ہیری‘ میگن کے انٹرویو سے شاہی محل میں بھونچال‘ وزیراعظم کا تبصرہ سے گریز

لندن (نوائے وقت رپورٹ) برطانوی وزیراعظم بورس جانسن شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل کے تہلکہ خیز انٹرویو کے حوالے سے کوئی بھی تبصرہ کرنے سے گریز کر رہے ہیں۔ بر طانوی میڈیا کے مطابق ہیری اور میگھن کے نسل پرستی کے دعووں پر رد عمل کے لیے شاہی محل کو دبائو کا سامنا ہے۔ بورس جانسن نے صحافی کے سوال کہ کیا شاہی محل کو الزامات کی تحقیقات کرانی چاہئیں کا جواب دینے سے گریز کیا۔ بورس جانسن نے کہا کہ شاہی خاندان کے معاملات پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا، ملکہ کا یکجہتی کا کردار قابل تحسین ہے۔ خیال رہے کہ گزشتہ روز برطانوی شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل کا اوپرا ونفرے کو دیا تہلکہ خیز انٹرویو نشر کیا گیا جس میں شاہی خاندان کے کئی راز افشا کیے گئے اور شاہی خاندان کے ساتھ گزرنے والی اپنی زندگی کے حالات و واقعات کے بارے میں بتایا گیا۔ شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل کی جانب سے امریکی ٹی وی کو دیئے گئے انٹرویو سے جہاں شاہی محل میں بھونچال آ گیا‘  وہیں دنیا بھر میں اس انٹرویو کی گونج سنائی دینے لگی اور  شاہی خاندان کے حوالے سے نئی بحث چھڑ گئی ہے۔  دو گھنٹے  سے زیادہ دورانیے کے انٹرویو میں میگھن مارکل اور ان کے شوہر شہزادہ ہیری نے پہلی بار کھل کر برطانوی شاہی محل کے اندر ہونے والے معاملات  کو دنیا  کے سامنے رکھا اور کئی سنگین انکشافات بھی کیے۔ طویل انٹرویو کے دوران میگھن مارکل نے انکشاف کیا تھا کہ جب وہ پہلے بچے کی امید سے تھیں تب  شاہی خاندان کے کسی فرد نے شہزادہ ہیری سے پوچھا تھا کہ ان کے ہاں پیدا ہونے والے بچے کا رنگ کتنا سیاہ ہوگا؟۔ اسی انٹرویو میں شہزادہ ہیری نے واضح  کیا تھا کہ ان کے بیٹے کی پیدائش سے قبل ہی ان کے بیٹے کی رنگت سے متعلق باتیں کرنے والے افراد ملکہ برطانیہ یا ان کے شوہر نہیں تھے۔  تاہم شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل نے اس شخص کا نام نہیں بتایا تھا۔ انٹرویو کے بعد برطانوی شاہی خاندان  کا ایک ہنگامی اجلاس ہوا ہے جس  میں کئی سینئر افراد نے شرکت کی۔ بی بی سی کی شاہی نامہ نگار  ڈینیئلا ریلف کے مطابق شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ کے سنگین دعووں کے بعد بکنگھم پیلس کی خاموشی اس کے لئے مسلسل عدم برداشت کا باعث بن رہی  ہے۔

ای پیپر دی نیشن