لاہور(نیوزرپورٹر) صوبائی دارالحکومت کے سرکاری ہسپتالوں میں انتظامیہ کی طرف سے مشینوں کی مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کے باعث مریضوں کو شدید پریشانی کا سامنا ہے اور وہ انتظار کی سولی پر لٹ گئے۔ لاہور کے میو، جناح، سروسز، گنگا رام، جنرل، چلڈرن ہسپتال میں ٹیسٹوں کی مشینیں آئے روز جواب دینے لگیں، اس حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ہسپتالوں میں ایم آر آئی، سی ٹی سکین، ویڈیو اینڈوسکوپی، ایکسرے مشینیں اکثر خراب رہتی ہیں۔ وینٹی لیٹرز بھی اکثر و بیشتر خراب رہتے ہیں۔ چند روز قبل سپریم کورٹ آف پاکستان نے قرار دیا تھا کہ لاہور کے ہسپتالوں میں ٹانکے لگانے کی مشین تک نہیں، محکمہ صحت خود وینٹی لیٹرز پر ہے۔ جنرل ہسپتال میں مشینوں کی شکایات سب سے زیادہ آتی ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ سر پر چوٹ لگنے کیلئے جنرل ہسپتال واحد ہسپتال ہے جہاں سی ٹی سکین کی مشین خراب رہتی ہے۔ میوہسپتال میں ایکسرے مشینوں کے خراب رہنے سے مریض ذلیل ہوتے ہیں۔ گنگارام ہسپتال میں الٹراسائونڈ مشین خراب رہتی ہے۔ سروسز ہسپتال میں ایکسرے مشینوں کے نتائج ناقص ہوتے ہیں۔ جناح ہسپتال میں مشینوں کو ٹھیک نہ کرنے پر مشینیں سکریپ کا ڈبہ بنتی جارہی ہیں۔ مریضوں نے ایسی صورتحال پر شدید احتجاج کیا ہے اور وزیراعلیٰ پنجاب، محکمہ صحت پنجاب کے سیکرٹری سے اسکا فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ محکمہ صحت پنجاب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ کسی بھی ہسپتال میں مشین خراب ہوتی ہے تو محکمہ صحت پنجاب کی طرف سے اسکو فوری ٹھیک کرنے کے احکامات جاری کئے جاتے ہیں۔