’’زندہ لمحے‘‘

Mar 10, 2021

ڈاک ایڈیٹر

زاہد شمسی پاکستان کا ایک ایسا روشن آئینہ ہے جس میں آپ بیک وقت صدیوں کی تاریخ ، تہذیب ، تمدن اور روشن روایات دیکھ سکتے ہیں۔ وہ ایک چلتا پھرتا پاکستانی انسائیکلو پیڈیا ہے۔ انہوں نے اپنی آپ بیتی ’’زندہ لمحے ‘‘ رقم کر کے کروڑوں پاکستانیوں کو ایک نیا گلستانِ شمسی پیش کر کے اپنی زندگی کا تحفہ دیا ہے۔ ’’زندہ لمحے‘‘ حقیقت میں ایک ایسی داستانِ حیات ہے جس پر ہر انسان کو اپنی کہانی دیکھ سکتا ہے۔ انہوں نے کامیاب انسان ، کامل مومن ، محب وطن دانشور، انمول شاعر ، بے باک خطیب ، ماہر نفسیات ، دلوں میں راج کرنے والے بانی پاکستان کا سفیر ثابت کر دیا ہے۔ ’’زندہ لمحے‘‘ نہ صرف پاکستانی ادب میں بلکہ عالمی ادب میں بھی ایک گراں قدر اضافہ ہے جو اہلِ وطن خصوصاً دانشوروں کے لیے طلبہ و طالبات کے لیے ایک یونیورسٹی کا درجہ رکھتی ہے۔ اگر آپ زندگی میں کوئی بڑا کارنامہ سرانجام دینا چاہتے ہیں تو ’’زندہ لمحے‘‘ کو اپنی زندگی میں شامل کریں تو آپ محسنِ پاکستان ، فخر عالمِ اسلام ڈاکٹر عبدالقدیر خان ، شہید پاکستان حکیم محمد سعید ، عبدالستار ایدھی ، ڈاکٹر محمد امجد ثاقب بن سکتے ہیں۔ ’’زندہ لمحے‘‘ ہر انسان کو کامیاب زندگی بسر کرنے کا ایک انمول درس ہے۔ یہ ایک کتاب نہیں بلکہ ایک تحریک ہے جو 20 کروڑ عوام کی زندگیاں بدل سکتی ہے۔ بشرطیکہ آپ اس پر عمل کر کے تاریخ میں امر ہو جائیں۔ اللہ تعالیٰ قرآن حکیم میں فرماتے ہیں:
٭ ان اللہ لا یغیر مابقوم حتی یغیر واما بانفسھم (الرعد 11:13)
’’اللہ تعالیٰ اُس وقت تک کسی قوم کی حالت نہیں بدلتا جب تک وہ قوم خود نہ بدلے۔ ‘‘
مولانا ظفر علی خان نے کس خوبصورتی سے اس آیتِ کریمہ کی تشریح کی ہے۔ فرماتے ہیں:
  خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی 
نہ ہو جس کو خیال آپ اپنی حالت کے بدلنے کا 
(تبصرہ:  علامہ عبدالستار عاصم ‘  چیف ایگزیکٹو‘  قلم فائونڈیشن انٹرنیشنل لاہور) 

مزیدخبریں