ایردوآن کو پیوٹن سے ملاقات کے لیے کتنا انتظار کرایا گیا؟

Mar 10, 2020 | 10:11

ویب ڈیسک

ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے گذشتہ ہفتے ماسکو کا سرکاری دورہ کیا۔ اس دوران انہیں واضح طور پر توہین آمیز سلوک کا سامنا بھی کرنا پڑا۔ دورے میں ایردوآن نے اپنے روسی ہم منصب ولادی میر پوتین کے ساتھ متعدد ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں کے اختتام پر جمعرات کے روز فریقین کے درمیان شام کے صوبے ادلب میں فائر بندی کے حوالے سے سمجھوتا سامنے آیا۔

ایردوآن کی توہین کی خبر 3 روز تک میڈیا سے چھپی رہی۔ اس لیے کہ باوثوق ذرائع سے اس کی تصدیق نہیں ہو سکی تھی۔ یہاں تک کہ روس کے ایک سرکاری ٹی وی چینل Россия-1 نے گذشتہ روز ایک وڈیو رپورٹ نشر کی جس میں ایردوآن کو دروازے پر نسبتا طویل انتظار کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

اس وڈیو کا دورانیہ 13 منٹ کا ہے۔ وڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ایردوآن اور ان کے ہمراہ موجود وفد کو کریملن ہاؤس میں ہال کے دروازے پر دو منٹ تک انتظار کرنا پڑا۔ اس کے بعد انہیں داخلے کی اجازت ملی۔ روسی صدر پوتین مہمانوں کے خیر مقدم کے لیے ہال کے دروازے پر موجود ہونے کے بجائے ہال کے اندر موجود تھے۔ لہذا ایردوآن اور ان کے وفد نے ہال کے اندر پہنچ کر روسی صدر سے مصافحہ کیا۔

وڈیو میں نیوز بلیٹن کے اینکر نے بھی یہ بات کہی کہ ترکی کے صدر کو بیرونی ہال میں ضرورت سے زیادہ انتظار کرنا پڑا۔ ایردوآن ہال میں اس طرح کھڑے جیسے کوئی مسافر بس میں سوار ہونے کے لیے اس کا منتظر ہوتا ہے۔ اس دوران ترکی کے سرکاری وفد کے بعض ارکان بے چینی کا شکار نظر آئے۔

مزیدخبریں