کابل (نیٹ نیوز) اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) نے کہا ہے افغان معیشت اور خاص طور پر گزشتہ سال اکتوبر میں آنے والے تباہ کن زلزلوں سے متاثر ہونے والے خطوں کو "ابھی بھی نقصان پہنچ رہا ہے" کیونکہ خواتین اور لڑکیوں پر پابندیاں بنیادی حقوق اور معاشی ترقی کو مسلسل ناکام بنا رہی ہیں۔ یو این ڈی پی کے ایشیا اور بحرالکاہل کے علاقائی بیورو کے ڈائریکٹر کنی وگناراجا نے، جنہوں نے حال ہی میں ملک کا دورہ کیا، نیویارک میں نامہ نگاروں کو بتایا 69 فیصد افغان "روزی کے تحفظ سے محروم" ہیں یعنی ان کے پاس بنیادی وسائل نہیں ۔ انہوں نے کہا "ایک چیز جس نے مجھے واقعی متاثر کیا وہ مسلسل قدرتی آفات کا سخت اثر تھا،" انہوں نے مزید کہا افغانستان کے بہت سے حصوں کو پانی کی "ڈرامائی" کمی کا سامنا ہے جو ترقیاتی کوششوں کو مزید پس پشت ڈال رہا ہے۔