اسلام آباد (نامہ نگار) قومی احتساب بیورو (نیب) نے ایل این جی کیس میں ضمنی ریفرنس دائر کر نے کا فیصلہ کر لیا۔ پیر کو سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی سمیت دیگر ملزمان اسلام آباد کی احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ ریفرنس کی سماعت جج اعظم خان نے کی، شاہد خاقان عباسی کے وکیل نے کہا کہ ایل این جی کا ضمنی ریفرنس ابھی تک عدالت میں پیش نہیں کیا گیا‘ جس پر نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ ضمنی ریفرنس تیاری کے مراحل میں ہے، آئندہ سماعت تک پیش کر دیں گے۔ نیب تفتیشی افسر نے مفرور ملزم سابق ایم ڈی پی ایس او شاہد الاسلام سے متعلق رپورٹ پیش کر دی۔ رپورٹ کے مطابق شاہدالاسلام کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی دوبارہ تعمیل کی کوشش کی گئی، شاہد الاسلام اپنے کسی بھی پتے پر موجود نہیں۔ نیب تفتیشی افسر کی جانب سے استدعا کی گئی کہ شاہد الاسلام کو عدالت باضابطہ طور پر اشتہاری قرار دے۔ احتساب عدالت کی جانب سے ایل این جی ریفرنس کی سماعت یکم اپریل تک ملتوی کر دی گئی۔ شاہد خاقان عباسی نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران نیب کے چھ ماہ گزر گئے نیب چارجز ثابت نہیں کر سکا، نئے ترمیمی آرڈیننس کے بعد اختیارات کے غلط استعمال کا الزام ختم ہوچکا ہے، میرے دوستوں اور رشتہ داروں پر نیب والے دباو ڈالتے ہیں کہ ان کے اثاثے شاہد خاقان کے ہیں، صرف پولیٹیکل انجیئرنگ کے لیے نیب کو استعمال کیا جا رہا ہے، یہ تماشے پرانے ہیں۔ نیب کا ایک ہی طریقہ ہے کہ لوگوں کو بدنام کیا جائے، چیئرمین نیب میری ضمانت سے متعلق ہائی کورٹ کی باتیں ذرا معلوم کر لیں، اسلام آباد ہائیکورٹ کا تفصیلی فیصلہ بھی آجائے گا چئیرمین نیب اس کو بھی دیکھ لیں، نیب نے ملک کو مفلوج، معیشت کو تباہ کر دیا ہے۔ شاہ محمود قریشی کشمیر پر ہمیں جواب دیں۔ شہباز شریف جلد واپس آئیں گے۔ نواز شریف سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا برطانیہ کو لکھے گئے خط کا کوئی سفارتی جواز نہیں۔ ایف آئی اے مہنگائی سے متعلق کام نہیں کر سکتا، اس سلسلے میں حکومت پارلیمانی کمیٹی تشکیل دے، حکومت مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہو چکی ہے۔