اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+خبر نگار) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ اور صدارتی انتخاب میں اپوزیشن کے امیدوار محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ صدارتی الیکشن بڑے اچھے ماحول میں ہوئے۔ پہلی بار صدارتی الیکشن میں نہ کوئی ووٹ بیچا گیا نہ خریدا گیا۔ پہلی بار خرید و فروخت نہ ہونا خوش آئند ‘ اپنے صوبے سے ایک بھی ووٹ نہیں ملا‘زاسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پریس کانفرنس کرتے ہوئے محمود خان اچکزئی نے کہا کہ صدارتی امیدوار نامزد کرنے اور ساتھ دینے پر پی ٹی آئی کا مشکور ہوں۔ محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کچھ لوگ سمجھتے ہیں کہ یہاں سب کچھ خریدا جاسکتا ہے، لیکن بعض لوگ ایسے بھی ہیں جو اس کی مخالفت کرتے ہیں، میں اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ اس سائیڈ پر ہوں، ملک میں نئے دور کا آغاز ہے کہ خرید وفروخت نہیں ہوئی، خیبر پی کے میں پی ٹی آئی کے تمام امیدواروں نے اپنی پارٹی کے امیدوار کو ووٹ دیا۔ پنجاب میں بھی ایسا ہی ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ بہت سے ساتھیوں نے کہا کہ دل کہتا ہے کہ ووٹ آپ کو دیں، اچھی روایت پڑ چکی ہے، باقی باتیں پارلیمان میں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں آصف زرداری کو مبارک باد دینے گیا تھا مگر وہ موجود نہیں تھے۔ پیپلز پارٹی کے رہنماؤں کو آصف زرداری کی کامیابی کی مبارک باد دے دی ہے۔ محمود خان اچکزئی کا کہنا تھا کہ مجھے اپنے صوبے کی اسمبلی سے ایک بھی ووٹ نہیں ملا، ڈاکٹرعبدالمالک رات تک تو ہمیں ووٹ دینے پر راضی تھے مگر اس کے بعد پھسل گئے۔ کم از کم مجھے ایک ووٹ تو عبدالمالک دے دیتے، انہوں نے وعدہ کیا تھا، ہمارے اتحادیوں نے ہمیں ووٹ دیا۔ اختر مینگل نے ووٹ دیا۔ مولانا فضل الرحمان شاید سوگئے ہوں، ان کا ووٹ ہمیں پڑنا چاہیے تھا۔ سربراہ پشتونخوا ملی عوامی پارٹی نے کہا کہ نواز شریف اپنی جماعت کے سمجھدار عناصر کی آواز سنیں، ایک پارٹی کو پاکستان کے عوام نے ووٹ دئیے ہیں اسے ماننا ہو گا۔ دوسری طرف قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور سنی اتحاد کونسل کے رہنما عمر ایوب نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ میں برائے نام صدارتی انتخاب ہو رہا ہے، ہم اس صدارتی انتخاب کو مسترد کرتے ہیں۔ عمر ایوب نے پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا ہے کہ فارم 45 پر ڈاکا ڈال کر پی ٹی آئی امیدواروں کو ہرایا گیا۔ فارم 45 میں ہیرا پھیری کر کے شہباز شریف وزیراعظم بنے، یہ ایوان میں اس وقت اجنبی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ آئینی عہدوں پر غیرآئینی طریقے سے براجمان ہونا آئین کی پامالی ہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ پہلے 2 خاندان ملکی وسائل پر قابض تھے، اب جمہوری اداروں پر بھی قابض ہونے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئینی عہدے بہت اہم ہوتے ہیں، آصف زرداری کی جیت جمہوریت کیلئے نیک شگون نہیں ہو گا۔ دوسری جانب سابق سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کا کہنا تھا کہ اسمبلی نامکمل ہونے پر صدارتی الیکشن غیرقانونی ہیں۔ اسد قیصر نے مزید کہا کہ قانونی جنگ لڑ رہے ہیں، عوام کے پاس بھی جائیں گے، پروڈکشن آرڈر کے باوجود اعجازچودھری کو ایوان میں نہ لانا خلاف ورزی ہے۔
صدارتی الیکشن اچھے ماحول میں ہوا، کوئی ووٹ خریدا نہیں گیا: اچکزئی
Mar 10, 2024