لاہور (میاں علی افضل سے ) پنجاب حکومت نے آئندہ نئی کتابوں کی سلیکشن کے حوالے سے پبلشروں کی رجسٹریشن کی بجائے مخصوص پبلشروں کو فائدہ پہنچانے کےلئے نیا اشتہار دینے کا فیصلہ کر لیا۔ قبل ازیں 75کتابوں کی سلیکشن کےلئے پبلشروں کی رجسٹریشن کا اشتہار جاری کیا گیا تھا جس کے مطابق 30 اپریل تک درخواست دھندگان کی رجسٹریشن کرنے کا کہا گیا تھا۔ ذرائع سے معلوم ہوا ہے پنجاب حکومت نے پبلشروں کی رجسٹریشن کےلئے اشتہار جاری کیا، رجسٹریشن کےلئے 400 سے زائد پبلشروں نے درخواستیں جمع کروا دی اب پنجاب حکومت نئی رجسٹریشن کےلئے اشتہار دے رہی ہے جس میں 75میں سے صرف 8کتابوں کی سلیکشن کا فیصلہ کیا گیا ہے باقی تمام کتابوں کی سلیکشن پرانے پبلشروں کے پاس ہی رکھنے کا فیصلہ کیا گیا جن میں گذشتہ سال سلیکٹ ہونیوالی سنگل کتابیں بھی شامل ہیں جس سے صاف نظر آرہا ہے کہ 75کی بجائے 8کتابوں کی سلیکشن سے منظور نظر پبلشروں کو نوازا جا رہا ہے اور بچوں کو کتابوں کی فراہمی کے نام پر اربوں روپے کا کاروبار مخصوص گروپ کو دیا جا رہا ہے کتابوں کی سلیکشن کی تبدیلی کے فیصلے کے حوالے سے چیئرمین کری کلم سلیم اختر کیانی نے کہا کہ پرائیویٹ پبلشروں کے ایک گروپ کی نگران وزیراعلی سے ملاقات کے بعد کتابوں کی سلیکشن کی تعداد میں کمی کی گئی اسی فیصلہ کے تحت بہت سے پبلشروں کی کتابوں کی سلیکشن کی مدت میں بھی توسیع کر دی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ملازم ہیں ہمارا کام صرف احکامات پر عمل کرنا ہے نئی رجسٹریشن کےلئے اشتہار آئندہ 2سے 3دن میںشائع ہو جائے گا پیبلیشر خالد پرویز نے کہا کہ سب کچھ غیر قانونی ہو رہا ہے لیکن اب خاموش نہیں بیٹھوںگا آئندہ حکومت اس سسٹم کو ختم کر دے گی پنجاب کی ایک اہم نگران شخصیت مخصوص گروپ کے دوست ہیں سب کچھ ذاتی فائدے کےلئے ہو رہا ہے اٹھارویں ترمیم کے بعد کری کلم ختم ہو چکا ہے۔ پبلشرز زبیر سعید نے کہا ہے کہ نگران وزیراعلی سے ملاقاتوں میں ان کو حقائق سے آگاہ کیا زیادہ کتابوں کی کم مدت میں تیاری ممکن نہیں تھی۔