حکومت صحافیوں کے تحفظ اور بہبود کیلئے کوشاں ہے،فردوس عاشق اعوان

اسلام آباد وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ صحافت میں ترقی کا ذریعہ صرف کارکردگی کی بنیاد پر ہوتا ہے، روزکے اس امتحان میںچیلنجز کو مواقعوں میں بدلنا پڑتا ہے، جو یہ سب کرسکتا ہے وہ کبھی بھی ناکام یا مایوس نہیں ہوتا کیونکہ یہ اعصاب کی مضبوطی سے ہوتا ہے جب اعصاب مضبوط ہو جائیں تو پھر عارضی شکست اور فتح کے زاویے ناکام نہیں کرسکتے ۔ وہ پیرکو انفارمیشن سروسز اکیڈمی میں میڈیا میں خواتین صحافیوں کو با اختیار بنانے کے لئے ایک روزہ تربیتی ورکشاپ کی اختتامی تقریب سے خطاب کر رہی تھیں ۔ ڈی جی انفارمیشن سروسز اکیڈمی ثمینہ فرزین ، تربیت دینے والی اینکر پرسن ثمینہ وقار ،آمنہ کمال اور فلم ساز سیما فاروق نے اپنے اپنے شعبوں کے حوالے سے شرکاءکو تربیت فراہم کی ڈاکٹر فردوس عاشق نے غیرت کے نام پر قتل کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ غیرت کے نام پر قتل جیسے واقعات کی سرکوبی ضروری ہے، اس سوچ کو دفن کرنے کے لئے کوشیشں اور کاوشیں جاری رکھیں گے ، حلقہ کے عوام ہر روز سیاستدان کا احتساب کرتے ہیں اور جن سیاستدانوں نے عوام سے ووٹ لئے ہوتے ہیں وہ تمام وعدے پورے اور مسائل حل کرنے کے لئے تمام تر صلاحتیں اوروسائل بروئے کار لاتے ہیں ،چیلنجز کو مواقع میں تبدیل کرنے کیلئے خواتین صحافیوں نے اہم کردار ادا کیا، خواتین صحافیوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کیلئے سازگار ماحول کی فراہمی ضروری ہے۔ وزیراعظم کی معاون خصوصی ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے ورکشاپ کے شرکاءکوخوش آمدید کہتے ہوئے ورکشاب کے انعقاد پر منتظمین کو مبارکباد پیش کی ۔انہوں نے کہا کہ گذشتہ روز ہم سب نے خواتین کا دن منایا ، مجھے خوشی ہے کہ ہماری خواتین میں آگاہی پیدا ہو رہی ہے، میرا کام ہے خواتین کی طاقت کو نکھارنا اور ایک ماحول پیدا کرنا تاکہ خواتین میڈیا انڈسٹری میں مزید خواتین آئیں، میڈیا انڈسٹری میں ہیوم ریسورس کی بہتری وقت کی اہم ترین ضرورت ہے ، ہم پی ایس ڈی پی کے ذریعے اہم کردارادا کرنے جارہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ماں کی سوچ ، بیٹی کی سوچ اورمجموعی طور پر خواتین کی سوچ ہمارے معاشرے کی سوچ بنانے میں اہم کردار ادا کرتی ہے، ایک بچے کی پہلی تربیت گاہ ماں کی گود ہوتی ہے، جب تک تعلیم اور تربیت اچھی نہ ہو تو معاشرے کی تربیت بہتر نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے کہا کہ خواتین صحافیوں کی صلاحیتوں کو اجاگر کرنے کیلئے سازگار ماحول کی فراہمی ضروری ہے، انفارمیشن سروس اکیڈمی کے پلیٹ فارم سے خواتین صحافیوں کو مواقع فراہم کریں گے ، خواتین صحافیوں کی استعداد کار میں اضافے کیلئے اپنا کردار ادا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کے تمام شعبوں میں خواتین کو چیلنجز درپیش ہیں، ماں ، بہن اور بیٹی کی صورت میں معاشرے میں خواتین کے خوبصورت کردار ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت صحافیوں کے تحفظ اور بہبود کیلئے کوشاں ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تعلیم اور تربیت آپس میں مل جائے تو پھر ایک کامل انسان بنا جاتا ہے ،خواتین صحافی اپنے بیانیے اور قلم کی طاقت ،ایڈووکیسی اور کمیونیکشن کے ذریعے لوگوں کے ذہنوں کو پاکستان کے قومی مفاد کے ساتھ منسلک کرنے کے ساتھ ساتھ حقوق اور فرائض کی ادائیگی کے حوالے سے بھی آگاہی پیدا کریں جب حقوق اور فرائض میں توازن قائم ہوجاتا ہے تو خوشحال معاشرے کی مضبوط بنیاد بن جاتی ہے ۔قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے اطلاعات و نشریات کے اجلاس مےں وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق نے کہا ہے کہ میرا جسم میری مرضی کے نعرے کی کوئی بھی معاشرہ حوصلہ افزائی نہیں کر سکتا،بخار کا علاج نہ کرایا جائے تو وہ سر چڑھ کر بولتا ہے اس سے پہلے کہ بخار سر چڑھے اس کا ساتھ ساتھ علاج بھی شروع کر دےنا چاہےے مجلس قائمہ نے عورت مارچ اور حیا مارچ کے منتظمین کوآئندہ اجلاس میں طلب کر لےا ہے جس میں عورت مارچ اور حیا مارچ کے منتظمین کا موقف سنا جائے گا،کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں ٹی وی چینلز مالکان کوبھی بلا لیا ہے ۔پیر کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات کا اجلاس چیئرمین میاں جاوید لطیف کی صدارت میں ہوا، جس میں پیمرا کی جانب سے ٹی وی چینلز پر میرا جسم میری مرضی کے نعرے کے حوالے سے بحث کو روکنے سے متعلق کئے گئے اقدامات کا جائزہ لیا گیا،چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ سازش کے تحت معاشرے میں بگاڑ پیدا کیا جارہا ہے، جو غلط ہو رہا ہے اس کو غلط کہنا ہے،پاکستان میں قوانین موجود ہیں لیکن عملدرآمد نہیں ہے،خواتین کے حقوق کے حوالے سے قوانین موجود ہیں، آج مغرب بھی آپ کی طرف لپک رہا ہے اور ہم کسی اور سے متاثر ہو رہے ہیں،کمیٹی کے نوٹس کے بعد کسی حد تک اعتراضات کم ہوئے ہیں ہیں اور جوکچھ آٹھ مارچ کو مارچ ہوا اس میں کافی حد تک چیزیں بہتری کی طرف گئی ہےں ، دو فیصد لوگ ان کے معاشرے سے متاثر ہیں جو آج آپ کی طرف راغب ہو رہے ہیں،وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ ہم سب پاکستان کی خواتین کو بااختیار بنا کر ہی آگے بڑھ سکتے ہیں، عورت مارچ کی انتظامیہ کو بھی کمیٹی میں بلائیں کہ وہ کیا چاہتے ہیں،چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ آپ حقیقت پسندانہ گفتگو کرتی ہیں ،اگرمیڈیا کو حکومت کنٹرول کر لیتی ہے تو ہم اس کے حق میں نہیں ہو سکتے، یہ یقینی بنائیں کہ میڈیا آزاد رہے، میڈیا کو آزاد رکھنا ہے، آفتاب جہانگیر نے کہا کہ تمام میڈیا مالکان کو اجلاس میں بلایا جائے، کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں پی بی اے کے ارکان کو بھی طلب کرلیا۔

ای پیپر دی نیشن