اسلام آباد (نیوز رپورٹر) سینٹ میں عالمی دن کی مناسبت سے خواتین کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کرلی گئی۔ سینیٹر سیمی ایزدی نے یہ قرارداد پیش کی جس میں کہا گیا ہے کہ خواتین کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جائے اور فیصلہ سازی میں ان کا کردار ہونا چاہئے۔ خواتین کو حقوق کی فراہمی یقینی بنائی جائے اور ان کی خدمات کا اعتراف کیا جائے کیونکہ خواتین تمام شعبوں میں اہم کردار ادا کر رہی ہیں۔ کرونا وباء کے دوران بھی خواتین ڈاکٹرز اور پیرا میڈیکل سٹاف نے بہترین خدمات سرانجام دیں۔ ایوان بالا میں خصوصی کمیٹیوں کی تین رپورٹس ‘ مالیاتی بل انکم ٹیکس (ترمیمی) بل 2021ء کی نقل پیش کر دی گئی۔ ایوان میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان جھڑپ ہوتے ہوتے رہ گئی۔ چئیرمین نے صورت حال خراب ہوتے دیکھ کر اجلاس بدھ کی صبح ساڑھے دس بجے تک ملتوی کر دیا۔ سینیٹر فیصل جاوید نے کہا کہ سید یوسف رضا گیلانی کا سینٹ میں انتخاب بدعنوانی سے ہوا اور اب پی ڈی ایم نے انہیں چیئرمین سینٹ کے لئے نامزد کر دیا ہے۔ جس پر اپوزیشن کے سینیٹرز نے شور شروع کر دیا۔ اجلاس میں سینٹ کی مجلس قائمہ برائے داخلہ کی کارکردگی کی خصوصی تعریف کی گئی۔چیئرمین قائمہ کمیٹی داخلہ و سابق وفاقی وزیرداخلہ سینیٹر رحمان ملک کی ملک، پارلیمنٹ اور عوام کی بے مثال خدمات کی زبردست تعریف کی۔ قائمہ کمیٹی داخلہ سینیٹر رحمان ملک کی زیرصدارت اہم قانون سازی کرنے، عوامی معاملات حل کرنے اور دیگر اہم امور سرانجام دینے پر بہترین کمیٹی قرار دی گئی ہے۔ سینٹ قائمہ کمیٹی داخلہ نے بہت سارے انتہائی اہم امور انجام دیئے جن میں زینب قتل کیس اور عوامی اہمیت و دیگر دلچسپی کے دیگر امور شامل ہیں۔ کمیٹی کو زیادہ سے زیادہ عوامی درخواستیں موصول ہوئیں اور قانون کے پیرامیٹرز کے تحت درخواست گزاروں کو جلد انصاف کی فراہمی یقینی بنائی۔ انسانی حقوق کی پامالی، بدعنوانی، دہشت گردی اور قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں سمیت متعدد واقعات پر سینیٹر رحمان ملک نے بطور چئیرمین داخلہ کمیٹی کے از خود نوٹس لئے۔ مسئلہ کشمیر ہمیشہ کمیٹی کے ایجنڈے میں سرفہرست رہا اور ہر اجلاس میں بھارتی افواج کی بربریت کی مذمت کی گئی، کشمیریوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کا اظہار کیا گیا اور کرفیو کے دن کو انسانی تاریخ میں سیاہ دن کے طور پر منائے گئے۔ اس کے علاوہ انسانیت کے خلاف جرائم پر مودی کو بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کو بین الاقوامی عدالت انصاف (آئی سی جے) اور بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) میں لے جانا ہمیشہ سینٹ قائمہ کمیٹی داخلہ کا مطالبہ رہا اور پاکستان کا نام ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے خارج کرنے کے لئے بھرپور آواز اٹھاتے رہے۔ علاوہ ازیں سینٹ کے رواں اجلاس میں وقفہ سوالات نہیں ہوگا۔ الوداعی اجلاس تین روز تک جاری رہے گا۔ روزانہ دو گھنٹے اجلاس ہوگا۔ اجلاس میں ریٹائر ہونے والے سینیٹرز کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ ایوان بالا میں قائمہ کمیٹی برائے داخلہ، خزانہ اور قائمہ کمیٹی برائے کابینہ سیکرٹری کی چار، چار قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کی تین، قائمہ کمیٹی برائے وفاقی تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت کی دو سیمت دیگر کئی کمیٹیوں کی رپورٹس پیش کر دی گئیں۔