نوجوان صحافی و شاعر حافظ کامران حشر کے پہلے ادبی مجموعے لہو لکیراں کی تقریب رونمائی

کلر سیداں(نامہ نگار)مقامی نوجوان صحافی و شاعر حافظ کامران حشر کے پہلے ادبی مجموعے لہو لکیر اں کی تقریب رونمائی کلر سیداں میں ہوئی ۔کشمیر و پوٹھوہار سے آئے شعراء ادیب مفکر حضرات نے لہو لکیراں کو بے حد سراہا ۔معروف دانشور سید سیماب حیدر نے شاعر کامران کو کلر سیداں کا فخر قرار دیتے ہوئے ان کی کتاب لہو لکیراں کو تصوف کا گلدستہ قرار دیا۔پروفیسر سید ثاقب امام رضوی نے شاعر کامران حشر کے بارے میں کہا کہ شاعر ہونے کے ساتھ ہم نے اس نوجوان کو پیکرِ وفا بھی پایا ،کامران حشر فطرتاً ایک درویش انسان ہیں ۔پروفیسر خواجہ خورشید نے کامران حشر کے کلام کو صوفیانہ کلام قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں ان کی کاوش پر فخر ہے ۔ماہرِ لسانیات مرزا یاسر کیانی نے شاعر کو ایک نئی سوچ نئے مضامین نئی بحر و رمض استعمال کرنے والا شاعر ٹھہرایا اور کہا کہ شاعر نے لہو لکیراں کو کھینچ کے حرفوں کے سینے تک لاتے ہوئے مصرہ کی شکل دے کر دنیاء ادب میں ایک نیا نکھار پیش کیا۔اس موقع پر پروفیسر سفیر،چوہدری عابد حسین عابد،راجہ تیمور اکبر جنجوعہ،پیر منظور رامش،عظمت مغل، سلیم ناصر کیانی،نجف علی زرقا،راجہ نثار یاور، نوشو سچیار دربارِ عالیہ کے جانشین صاحب زادہ عمران اختر نوشاہی،بابو وحید مراد،عابد جنجوعہ، باوا جان محمد اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

ای پیپر دی نیشن