انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے 2025ء کی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کے حقوق پاکستان کو دے دیے ہیں۔ گزشتہ دسمبر میں پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) نے دبئی میں آئی سی سی کے ساتھ میزبانی کے معاہدے کو باقاعدہ شکل دی تھی۔ اگرچہ پی سی بی نے حال ہی میں ایونٹ کے لیے تین بڑے اسٹیڈیمز کو اپ گریڈ کرنے کے لیے ایک اہم مالی عزم کا اعلان کیا، تاہم متعدد حل طلب مسائل بدستور برقرار ہیں۔ موجودہ حالات کے درمیان ہندوستانی کرکٹ ٹیم کے دورہ پاکستان کا امکان مشکوک دکھائی دیتا ہے۔ 2023ء کے ایشیاء کپ کی طرح ایک ہائبرڈ ماڈل کو اپنانے پر غور کرنے سے اخراجات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ ذرائع کے مطابق بھارت اپنے چیمپئنز ٹرافی کے میچز اپنے ہوم گراؤنڈز پر کھیلنے کی طرف مائل ہے جبکہ پی سی بی ابھی تک غیر فیصلہ کن ہے۔ہندوستان کے میچوں کے میزبان کے طور پر یو اے ای کا آپشن میز پر ہے۔معاملات کو مزید پیچیدہ بنانے میں فروری اور مارچ میں چیمپئنز ٹرافی کا شیڈولنگ پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل)، ایس اے 20، بنگلہ دیش پریمیئر لیگ اور آئی ایل ٹی 20 جیسی دیگر نمایاں کرکٹ لیگوں کے ساتھ اوور لیپنگ ہے۔ ابھی تک نہ تو بورڈ اور نہ ہی فرنچائزز کو معلوم ہے کہ اگلے سال پی ایس ایل کا دسواں ایڈیشن کب منعقد ہوگا۔ پی سی بی کے نئے چیئرمین محسن نقوی اگلے ہفتے ہونے والے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کے اجلاس میں بورڈ کی نمائندگی کریں گے۔ محسن نقوی کا مقصد چیمپئنز ٹرافی سے متعلق معاملات پر آئی سی سی اور ہندوستانی بورڈ حکام کے ساتھ کھلی بات چیت کرنا ہے جس میں حل اور وضاحت کی تلاش ہے۔