لاہور (نامہ نگار ) تحریک پاکستان کے اولین شہید محمد مالک کی برسی کے سلسلے میں نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے عہدیداران وکارکنان اور طلبہ نے ان کے مزار پرحاضری دی ،پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔ تحریک پاکستان کے نامور کارکن کرنل(ر) محمد سلیم ملک نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم محمد مالک شہید کی قربانی پرخراج عقیدت پیش کرنے یہاں آئے ہیں۔ 1946ء کے انتخابات میں پنجاب میں مسلم لیگ نے کامیابی حاصل کی تھی لیکن یونینسٹ پارٹی نے ہندو ئوں اور سکھوں کے ساتھ مل کر حکومت بنالی ،اس بات پر مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا تھااسی سلسلے میں طلبہ کا ایک جلوس سناتن دھرم کالج (موجودہ ایم اے او کالج) کے قریب پہنچا تو کالج کی چھت سے ہندو اور سکھ طلبہ نے اینٹیں برسانا شروع کر دیں۔ایک اینٹ محمد مالک کو آکر لگی جس سے وہ زخمی ہو گئے اور پھر زخموں کی تاب نہ لا کر شہید ہو گئے۔اس جلوس میں مجید نظامی بھی شامل تھے اور وہ اکثر کہا کرتے تھے کہ محمد مالک شہید کے خون کے چھینٹے میری قمیص پر پڑے اور وہ خون آلود ہو گئی ۔ ان کی شہادت نے طلبہ کے حوصلے اور عزم کو مزید مضبوط کیا۔محمد مالک شہید شریف اور سادہ طبیعت کے مالک تھے۔ ان کی شہادت کے بعد قائداعظمؒ مادر ملتؒ کے ہمراہ ان کے مزار پر آئے اور فاتحہ خوانی کی ۔انہوں نے کہا کہ آج طلبہ کا یہ فرض بنتا ہے کہ محمد مالک شہید کی طرح اپنا تن ،من ،دھن پاکستان کیلئے قربان کرنے کو تیار رہیں اور اپنی تعلیم پر خصوصی توجہ دیں۔بعدازاں عاشق رسولؐ غازی علم دین شہیدؒ کے مزار پر بھی حاضری دی، پھول چڑھائے اور فاتحہ خوانی کی۔