جموں وکشمیر میں کشمیری خواتین آج بھی ہندوستان کے مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلا ف ورزیوں کا شکار ہیں

جموں وکشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین (ستارہ پاکستان) کی میزبانی میں عالمی یوم خواتین اور جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور حقوق نسواں کے حوالے سے پارلیمنٹ ہاو¿س لندن میں کانفرنس کاانعقاد کیا گیا جس کے مہمان خصوصی سابق وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر راجہ محمد فاروق حیدرتھے۔وومین کانفرنس میں وزیراعظم آزاد کشمیر کی فوکل پرسن پروفیسر تقدیس گیلانی ممبر اسمبلی آزاد کشمیر شیڈو منسٹر ناز شاہ ایم پی، کشمیر پر برطانوی پارلیمنٹ میں آل پارٹیز پارلیمانی گروپ کی چیئرپرسن ڈیبی ابراہمز(ایم پی)، شیڈو منسٹر سینئر وائس چیئرمین اے پی پی جی آن کشمیربیرسٹر عمران حسین(ایم پی)، لارڈ قربان حسین سیکرٹری اے پی پی جی آن کشمیر، چیئرمین لیبر فرینڈز آف کشمیراینڈریو گوائن (ایم پی)، چیئرمین کنزرویٹو فرینڈز آف کشمیر،جیمز ڈیلی (ایم پی) شیڈو منسٹرڈاکٹر افضل خان (ایم پی)، ریچل ہاپکنز (ایم پی) وائس چیئرپرسن لیبر فرینڈز آف کشمیر، محمد یاسین(ایم پی)، بیڈفورڈ، کیگلی سے رابی مور(ایم پی)، ایلفورڈ سے سیم ٹیری(ایم پی)، بلیک برن سے کیٹ ہولرن(ایم پی)، برنلے سے ڈاکٹر لارڈ واجد خان، سابق کمشنر اوورسیز کشمیریز راجہ زبیر اقبال کیانی، نارتھ امریکہ سے سابق مشیر وزیراعظم آزاد کشمیرمرزا تنویر اختر جرال، لوٹن کے سابق میئر محمد ریاض بٹ، سیکرٹری جنرل آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس برطانیہ پروفیسر ممتاز احمد بٹ، پروفیسر امتیاز حسین، راجہ ضرار حسین، بیرسٹر شہزادہ حیات، کونسلر عبیداللہ نے بھی خطاب کیا۔ ایلفورڈسے شیخ رمزی احمد، آکسفورڈسے ریحانہ علی سالیسٹر اور انسانی حقوق کے کارکن لائق علی آف واٹفورڈ، کونسلر محمد ناظم کیگلی اور دیگر معززین نے کانفرنس میں شرکت کی اور خطاب کیا۔سابق وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اورسیز کشمیریوں کا تحریک آزادی کشمیر کو عالمی سطح پر ا±جاگر کرنے میں کردار بنیادی اہمیت کا حامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج دنیا بھر میں خواتین کے عالمی دن کو celebrateکیا جا رہا ہے جبکہ مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر میں کشمیری خواتین آج بھی ہندوستان کے مظالم اور انسانی حقوق کی سنگین خلا ف ورزیوں کا شکار ہیں، برطانوی حکومت کہ یہ ذمہ داری ہے کہ وہ مقبوضہ ریاست جموں کشمیر میں خواتین کے ساتھ غیر قانونی قابض ہندوساتنی فورسز کا ناروا سلوک بند کرانے اور قیدی خواتین کی رہائی کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔ راجہ فاروق حیدر خان نے راجہ نجابت حسین کی قیادت میں جموں وکشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کی ٹیم کے کردار پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی کاوشوں سے آج برطانیہ کے اندر متعدد ممبران پارلیمنٹ کی مسئلہ کشمیر پر ہمیں حمایت حاصل ہے۔ راجہ فاروق حیدر خان نے خاص طور پر ڈیبی ابراہم ایم پی چیئرپرسنAPPGکو خراج تحسین پیش کیا جو پارلیمنٹ کے اندر کشمیریوں کی ایک موثر آواز ہیں۔ راجہ فاروق حیدر خان نے اورسیز کشمیریوں کی کیمونٹی پر زور دیا کہ وہ سیاسی، علاقائی، اور دیگر تمام وابستگیوں سے بالا تر ہو کر اپنے اپنے حلقوں میں برطانوی ممبران پارلیمنٹ اور ذرائع کی حمایت حاصل کرنے کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کریں۔ جموں وکشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کے بانی چیئرمین راجہ نجابت حسین (ستارہ پاکستان) نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 75سال گزر گئے ہیں کشمیری عوام غیر قانونی قابض بھارت کے مظالم کا شکار ہیں، آج جب دنیا بھر کے ادارے ”وومین ڈے“ کو جوش و خوش سے منا رہے ہیں، مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہندوستانی فورسز کے کشمیری خواتین پر انسانیت سوز مظالم کا سلسلہ جاری ہے جو عالمی امن کی دعوے داروں قوتوں کے لئے ایک چیلنج اور لمحہ فکریہ ہے۔ راجہ نجابت حسین نے کہا کہ تحریک حق خودارادیت انٹرنشیل کی ٹیم گزشتہ ایک ہفتے سے خواتین کے عالمی ڈے کے سلسلہ میں تقریبات کا انعقاد کر رہی ہے، ہمارا بنیادی مقصد دنیا بھر کے اداروں کے سامنے کشمیری خواتین پر ہونے مظالم اور ناروا سلوک کو بے نقاب کرنا ہے۔انہوں نے برطانوی  ممبران پارلیمنٹ، خاص طور پر APPGکی چیئرپرسن ڈیبی ابراہم، چیئرمین لیبر فرینڈز آف کشمیراینڈریو گوائن (ایم پی)، چیئرمین کنزرویٹو فرینڈز آف کشمیر،جیمز ڈیلی (ایم پی)اور دیگر تمام ممبران پارلیمنٹ کا شکریہ ادا کیا جو ہر موقع پر کشمیری عوام کے حق خودارادیت کے لئے ان کی تنظیم کے ساتھ تعاون کرتے ہیں۔ آزاد کشمیر کی پارلیمانی سیکرٹری اور وزیراعظم کی فوکل پرسن پروفیسر تقدیس گیلانی نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم خواتین کے عالمی دن کو آزاد کشمیر میں بھرپور طریقے سے مناتے ہیں، جب انسانی حقوق کی بات ہوتی ہے تو ہمیں اپنی بہنوں کا خیال آتا ہے،ہم دنیا بھر کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں ہزاروں خواتین کی عصمت دری ہو چکی ہے، معصوم بچوں کو مظالم کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، ہاف وڈیوز کا مسئلہ ہے،۔ انہوں نے کہا کہ ہماری جدو جہد جاری ہے اور یہ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک کشمیری عوام آزادی کی منزل حاصل نہیں کر لیتے۔تحریک کشمیر برطانیہ کی انفارمیشن سیکرٹری ریحانہ علی نے کہا کہ خواتین کے عالمی دن کے موقع پر میں دنیا کو آرٹیکل 1 یاد دلاتی ہوں کہ انسانی حقوق کے عالمی منشور کے تحت ''تمام انسان آزاد پیدا ہوئے ہیں لہذا خواتین عزت اور حقوق میں برابر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں حکومت برطانیہ سے درخواست کرتی ہوں وہ ہندوستانی حکومت پر زور دے کہ وہ آزاد جموں و کشمیر اور دنیا بھر سے انسانی ہمدردی کی تنظیموں کو ہندوستان کے مقبوضہ جموں و کشمیر کا دورہ کرنے کی اجازت دے تاکہ خاص طور پر خواتین اور بچوں کے مصائب کا جائزہ لیا جا سکے۔ ریحانہ علی نے کہا کہ ''کشمیری خواتین کے لیے خواتین کا لفظ سب سے موزوں ہے کیونکہ تمام عمر عصمت دری کا شکار ہو رہی ہے جسے جنگ کے ہتھیار کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔ 1989 سے 28 فروری 2023 تک 22958 خواتین بیوہ ہوئیں، 11256 خواتین کے ساتھ چھیڑ چھاڑ یا اجتماعی عصمت دری کی گئی اور 2500 سے زیادہ آدھی بیوہ ہیں۔ان تمام مظالم کا ذمہ داربھارت ہے۔بھارت سب سے بڑی جمہوریت کے طور پر جانا جاتا ہے لیکن اس نے اپنے مظالم کو جاری رکھنے کے لیے A370 اور 35A کو منسوخ کر دیا۔ خواتین75 سالوں سے ہندوستانی مقبوضہ جموں و کشمیر میں '' مشکل حالات اور مصائب''۔کا شکار ہیں۔ آل پارٹیز پارلیمانی گروپ کی چیئرپرسن ڈیبی ابراہمز،چیئرمین لیبر فرینڈز آف کشمیراینڈریو گوائن (ایم پی)، چیئرمین کنزرویٹو فرینڈز آف کشمیر،جیمز ڈیلی (ایم پی) شیڈو منسٹرڈاکٹر افضل خان (ایم پی)، ریچل ہاپکنز (ایم پی) وائس چیئرپرسن لیبر فرینڈز آف کشمیر، محمد یاسین(ایم پی)نے وومین کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اپنے مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق ملنا چاہے، انہوں نے کہ ہندوستان کے زیر قبضہ کشمیر میں خواتین پر ہونے والے مظالم کی روک تھام کے لئے وہ اپنا بھرپور کردار ادا کریں گے۔ممبران پارلیمنٹ نے راجہ نجابت حسین کی کاوشوں پر انہیں خراج تحسین پیش کیا۔ اور انہیں یقین دلایا کہ ان کی تنظیم کے ساتھ وہ اپنا بھرپور تعاون جاری رکھیں گے۔جموں وکشمیر تحریک حق خودارادیت انٹرنیشنل کے چیئرمین راجہ نجابت حسین (ستارہ پاکستان) کی میزبانی میں ہونے والی اس وومین کانفرنس میں اقوام متحدہ، انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا گیا کہ مقبوضہ ریاست جموں وکشمیر میں کشمیری خواتین پر ہونے غیر قانونی قابض بھارت کے مظالم بند کرائے جائیں، مقبوضہ کشمیر میں قید کشمیری خواتین کی رہائی کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔

ای پیپر دی نیشن