اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم عمران خان کی صدارت میں وفاقی کابینہ کے اجلاس میں سٹیٹ بینک آف پاکستان میں مزید بااختیار بنانے کے لیے ترمیمی بل 2021 کی منظوری دے دی۔ جبکہ انکم ٹیکس کی مد میں استثنیات کے خاتمہ کے لئے انکم ٹیکس کے قانون میں ترمیم کی بھی منظوری دی ہیں۔ براڈ شیٹ کمیشن کے سربراہ کی طرف سے تنخواہ اور مراعات وصول کرنے سے معذرت کر لی۔ کابینہ نے کمشن کے سربراہ کے فیصلہ کی ستائش کی ہے۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر شبلی فراز نے بریفنگ میں کہا کہ کابینہ نے سٹیٹ بنک آف پاکستان ترمیمی بل 2021 کے مسودے کی منظوری دی ہے۔ اس کا بنیادی مقصد سٹیٹ بنک کو مزید بااختیار بنانا ہے، سٹیٹ بنک سارے بینکوں کا ریگولیٹر ہے اور بنیادی ذمہ داری افراط زر کنٹرول کرنا ہے۔ اس چیز کو حاصل کرنے کے لیے ہماری حکومت نے سٹیٹ بینک آف پاکستان کو مزید اختیارات دیے ہیں کہ وہ آزادانہ طور پر اپنے فیصلے کرے۔ ماضی میں حکومت نوٹ چھاپتی لیکن سٹیٹ بینک سے قرضے ختم کر دیئے ہیں، پلیٹ فارم سارک کو ہماری حکومت نے 30 لاکھ ڈالر عطیہ دینے کی منظوری دی تھی، جس میں کابینہ رکن فواد چوہدری کی تجویز آئی کہ ہمارے ہاں کووڈ کے جو آلات تیار ہوتے ہیں وہ بھی اس میں شامل کریں۔ کابینہ نے اس کی منطوری دے دی۔ کابینہ نے اعزاز احمد کو منیجنگ ڈائریکٹر این ٹی ڈی سی اور فوریہ خان کو پاکستان سٹینڈرڈز کنٹرول اتھارٹی میں ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل کے عہدے پر تعینات کرنے کی منظوری دی۔ پاکستان اور روس کے درمیان نارتھ ساؤتھ گیس پائپ لائن منصوبے کے معاہدے میں ترمیم کے پروٹوکول کی منظوری دی ہے۔ اور ڈرگ ریگیولیٹری اتھارٹی کے چیف ایگزیکٹیو افسر شیخ اختر حسین کو ہٹانے اور عاصم رؤف کو ڈریپ کے قانون کے مطابق عارضی طور پر سی ای او تعینات کرنے کی منظوری دے دی۔ کابینہ نے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ایجوکیشن ایکٹ کے مجوزہ قانون کے مسودے کی اصولی طور پر منظوری دیتے ہوئے مسودہ کابینہ کمیٹی برائے قانون سازی کو بھجوانے کی منظوری دی۔ آرڈیننس کے تحت شیخ زید پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ اور جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سنٹر کے بورڈ آف گورنرز کے ممبران کی تعیناتی کی منظوری دی۔ کابینہ نے اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز لائسنسز کے حوالے سے 41نئے لائسنسز کے اجرا، 07کی تنسیخی، 05کے تبادلے اور دائرہ کار کے ایک کیس کی منظوری دی۔ کابینہ کو بتایا گیا کہ بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کی جانب سے اب تک گیارہ لاکھ لوگوں کو بیرون ملک بھجوایا گیا ہے۔ "کرونا سے ڈرنا نہیں لڑنا ہے" کے حوالے سے لاہور ہائی کورٹ میں ایک شہری کی جانب سے دائر کردہ ایک رٹ پٹیشن کے حوالے سے کابینہ نے اس رائے کا اظہار کیا کہ چونکہ اس حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل کی واضح رائے موصول ہو چکی ہے، کرونا وائرس کی صورت میں اللہ تعالیٰ کی جانب سے تنبیہہ ہوئی ہے جو رجوع الی اللہ کا تقاضا کرتی ہے لہذا کرونا کے حوالے سے یہ کہنا زیادہ مناسب ہوگا کہ "کرونا وبا ہے، احتیاط جس کی شفا ہے"۔ کابینہ کمیٹی برائے سی پیک کے 03فروری 2021اور 22فروری 2021کے اجلاسوں میں کابینہ کمیٹی برائے توانائی کے 11فروری 2021 کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں اور اقتصادی رابطہ کمیٹی کے 19فروری 2021کے اجلاس میں لئے گئے فیصلوں کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے مجوزہ ریاستی ملکیت کے اداروں کے بل کی2021کے مسودے کی منظوری دی۔ کابینہ نے طارق رشید کو ڈائریکٹر جنرل فیڈرل گورنمنٹ ایمپلائز ہائوسنگ اتھارٹی تعینات کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے ڈریپ کو کوویڈ 19ویکسین کی ریٹیل پرائس مقرر کرنے کی منظوری دی۔ دوسری جانب حکومت کی معاشی ٹیم نے انکم ٹیکس کے قوانین میں چھوٹ ختم کرنے کے ترمیمی بل، سٹیٹ بینک آف پاکستان کو خومختاری دینے کے مجوزہ ترمیمی قانون اور سرکاری تحویل کے کاروباری اداروں کے بارے میں کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری تحویل کے مزید 45اداروں کی نج کاری کی جائے گی، ان اداروں کی دو الگ کلاسز ہوں گی، جن میں سے فوری نجکاری میں 28ادارے شامل ہوں گے، انکم ٹیکس میں ایگزمشنز ختم کرنے کیلئے انکم ٹیکس کے قانون میں جو ترامیم کا بل منظور کیا گیا ہے ان اقدامات کا اثر معاشی صورتحال کی روشنی میں 70سے140ارب روپے تک آ سکتا ہے، اس وقت انکم ٹیکس میں 380ارب روپے تک کی سبسڈیز دی جا رہی ہیں۔ ان نئے اقدامات سے رواں مالی سال میںکوئی اثر نہیںہو گا اور یہ یکم جولائی سے اقدامات موثر ہوں گے، سٹیٹ بینک آف پاکستان کو پارلیمنٹ میں احتساب کے لیے جواب دہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ سٹیٹ بینک کے گورنر کے احتساب کی ذمہ داری اب پارلیمنٹ کی ہے، جبکہ گورنر کی مدت میں اضافہ کر کے اسے 5 سال کر دیا گیا ہے، ٹارگٹڈ سبسڈی کو مزید فروع دیا جائے گا، معیشت سے متعلق آئندہ دنوںمیں اچھی بنیاد بنائی جائے گی۔ وزارتوں کے اختیار کو کم کیا جا رہا ہے، اور ان اداروں کے لیے بورڈ بنایا جائے گا۔ وفاقی وزیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ ، وفاقی وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر ، مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین، سیکرٹری خزانہ کامران افضل اور چیئرمین ایف بی آر جاوید غنی منگل کو پی آئی ڈی میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ وفاقی وزیر خزانہ حفیظ شیخ نے کہا ہے کہ کابینہ میں آج کچھ فیصلے اور قوانین کی منظوریاں دی گئی ہیں، انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ اور پاکستان کے تعلق کو بحال کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت اپنے ذرائع اور کوششوں سے پیسا بنائے گی،ٹیکس کا نظام بہتر بنانے کے لئے ترامیم کی ہیں۔ وزیر صنعت و پیداوار حماد اظہر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے ہدایات دی ہیں کہ یوٹیلیٹی سٹورکارپوریشن پر 5 بنیادی اجناس پر سبسڈی جاری رکھی جائیں۔ آج (بدھ) کو اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی ) کا اجلاس ہو رہا ہے جس میں رمضان پیکیج کی منظوری دی جائے گی۔ وزیراعظم کے مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا کہ پہلے کسی کو پتا نہیں تھا کہ پاکستان میں کتنے ادارے کام کر رہے ہیں، ہم نے سروے کرایا تو معلوم ہوا کہ پاکستان میں 441 ادارے متحرک ہیں۔