اقلیت کا لفظ پسند نہیں‘ ہم سب برابر ہیں : نوازشریف

اقلیت کا لفظ پسند نہیں‘ ہم سب برابر ہیں : نوازشریف

لاہور (خصوصی رپورٹر + وقت نیوز) ملک بھر سے آئے غیر مسلم پاکستانیوں نے 11 مئی کے الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کی حمایت کا اعلان کر دیا۔ اس موقع پر مسلم لیگ (ن) کے صدر نوازشریف نے کہا کہ بحیثیت پاکستانی مسلمان، سکھ، عیسائی، ہندو سب ایک ہیں اور 11 مئی کو ہم نے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر دنیا کو یہی پیغام دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری خوشیاں اور غم سانجھے ہیں، قدرت کو منظور ہوا اور ہمیں اکثریت ملی تو سب کے ساتھ برابری کا سلوک کریں گے۔ یہ تقریب مسلم لیگ (ن) کے مرکزی سیکرٹریٹ لاہور میں ہوئی۔ اس موقع پر بشپ آزاد مارشل، سردار امیر سنگھ، فادر عمانویل یوسف، بشپ لیوپال، بشپ یعقوب پال، بشپ جمیل ناصر اور ڈاکٹر منوہر جان شامل تھے۔ نظامت کے فرائض سینیٹر کامران مائیکل نے ادا کئے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما سینیٹر پرویز رشید اور میاں حمزہ شہباز بھی موجود تھے۔ نوازشریف نے تقریب میں موجود بھارتی صحافیوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ اچھے اور مضبوط تعلقات بنانا چاہتا ہے، ہم چاہتے ہیں پاکستان اور بھارت کی دوستی ہو، ہم ایک ملک تھے، ہمارا کلچر، روایات اور زبان ایک جیسی ہےں، جب واجپائی پاکستان آئے تو ہم دونوں اس نتیجہ پر پہنچ چکے تھے کہ جنگ مسائل کا حل نہیں لیکن آمر نے سارے عمل کو ڈی ریل کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان اور بھارت سارے مسائل میز پر بیٹھ کر حل کریں، کشمیر کا مسئلہ میز پر حل کریں۔ وقت نیوز کے مطابق نوازشریف نے کہا ہے کہ لغت میں اقلیت کا لفظ مجھے پسند نہیں، ہم سب برابر کے شہری ہیں، ہم سب کو ملایا جائے تو بنتا ہے پاکستان، ہم سب کے پاکستان میں مساوی حقوق ہیں، ہماری خوشیاں اور دکھ سانجھے ہیں، مسائل کے حل کے لئے ایک ہی متحدہ عزم ہونا چاہئے۔ پاکستان میں اقلیتوں نے ہر شعبے میں قربانیاں دیں، پاکستان میں ہر شہری کی ووٹ کی طاقت برابر ہے۔ جسٹس بھگوان داس اور دیگر ججوں پر ناز ہے، سب کے لئے برابر کا انصاف ہونا چاہئے۔ انہوں نے پنجابی کا چٹکلہ کہا، سرداراں دیاں گلاں یاد رہندیاں نیں، اللہ تعالیٰ دلوں میں بستا ہے کسی کا دل نہیں توڑنا چاہئے، اسلام امن اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے، ہمیں ایک دوسرے کے ساتھ محبت سے رہنا ہو گا۔ انسان کو سیاست میں ویسا ہی ہونا چاہئے جیسا کہ وہ اصل میں ہے۔ بھارت سے آئے صحافیوں کو پاکستان میں خوش آمدید کہتا ہوں، میری کوشش ہو گی کہ پاکستان بھارت تعلقات مضبوط ہوں، ہندوستان والوں نے بلایا تو ضرور جا¶ں گا، ہم امن چاہتے ہیں، مسائل کو حل کرنا چاہتے ہیں، مسئلہ کشمیر کو بھی ٹیبل پر بیٹھ کر حل کرنا چاہتے ہیں، جنگیں مسائل کا حل نہیں ہیں، ہمیں امن کی فضا کو قائم کرنا ہو گا۔
نوازشریف / تقریب
لاہور (خصوصی رپورٹر + این این آئی + نوائے وقت رپورٹ) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ محمد نوازشریف نے کہا ہے کہ 11 مئی کو تبدیلی نہیں انقلاب آئے گا، آصف علی زرداری چھپ کر وار کرتے ہیں، پردے کے پیچھے سے ہم پر حملے کئے جا رہے ہیں اور آج سب توپوں کا رخ نوازشریف کی طرف ہے، پاکستان کسی نئے تجربے کا متحمل نہیں ہو سکتا، مجھے وزارت عظمیٰ کا کوئی لالچ نہیں صرف قوم کی خوشحالی کا لالچ ہے، گوادر کو دبئی بنا کر بلوچستان کے عوام کو تحفہ دیں گے، میں ووٹوں کےلئے نوجوانوںکو استعمال نہیں کروں گا، نوجوانوں کیساتھ ملک کی تقدیر بدلوں گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہورکے علاقہ سمن آباد میں انتخابی مہم کے آخری جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نوازشریف نے کہا کہ میں خوش نصیب ہوں کہ مجھے سب پیار کرتے ہیں اور آپ کا جوش و جذبہ اس کی بھرپور تائید کر رہا ہے، نوازشریف بھی عوام سے اتنا ہی پیار کرتا ہے، جس کو یہ پیار ملے اس کو اور کیا چاہئے۔ فتح ہمیشہ نیک نیتی اور اس کی ہوتی ہے جس کے دل میں خلوص ہو اور جو اپنی عوام سے محبت کرتا ہو۔ میرے سینے میں عوام کی محبت ہے۔ نوازشریف نے جب بھی سوچا ہے کہ آپ کے لئے سوچا ہے۔ آج ملک میں دیکھیں کیا ہو رہا ہے کہ پردے کے پیچھے سے ہم پر حملے کئے جا رہے ہیں، سب کی توپوں کا رخ مسلم لیگ (ن) کی طرف ہے، آپ نے ٹی وی اور اخبارات کے اشتہارات میں دیکھا ہو گا سب کی توپوں کا رخ مسلم لیگ (ن) کی طرف ہے، یہ اس لئے ہے کہ نوازشریف سے عوام نوازشریف سے محبت کرتے ہیں اور نوازشریف بھی پاکستانی قوم سے بے پناہ محبت کرتا ہے اور نوازشریف قوم کے لئے کچھ کرنا چاہتا ہے۔ نوازشریف کے دل میں یہ جذبہ ہے کہ میں اپنے پاکستانیوں بھائیوں، بہنوں ان بچوں کے لئے کچھ کر گزروں، اگر میں ایسا کر گیا تو میرے لئے اس سے زیادہ خوش قسمتی اور کچھ نہیں ہو گی۔ یہ میرے دل سے باتیں نکل رہی ہیں۔ ہمارے مخالفین کہتے ہیں کہ ہم نے کئی کئی باریاں لیں آزمائے ہوئے لوگوں کو نہ آزمایا جائے‘ لیکن میں کہنا چاہتا ہوں کہ ہمیں پانچ پانچ سال کی باری ملتی اس ملک کی تقدیر بدل دیتے۔ ہمیں دو‘ دو سال ملے لیکن ہم جو کر گئے وہ سب جانتے ہیں اور ہم ہر آزمائش پر پورا اترے۔ ہمیں پانچ ارب ڈالر کی پیشکش ہوئی لیکن ہم نے اسے ٹھکرا دیا اورکہا کہ پاکستانی عزت کے ساتھ زندگی بسر کریں گے‘ پاکستانی کی عزت کو مت للکارو، ہم عزت کا سودا پیسے کے بدلے کرنے کو ہر گز تیار نہیں‘ پاکستانی غیرت مند قوم ہے ان کی غیرت جو ہے وہ پیسے سے نہیں خریدی جا سکتی۔ ہمیں کوئی پیسہ نہیں چاہئے پیسہ اپنے پاس رکھو ہم عزت کے ساتھ جئیں گے اور پھر ہم دنیا کی ساتویں ایٹمی قوت بنے جس پر قوم کو فخر ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے موقع دیا تو چین سے نہیں بیٹھوں گا ایک ایک مسئلے کو حل کر کے رہوں گا۔ قوم نے فیصلہ کر لیا ہے کہ نوازشریف کا ساتھ دے گی، ہم نے ابھی بہت کچھ تعمیر کرنا ہے۔ آن لائن کے مطابق نوازشریف نے کہا ہے کہ اگر وہ اقتدار میں واپس آئے تو امریکہ کی قیادت میں جاری دہشت گردی کے خلاف جنگ سے ملک کو باہر نکال لیں گے۔ بی بی سی سے بات چیت میں نوازشریف نے کہا کہ پاکستان اور دنیا کے دیگر علاقوں میں امن کے لئے یہ قدم اٹھانا ضروری ہے۔ نائن الیون کے بعد امریکہ نے جب افغانستان پر حملہ کیا تو پاکستان اس کا اتحادی بنا اور تب سے پاکستان اس جنگ کا ایک اہم حصہ ہے اور خطے میں شدت پسندی کے خلاف جنگ میں شریک ہے۔ نوازشریف سے جب یہ پوچھا گیا کیا وہ پاکستان کو دہشت گردی کے خلاف جنگ سے باہر کر لیں گے تو انہوں نے کہا ”ہاں یہ ہمیں کرنا ہی ہو گا“ لیکن انہوں نے القاعدہ اور طالبان کے خلاف جاری آپریشن کو جاری رکھنے یا بند کرنے کے بارے میں کوئی بات نہیں کی۔
نواز / جلسہ

ای پیپر دی نیشن