اسلام آباد (رپورٹ: عبدالستار چودھری) پاکستان تحریک انصاف کے ناراض ارکان کی پارٹی سے دوری کی وجوہات منظر عام پر آگئیں۔ ذرائع کے مطابق فیصل آباد ڈویژن کے ارکان شہبازگل کی مداخلت پر ناراض ہیں کیونکہ شہبازگل فیصل آباد میں آئندہ الیکشن میں اپنے لیے سپورٹ مانگتے ہیں جس پر ارکان نے وزیراعظم کو شہبازگل کی مداخلت پر تحفظات سے آگاہ کیا لیکن وزیراعظم نے ارکان کے تحفظات دورکرنے پر کوئی توجہ نہیں دی۔ اسی طرح پیپلزپارٹی سے پی ٹی آئی میں آنے والے نور عالم خان سپیکر اسد قیصر سے نالاں تھے۔ نور عالم خان نے وزیراعظم سے ملاقات بھی کی لیکن ان کے تحفظات دور نہیں کیے گئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 50 سے زائد ارکان اسمبلی کو بیرون ملک دوروں پر بھجوانے کا معاملہ بھی ارکان کی ناراضی کی وجہ بنا۔ ذرائع کے مطابق ایک وفاقی وزیر نے نجی محفل میں ارکان کو غدار قرار دیتے ہوئے کہا کہ غدار ارکان کو بیرون ملک بھیجا جا رہا ہے، مذکورہ وزیر کی یہ باتیں ارکان اسمبلی تک پہنچیں تو انہوں نے شدید ناراضی کا اظہار کیا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ میجر ریٹائرڈ طاہر صادق کو اپنے حلقے میں ملک امین اسلم کی مداخلت کی شکایات رہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اقبال خان نے بھی اپنے حلقے میں ایوب آفریدی کی مداخلت کا شکوہ کیا لیکن وزیراعظم نے اقبال خان کے تحفظات کو دور نہیں کیا۔ اس کے علاوہ بعض اراکین پر وزیراعظم کی قریبی ساتھیوں کا شک بھی ان کی ناراضی کا سبب بنا۔ ذرائع کے مطابق اکثر پارٹی ارکان کو عزت نہ ملنے کی بھی شکایت ہے۔ اسی بنا پر کئی ارکان اسمبلی ایم این ایز کے لئے بنایا گیا واٹس ایپ گروپ بھی چھوڑ چکے ہیں۔
نارضی وجوہات