمل نہیں ہوسکتا۔ اس طرح کی آواز اٹھنی چاہئے اور باربار اٹھنی چاہئے۔ اس سے فائدہ یہ ہوگا کہ کوئی جرات نہیں کرے گا کہ ختم نبوت کے حوالے سے کوئی منفی کردار ادا کرے۔ قادیانی، احمدی، لاہوری گروہوں کو غیر مسلم قرار اسی پارلیمان نے قرار دیا۔ اس وقت کے وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو نے آغا شورش کاشمیری کو کہا تھا مجھے کرسی سے نہیں نبی اکرم ﷺ سے آخرت میں ملاقات سے محبت ہے۔ حضور کے دشمن قادیانی گروہ کو کون حج پر لے جانے کی سفارش کرسکتا ہے۔ ختم نبوت کے فارم پر سب سے پہلے وزیر اعظم نے پوچھا۔ تمام حج فارموں پر ختم نبوت کے اصل فارم پر دستخط موجود ہیں۔ گزشتہ سال سے سعودی حکومت نے ای سسٹم متعارف کرایا ہے۔ پہلے حج فارم چودہ صفحات پر مشتمل تھا، اب ای فارم کرنے کے لئے اسے مختصر کرنا پڑا۔ چودہ صفحات میں سے ایک صفحے پر غلطی ہوجاتی تو سارے دوبارہ فل کرنا پڑتے۔ اب یہ کیا گیا کہ پہلے فارم کو ڈیٹا فارم قرار دیا گیا۔ دوسرے فارم پر ختم نبوت کا حلف نامہ موجود ہے۔ جس طرح ختم نبوت نہ ماننے والا جرم ہے اسی طرح کسی پر منکر ختم نبوت کا الزام لگانا بھی جرم ہے۔ میرا موقف یہ تھا کہ ڈیٹا فارم اور فائنل فارم دونوں پر حلف نامہ ہونا چاہئے تھا۔ تمام حج فارمز پر ختم نبوت کا حلف نامہ موجود ہے۔ میں اپنے افسران کو جانتا ہوں وہ جان بوجھ کر ایسا نہیں کرسکتے۔ خرم دستگیر خان نے کہا کہ میں اب بھی کہتا ہوں ڈیٹا فارم میں حلف نامہ نہیں ہے ساتھ ایک حلف نامہ لگا دیا گیا ہے۔ اراکین پارلیمنٹ تنخواہیں اور الائونسز (ترمیمی) بل 2020ء قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا ہے۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے اراکین پارلیمنٹ تنخواہیں اور الائونسز ایکٹ 1974ء میں مزید ترمیم کرنے کا بل 2020ء ایوان میں پیش کیا۔ انہوں نے بتایا کہ اس بل سے قومی خزانے پر کوئی بوجھ نہیں پڑے گا بلکہ ارکان کی جانب سے یہ تجویز دی گئی تھی کہ انہیں جو سفری وائوچر ملتے ہیں ان میں ان کے اہل خانہ کو بھی سفر کی اجازت ہونی چاہیے جس پر انہیں یہ اجازت اس بل کے ذریعے دی جارہی ہے تاہم وائوچر کی تعداد میں اضافہ نہیں ہوگا۔ سپیکر نے بل کمیٹی کو بھجوا دیا۔ وزیراعظم ہائوس اسلام آباد میں یونیورسٹی قائم کرنے کا بل قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا۔ وزیر سائنس و ٹیکنالوجی چوہدری فواد حسین نے یونیورسٹی برائے انجینئرنگ و ظہور پذیر ٹیکنالوجی کے قیام کے انتظام کا بل 2020ء ایوان میں پیش کیا۔ دارالحکومت اسلام آباد کی علاقائی حدود میں رفاہی اداروں کی رجسٹریشن‘ انضباط اور سہولت کاری بل 2020ء قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا۔ مجموعہ تعزیرات پاکستان (ترمیمی) آرڈیننس 2019ء بھی قومی اسمبلی میں پیش کردیا گیا۔ وزیر برائے توانائی عمر ایوب خان نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کے دستور آرٹیکل 89 کی شق دو کی مقتضیات کے مطابق مجموعہ تعذیرات پاکستان (ترمیمی) آرڈیننس 2019ء نمبر 25 بابت 2019ء قومی اسمبلی کے سامنے پیش کیا۔ انسداد دہشتگردی (ترمیمی) بل 2020ء پر قائمہ کمیٹی کی رپورٹ قومی اسمبلی میں پیش کردی گئی۔ چیئرمین راجہ خرم شہزاد نواز نے انسداد دہشتگردی ایکٹ 1997ء میں مزید ترمیم کرنے کے بل پر قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی رپورٹ ایوان میں پیش کی۔ انجینئرنگ کے شعبے میں جعلی ڈگریوں کا معاملہ ایک بار پھر قومی اسمبلی میں پہنچ گیا۔ قومی اسمبلی کو بتا یا گیا کہ وزارت سائنس اینڈ ٹیکنالوجی نے ملک بھر کی 21یونیورسٹیز اور کالجز کی انجیرنگ کے شعبے میں جاری ہونے والی ڈگریوں کو جعلی اور غیر مستند قرار دے دیا۔ 2013سے اب تک ملک بھر کے 21اداروں کی ڈگریاں غیر مستند قرار دی گئی ہیں۔ غیر مستند ڈگریاں جاری کرنے والے اداروں میں پنجاب کی گیارہ ہونیورسٹیز اور کالجز شامل ہیں۔ سندھ کی 5 آزاد کشمیر 1 اسلام آباد 3اور گلگت بلتستان کی ایک یونیورسٹی کی انجینئرنگ ڈگری غیر مستند ہے۔ قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ خواتین کے قومی کمیشن کی چیئرپرسن کی تعیناتی کیلئے مشاورت کا عمل جاری ہے‘ تعیناتی جلد کردی جائے گی۔ بلوچستان اور سندھ کے ٹیوب ویلوں کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کی سٹڈی موصول ہوگئی ہے۔ وراثت میں بچیوں کے حقوق کے حوالے سے وزارت انسانی حقوق نے اسلامی نظریہ کونسل کے ساتھ مل کر مہم کا آغاز کیا ہے۔ خرم دستگیر نے کہا کہ تیل کی قیمت اس وقت 36 ڈالر فی بیرل ہے۔ اگر 40 ڈالر پر مستحکم رہتی ہے تو کیا ہمارے دور کی طرح 62 روپے فی لٹر پٹرول نہیں ہونا چاہیے۔ عمر ایوب خان نے بتایا کہ روپے کے مصنوعی استحکام پر ہمارے 24 ارب ڈالر بڑھے۔ سابق حکومت جب سبکدوش ہوئی اس وقت زرمبادلہ کے ذخائر دو ہفتہ کے رہ گئے تھے۔ سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا ہے کہ تمام ممبران کو پوائنٹ سکورننگ کی بجائے ایشوز پر سیاست کرنی چاہیے۔ اسد قیصر نے کہا کہ بزنس ایڈوائزری میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ایوان میں بدھ سے تین دن زراعت کے شعبہ پر بحث کی جائے گی ۔ اس حوالے سے جمعرات کو سیمینار بھی منعقد کیا جائے گا کشمیر کے حوالے سے 18 سے 20 مارچ کے دوران بحث ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ایوان کے آئندہ اجلاس میں صدارتی خطاب پر بحث کی جائے گی۔