لاہور+ اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں+ نامہ نگار) تحریک انصاف کی کل ہونے والی ریلیوں اور احتجاجی جلسوں کی سکیورٹی سخت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس کے سامنے احتجاج کے شرکاء کی تلاشی کے لیے ناصرف ’واک تھرو گیٹس‘ لگائے جائیں گے بلکہ باردو کی بو سونگھ کر اس کا پتہ لگانے والے کتوں کا استعمال بھی کیا جائے گا۔ سکیورٹی کے سخت اقدامات کیے جارہے ہیں اور ان انتظامات کا جائزہ لینے کے لئے وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان نے ایک اجلاس کی صدارت کی جس میں ضلعی انتظامیہ اور متعلقہ سکیورٹی اداروں کے سربراہان نے شرکت کی۔ احتجاج کے شرکاء پر نظر رکھنے کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کیے جا رہے ہیں۔ وزیر داخلہ نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ شرکاء کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں۔ ہیلی کاپٹر کے ذریعے جلوس کی نگرانی کی جائے گی۔ عوام کو راستوں کی بندش اور متبادل روٹ سے آگاہ کیا گیا۔ آئی جی پنجاب خان بیگ نے آپریشن ونگ، انوسٹی گیشن ونگ، لیڈی پولیس افسران و اہلکاروں کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں۔ وزارت داخلہ کو سکیورٹی اداروں نے اسلام آباد کے ڈی چوک میں تحریک انصاف کے احتجاجی مظاہرے کے موقع پر دہشت گردی کے خطرے سے آگاہ کر دیا۔ ریلیوں کو راولپنڈی، اٹک، جہلم اور چکوال میں بھی خطرہ ہے۔ ریڈ الرٹ کے مطابق شیخ رشید اور ان کے کارکن بھی حملوں کا نشانہ بن سکتے ہیں۔ قبل ازیں حکومت نے ریڈ زون سیل کرنے کے لئے کنٹینرز کو پکڑنا شروع کر دیا۔ گذشتہ روز شہر میں داخل ہونے والے متعدد کنٹینرز کو تحویل میں لے لیا گیا ہے جس پر کنٹینرز مالکان نے غیر قانونی پکڑ دھکڑ کے خلاف شدید احتجاج کیا ہے جس پر وزارت داخلہ نے فی کنٹینر دس ہزار روپے یومیہ کرایہ ادا کرنے کا حکم جاری کر دیا ہے اور ریڈ زون کو کنٹینر لگا کر سیل کر دیا گیا ہے اور بغیر شناختی کارڈ کے اسلام آباد میں داخلے کی اجازت نہیں ہو گی۔