لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم اور کابینہ جعلی الیکشن کی بنیاد پر عہدوں میں قابض ہیں، جعلی اسمبلیوں میں ہونے والا صدارتی انتخاب بھی ناجائز، غیر جمہوری و غیرقانونی ہے۔ فیصلہ اور اختیار اْسی کو ملنا چاہیے جو عوام کے ووٹ سے منتخب ہوکر اسمبلی میں آئیں، ناجائز اور مینڈیٹ چوری کے نتیجے میں قائم ہونے والی حکومتیں عوام کے مسائل حل کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتیں۔ نئی حکومت دس ماہ سے زیادہ چلتی نظر نہیں آرہی، عوام سمجھتی ہے کہ اْن پر کرپٹ ٹولہ مسلط کیا گیا ہے، آنے اور لانے والے جانتے ہیں کہ عوام نے اْن کے اس فیصلے کو مسترد کر دیا ہے۔ سابق حکومتیں دو تین سال کے بعد غیرمقبول ہوتی تھیں مگر یہ حکومت تو پہلے دن سے ہی ناپسندیدہ اور غیر مقبول ہوئی ہے۔ حالیہ الیکشن جمہوریت پر سیاہ دھبہ ہیں، نوجوان معاشرے کی تقسیم اور زہریلی پولرائزیشن کے خاتمے کے لیے مثبت کردار ادا کریں تاکہ گالی گلوچ کلچر کا خاتمہ ہو، عدم برداشت کی جگہ برداشت اور ظلم کی جگہ معاشرے میں انصاف قائم ہو۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پنجاب یونیورسٹی میں جاری کتاب میلے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پرڈپٹی سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی اظہر اقبال حسن، سیکرٹری اطلاعات قیصر شریف، امیر جماعت اسلامی حلقہ لاہور ضیاء الدین انصاری ایڈووکیٹ، ناظم اسلامی جمعیت طلبہ جامعہ پنجاب انعام الرحمن گجر و دیگر بھی موجود تھے۔ سراج الحق نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت پی ڈی ایم کا فیز ٹو ہے، یکساں نظام تعلیم ہوگا تاکہ ایک قوم تیار ہو، ملک میں ایڈوانس ایجوکیشن کو فروغ دے کر پاکستان کو ترقی یافتہ قوموں میں شامل کریں گے۔