اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) ویمن ورکرز الائنس(ڈبلیو ڈبلیو اے)کی عہدیداران نے حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی و صوبائی لیبر قوانین میں موجود خامیوں کودور کیا جائے اور اس حوالے سے راہنما اصول (فیڈرل فریم ورک گائیڈ لائنز) مرتب کی جائیں یہ گائیڈ لائنز کارکناں کے حقوق سے متعلق آئینی اور بین الا قوامی اصولوں کی پاسداری میں معاون ثابت ہونگی اور ان سے پورے پاکستان میں کارکنوں کو ایک جیسے حقوق کی فراہمی یقینی بنانے میں مدد ملے گی، کیونکہ وفاق میں مردوں اور عورتوںکی مساوی تنخواہ کے بارے میں لیبر قوانین بالکل خاموش ہیں، موجودہ لیبر قوانین کے تحت مختلف جرائم کے ارتکاب پر عائد جرمانے اور سزائیں بھی ناکافی ہیں۔ اراکین پارلیمان سے ملاقات کے بعد نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان کے چودہ اضلاع بشمول دس صنعتی زونز کی خواتین کارکناں کے اتحاد(ویمن وکرز الائنس) کی اراکین نے کہاکہ وفاق اور سوبوں میں نافذ العمل لیبر قوانین میں یکسانیت کا فقدان ہے۔موجودہ لیبر قوانین کے تحت مختلف جرائم کے ارتکاب پر عائد کردہ جرمانے اور سزائیں بھی ناکافی ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ لیبر قوانین میں درج کردہ جرائم کی نوعیت اور سزائوں کا ازسرنو جائزہ لیا جائے اور ان جرائم کا ارتکاب کرنے پر سزائوں کو بھی یکسان کیا جائے اور کام کی جگہوں پر جنسی ہراسانی کیخلاف تحفظ کے قانون کو لیبر قوانین کے دائرہ کار میں شامل کرنے اور اسکے موثر نفاذ کیلئے وفاقی و صوبائی محتسب برائے جنسی ہراسانی اور وزارت محنت کے مابین روابط بہتر بنانے کی بھی ضرورت ہے۔