یمن: حوثیوں کے ٹھکانوں‘ صنعا ائرپورٹ پربمباری: لڑائی سے ہزاروں بچوں کو خطرہ ہے: یونیسیف

May 10, 2015

صنعا ،تہران، ریاض (آن لائن+اے ایف پی+نمائندہ خصوصی) سعودی عرب اور اْس کے اتحادیوں نے شمالی یمن میں حوثی باغیوں کے اہداف پر بم برسائے اسلحہ ڈپوئوں  کو  نشانہ  بنایا گیا  صنعا ائیرپورٹ پر بمباری سے رن وے تباہ ہوگیا۔ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق سعودی عرب اور اْس کے اتحادی ملکوں کی جانب سے یہ حملے انسانی بنیادوں پر فائر بندی کی سعودی تجویز کے کچھ ہی بعد کیے گئے ہیں۔ یمن صوبہ صعدہ میں عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ وہاں سعودی طیاروں سے ایسے پمفلٹ پھینکے گئے ہیں، جن میں شہریوں کو الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وہ مقامی وقت کے مطابق شام سات بجے تک صعدہ چھوڑ کر نکل جائیں کیونکہ اس کے بعد پورے صعدہ کو ایک فوجی ہدف سمجھتے ہوئے حملوں کا نشانہ بنایا جائے گا۔  اے ایف پی کے  مطابق سینکڑوں خاندان  نقل مکانی  کرتے  دارالحکومت صنعا پہنچ گئے۔ باغی رہنما  عبدالمالک  حوثی کے  آبائی  قصبے  مران  پر  بھی  بمباری  کی گئی  160  راکٹ  فائر  کئے گئے۔  سعودی دارالحکومت ریاض میں ریاستی میڈیا کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ تازہ حملوں میں یمن میں کنٹرول سینٹرز، ایک کمیونیکیشن کمپلیکس، بارودی سرنگیں بنانے والی ایک فیکٹری اور شمالی یمنی صوبے صعدہ میں حوثی باغیوں کے دیگر اہم اہداف کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ ادھر  ڈی جبوتن کے  صدر  اسماعیل  عمر گلیہا  نے  انتباہ  کیا  یمن میں  خانہ  جنگی اور  القاعدہ  کا  ابھرنا  مشرق وسطی  کیلئے  خطرہ  ہے  تشدد  کے  سبب  القاعدہ  اپنی طاقت  اور  کنٹرول  بڑھا  سکتی ہے۔  دریں اثناء اقوام  متحدہ  کے  ذیلی  ادارے  یونسف کے  ترجمان نے  کہا  لڑائی  کے باعث  یمن میں  بھوک  اور  طبی  سہولتوں  کی  عدم  فراہمی  پر  ہزاروں  بچوں  کو  زندگی  کو  خطرات  لاحق  ہیں۔  وہ  مر  سکتے  ہیں  کرسٹوف  بولیریک  نے  جنیوا  میں بریفنگ  کے  دوران  یہ بات  کہی۔  پیرس کے مطابق سعودی عرب نے یمن میں حوثی باغیوں اور عرب اتحاد کے درمیان پانچ روزہ جنگ بندی کا اعلان کیا ہے جس کا اطلاق 12 مئی سے ہوگا۔ امریکی میڈیا کے مطابق چھ خلیجی ملکوں کے سربراہان بدھ کو 'وہائٹ ہاوس' میں صدر براک اوباما کے ساتھ ملاقات کریں گے جب کہ جمعرات کو کیمپ ڈیوڈ کے تفریحی مقام  پر بھی ساتوں رہنماوں کی ملاقات ہوگی۔'وہائٹ ہاوس' کا کہنا ہے کہ سربراہی اجلاس خلیجی ممالک اور امریکہ کے لیے باہم اشتراک بڑھانے اور سلامتی سے متعلق امور میں تعاون میں اضافے کا ایک سنہری موقع ہے۔

مزیدخبریں