بھارتی آبی جارحیت : پانی زندگی‘ موت کا مسئلہ ہے‘ پاکسان طاقت کا آپشن کھلا رکھے : سیاسی رہنما‘ آبی ماہرین

لاہور (خصوصی نامہ نگار/نیوز رپورٹر) پاکستان واٹر موومنٹ کے زیر اہتمام منعقدہ قومی کانفرنس میں ملک بھر کی مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین، آبی و دفاعی ماہرین، کسان تنظیموں، وکلائ، طلباءاور تاجر تنظیموں کے رہنماﺅں نے بھارتی آبی دہشت گردی کے خلاف ملک گیر تحریک کو مزید منظم کرنے اور قوم کو متحد و بیدار کرنے کے لئے مشترکہ جدوجہد کا اعلان کیا ہے اور کہا ہے کہ حکمران بھارت کو پاکستانی دریاﺅں پر ڈیموں کی تعمیر سے نہیں روک سکتے تو کشمیری مجاہدین کے لئے میدان کھلا چھوڑ دیں، پانی زندگی موت کا مسئلہ ہے، بھارت پاکستانیوں کی نسلوں کو بھوکا پیا سا مارنا چاہتا ہے اور حکمران ہندو سے دوستی و مذاکرات کی بھیک مانگتے پھرتے ہیں، اگر بھارت آبی دہشت گردی سے باز نہیں آتا تو پاکستان اپنے دریاﺅں کے پانی کے تحفظ کیلئے طاقت کے استعمال کا آپشن کھلا رکھے۔ بھارت پاکستان کو بنجر بنانے کیلئے بلین ڈالر خرچ کر رہا ہے‘ شاہ محمود قریشی بھارت کو کلین چٹ نہ دیں۔ پاکستان دشمن قوتیں بھارت کو ڈیم بنانے کیلئے بے پناہ سرمایہ فراہم کر رہی ہیں۔ پرویز مشرف نے باہمی اعتماد سازی کے نام پر مذاکرات کی میزیں سجائیں بھارت بگلیہار اور کشن گنگا جیسے ڈیموں کی تعمیر مکمل کرتا رہا، مذاکرات سے بھارتی ڈیموں کی تعمیر کو روکا اور توڑانہیں جا سکتا، کشمیر سے آٹھ لاکھ بھارتی فوج کو نکالے بغیرپانیوں کا مسئلہ حل نہیں ہو سکتا، بھارتی واٹر بم کے توڑ کے لئے قوم کو جنگ کے لئے تیار کرنا ہو گا، بھارتی آبی دہشت گردی کے خلاف جلد قومی سطح کی آل پارٹیز کانفرنس منعقد کی جائے گی ان خیالا ت کا اظہار پاکستان واٹر موومنٹ کے زیرانتظام گزشتہ روز مقامی ہوٹل میں ہونے والی آل پارٹیز کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا پاکستان واٹر موومنٹ کے کنوینئر حافظ سیف اللہ منصور کی زیر صدارت ہونے والی اس اے پی سی سے جماعةالدعوة شعبہ سیاسی امور کے سربراہ پروفیسر حافظ عبدالرحمن مکی ، چیئر مین سندھ طاس جماعت اسلامی کے مرکزی رہنما ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، مرکزی جمعیت اہلحدیث کے سینئر نائب امیر علامہ زبیر احمد ظہیر، تحریک انصاف کے سینئر نائب صدر اعجاز احمد چودھری، پیپلز پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر فخرالدین، مسلم لیگ (ن) کسان ونگ کے صدر میجر (ر) ذوالفقار علی شاہ، پاکستان کسان بورڈ کے سیکرٹری جنرل ملک محمد رمضان، علامہ طاہر محمود اشرفی، حافظ عبدالغفار روپڑی، مولانا محمد امجد خان، پاکستان ڈیموکریٹک پارٹی کے سیکرٹری جنرل محمد نواز گوندل، اسلامی نظریاتی کونسل آزاد جموں و کشمیر کے رکن محمد شفیع جوش، مولانا سیف الدین سیف،مرزا محمد ایوب بیگ، مولانا محمد یوسف احرار، حافظ ظہور الحسن ڈاہر، صدر محمد ایوب خان میو، علامہ علی غضنفر کراروی، سید نوبہار شاہ،متحدہ طلباءمحاذ کے سیکرٹری جنرل ظہیر الدین بابر، سید راحیل شاہ و دیگر نے خطاب کیا۔ حافظ عبدالرحمن مکی نے کہا کہ بھارت ہماری نسلوں کو بھوکا پیاسا مارنے کی منصوبہ بندی پر عمل پیرا ہے اور حکمران بھارت سرکار سے دوستی و مذاکرات کے لئے بھیک مانگتے پھرتے ہیں پرویز مشرف نے کشمیریوں کی جدوجہد آزادی کو دہشت گردی قرار دیا ، سیز فائر کیا اور باہمی اعتماد سازی کے نام پر بھارت سے مذاکرات کی میزیں سجائیں اس پورے عرصہ میں بھارت نے بگلیہار اور کشن گنگا جیسے ڈیم بنائے موجودہ حکومت بھی اسی روش پر عمل پیرا ہے مذاکرات سے بھارت کے ڈیم توڑے نہیں جا سکتے اس کے لئے عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔ حافظ سیف اللہ منصور نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت‘ پاکستا ن کے خلاف پانی کو پاکستان کے خلاف جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہا ہے کارگل کے مقام پر وہ دنیا کا دوسرا بڑا ڈیم بنا رہا ہے یہ ڈیم مکمل ہو گیا تو وہ جب چاہے پانی چھوڑ کر پاکستان کو ڈبو سکتا ہے بھارت سندھ طاس معاہدہ کی دھجیاں بکھیر رہا ہے کشمیر و پانی کا مسئلہ پر مذاکرات و معاہدات پہلے بھی بہت ہوئے مگر کوئی نتیجہ نہیں نکلا۔ ڈاکٹر فرید پراچہ نے کہا کہ بھارت پاکستانی دریاﺅں پر ڈیم تعمیر کر کے آبی دہشت گردی کا ارتکاب کر رہا ہے اور شاہ محمود قریشی بھارت کے وزیر خارجہ اور ہندو کے وکیل صفائی کا کردار ادا کر رہے ہیں یہ پاکستانی قوم کےلئے انتہائی شرم کی بات ہے۔ اندرون ملک نئے ڈیم بنائے جائیں کالا باغ ڈیم کو بنانے کے لئے سندھ و سرحد کے تحفظات اور خدشات دور کئے جائیں ڈیموں کی تعمیر کے مسائل کو سیاست کی بھینٹ نہ چڑھنے دیا جائے بھارت کی طرح امریکہ کو بھی دشمن ڈکلئیر کیا جائے۔ اعجاز احمد چودھری نے کہا کہ قوم کو اپنی اجتماعی غلطیوں سے سبق حاصل کرنا چاہیے افسوسناک بات ہے کہ 1974ءکے بعد سے پاکستان میں کوئی نیا ڈیم تعمیر نہیں کیا گیا قائد اعظم کے نام پر مسلم لیگیں بنائی گئیں اور حکومتیں کی گئیں لیکن آج تک انہیں قائداعظم کے کشمیر پاکستان کی شہ رگ والے فرمان کی سمجھ نہیں آسکی۔ علامہ زبیر احمد ظہیر نے کہا کہ بھارتی آبی دہشت گردی کےخلاف قوم کو سڑکوں پر نکلنا ہوگا بھارت کیخلاف جدوجہد میں مرکزی جمعیت اہلحدیث واٹر موومنٹ کے ساتھ ہے اصل غدا ر وہ حکمران ہیں جو کالا باغ اور بھاشا ڈیم نہیں بننے دے رہے شاہ محمود قریشی و دیگر وزراءمنافقت سے کام لے رہے ہیں عوام کو چاہیے کہ وہ آئندہ الیکشن میں انہیں ووٹ نہ دیں۔ میجر (ر) ذوالفقار علی شاہ نے کہا کہ بھارت آبی دہشت گردی کےخلاف جدو جہد میں ہم پاکستان واٹر موومنٹ کے ساتھ ہیں پاکستان کی مرکزی حکومت اور پختونخواہ کی حکومت پنجاب کے لوگوں کو اجازت دے سوات اور دیگر علاقوں میں بے شمار چھوٹے ڈیم بنا کر ہزاروں میگا واٹ بجلی پیدا کر سکتے ہیں کالا باغ ڈیم کو فی الفور تعمیر کیا جائے۔ ملک محمد رمضان نے کہا کہ بھارت سندھ طاس معاہدہ کی دہجیاں اڑاتے ہوئے پاکستان کے باقی تین دریاﺅں پر بھی قبضہ کرنے میں کوشاں ہے اور ہمارے حکمران ہاتھ پر ہاتھ دھرے بیٹھے ہیں ہمیں قو م کو جگانا ہوگا پاکستانی عوام کو حکمرانوں کا محاسبہ کرنا چاہیے۔ ڈاکٹر فخر الدین نے کہا کہ ہم سب سے پہلے مسلمان پھر پاکستان اور آخر میں پارٹی کے نمائندے ہیں پاکستان کے مفادات کے خلاف اصولوں پر کوئی اور بازی یا سمجھوتہ نہیں کیا جا ئے گا۔ مولانا محمد امجد خاں نے کہا کہ مشرف نے تحریک آزادی کشمیر کو سخت نقصانات سے دو چار کیا پاکستان کی بجائے امریکہ کے مفادات کو مد نظر رکھا گیا جس کے نتیجہ میں بھارت کو پاکستانی دریاﺅں پر ڈیموں کی تعمیر کا موقع ملا انتہائی افسوسناک بات ہے کہ موجودہ حکمران بھی اسی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔ مرزا محمد ایوب نے کہا کہ بھارت سے اپنے پانیوں کا قبضہ چھڑانے کیلئے قوم کو جنگ کے لئے تیار کرنا ہوگا درخواستوں سے مسئلہ حل نہیں ہو گا۔ محمد ایوب خاں میو نے کہا کہ امریکہ ، یورپ اور اسرائیل جیسی قوتیں پاکستان کو بھارت کی منڈی بنانا چاہتی ہیں پاکستانی دریاﺅں پر ڈیموں کی تعمیر کے لئے بھارت کو 212ارب ڈالر امداد دی گئی ہے۔ حافظ ظہور الحسن ڈاہر نے کہا کہ جس طرح کبھی دفاع پاکستان کے لئے نیو کلیئر ٹیکنالوجی کا حصول ضروری تھا اسی طرح پانی کا مسئلہ حل کرنا اس سے بھی زیادہ ضروری ہو چکا ہے لیکن افسوس کہ خفیہ ڈیل کے تحت حکمرانوں نے آنکھیں بند کر رکھی ہیں۔ مولانا محمد یوسف احرار نے کہا کہ بھارت امریکہ و دیگر قوتوں کے ساتھ مل کر پاکستان کو بنجر بنانے کے مسئلہ پر عمل پیرا ہے پانی ، بجلی و توانائی کے بحران کا مسئلہ حل کرنے کے عملی اقدامات کرنا ہونگے علامہ علی غضنفر کراروی، سید نوبہار شاہ، ظہیرالدین بابر، سید راحیل شاہ و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جب تک کشمیری مجاہدین مضبوط تھے بھارت کو پاکستانی دریاﺅں پر ڈیم تعمیر کرنے کی جرات نہیں ہوئی۔

ای پیپر دی نیشن