لاہور(سپورٹس رپورٹر)چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ رمیز راجہ نے کہا ہے کہ ہمارے پاس جادو کی چھڑی نہیں کہ جسے گھما کر اپنی مرضی کی وکٹ تیار کرلیں۔ پنڈی ٹیسٹ نتیجہ خیز نہ ہونے پر فینز کے غصے اور ناراضی کا احساس ہے تاہم ایک اچھی پچ بنانے کیلئے پانچ سے چھ ماہ لگتے ہیں۔ سیریز ابھی شروع ہوئی ہے، دو ٹیسٹ میچز باقی ہیں حوصلہ رکھیِں اچھے نتائج سامنے آئیں گے۔ اپنے کمبینیشن کو سامنے رکھ کر پلاننگ کیساتھ ایشز جیتنے والی دنیا کی بہترین ٹیم کیخلاف کھیل رہے ہیں، پہلے ٹیسٹ میں حسن علی اور دوسرے اہم فاسٹ بائولرز دستیاب نہیں تھے۔یاسر شاہ جیسا ورلڈ کلاس لیگ سپنرز بھی اس وقت پوری طرح تیار نہیں۔ ایسے وقت میں جب بائولنگ اور بیٹنگ کی اوپننگ پوزیشن ڈسٹرب ہو تو ہر قدم پھونک پھونک کر رکھنا پڑتا ہے۔ ایسے حالات میں تجربات نہیں کیے جاسکتے۔ ہم چاہتے ہیں کہ ایک ایسی وکٹ بنے جس پر ریورس سوئنگ اور بال تھوڑا لو بھی رہے۔ جب چارج سنبھالا تو سیزن کا آغاز تھا جس طرح کی پچز بنانا چاہتے ہیں، اس کا وقت نہیں مل پایا۔ آسٹریلیا سے مٹی منگوانے کیساتھ یہاں کی مٹی کے استعمال سے مستقبل میں اچھی پچز بنائیں گے۔ڈرا میچز ٹیسٹ کرکٹ کے فروغ کیلئے کبھی اچھے نہیں ہوتے، آئندہ میچز سنسنی خیز ہوں گے۔ سیزن ختم ہونے کے بعد ملک کے مختلف شہروں میں پچاس سے ساٹھ پچز تیار کریں گے۔
جادو کی چھڑی نہیں جسے گھما کر مرضی کی پچ تیار کرلیں: رمیز راجہ
Mar 10, 2022