برطانیہ : کنزرویٹو پارٹی اور لبرل ڈیموکریٹس کے درمیان مذاکرات میں مثبت پیشروفت

May 10, 2010

سفیر یاؤ جنگ
لندن (آصف محمود سے) برطانوی کنزرویٹو پارٹی اور لبرل ڈیموکریٹس میں حکومت سازی کے حوالے سے مذاکرات میں مثبت پیشرفت ہوئی ہے‘ تاہم دونوں جماعتوں کے درمیان اس حوالے سے کوئی ڈیل نہیں ہو سکی۔ مذاکرات میں حصہ لینے والے کنزرویٹو پارٹی کے رہنما ولیم ہیگ نے مذاکرات کے بعد کہا کہ انکے لبرل ڈیموکریٹس کیساتھ مذاکرات انتہائی مثبت اور تعمیری رہے ہیں۔ لبرل ڈیموکریٹ رہنما ڈینی الیگزینڈر نے بات چیت کو مفید قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں اگلے 24 گھنٹوں میں مزید مذاکرات ہونگے۔ قبل ازیں کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ ڈیوڈ کیمرون نے سینئر رہنماﺅں ولیم ہیگ اور جارج اوزبارن کے ہمراہ گزشتہ روز لبرل ڈیموکریٹس کے سربراہ نک کلگ سے کیبنٹ آفس میں پاور شیئرنگ کیلئے بات چیت کی۔ ڈیوڈ کیمرون نے ملاقات سے قبل میڈیا کو بتایا کہ کولیشن حکومت کے قیام کیلئے سمجھوتے ناگزیر ہیں جبکہ دوسری طرف لبرل ڈیموکریٹس کے سربراہ نک کلگ پہلے کنزرویٹو پارٹی کو حکومت بنانے کا اہل قرار دے چکے ہیں لیکن کولیشن حکومت بنانے کیلئے کنزرویٹو پارٹی کے سامنے رکھے گئے انکے مطالبات میں کوئی لچک نہیں آئی۔ برطانیہ میں جاری اس سیاسی بحران کے دوران کئے جانیوالے سروے کے مطابق 62% لوگوں نے کولیشن حکومت بنانے کے حق میں ووٹ دیا ہے تاکہ موجودہ بحران کو جلد از جلد ختم کیا جاسکے۔ موجودہ سیاسی بحران کی وجہ سے برطانوی معیشت پر بھی برے اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ موجودہ صورتحال کی وجہ سے گزشتہ چار روز میں برطانوی پاﺅنڈ کی قدر میں اس سال کی سب سے زیادہ کمی ہوئی ہے جو امریکی ڈالر کے مقابلے میں 3.57 سینٹ گر گیا ہے۔ یورو کے مقابلے میں بھی پاﺅنڈ کی قیمت 4 سینٹ گر گئی ہے۔ کرنسی ڈیلروں کا کہنا ہے کہ اگر موجودہ صورتحال اسی طرح رہی تو پاﺅنڈ کی قیمت مزید گرنے کا امکان ہے۔ موجودہ سیاسی صورتحال کی وجہ سے لندن سٹاک ایکسچینج میں بھی مندی رہی اور انڈیکس میں 100 پوائنٹ کی کمی ہوئی۔ ادھر برطانوی کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ ڈیوڈ کیمرون نے کہا ہے کہ حکومت سازی کیلئے جلد بازی سے کام نہیں لیا جائےگا اور ملکی مفادات کو مد نظر رکھتے ہوئے ہی پالیسی مرتب کی جائےگی۔ اتوار کو اپنے حامیوں کے نام لکھی ایک ای میل میں برطانیہ میں حالیہ انتخابات میں برتری حاصل کرنے والی کنزرویٹو پارٹی کے سربراہ اور متوقع وزیراعظم ڈیوڈ کیمرون نے کہا ہے کہ ملکی مفادات ہماری اولین ترجیح ہے جس کیلئے ہمیں دستیاب وسائل کے ساتھ کام کرنا ہوگا۔
مزیدخبریں