بنگلہ دیش میں پھانسیاں، قید و بند کی صعوبتیں حق کی آواز نہیں دبا سکتیں: حافظ سعید

لاہور (خصوصی نامہ نگار)جماعۃ الدعوۃ کے امیر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی کے قائدین کو پاکستان سے محبت کے جرم میں پھانسیوں کی سزائیں سنائی جارہی ہیں، بھارتی اشاروں پر دی جانے والی سزائوں پر حکومت پاکستان کو خاموشی اختیار نہیں کرنی چاہیے، بھارت اور بعض دیگر ملک بلوچستان میں مشرقی پاکستان کی طرز پر علیحدگی کی تحریک کے حمایت کر رہے تھے۔پاک فوج کے کامیاب آپریشن کی وجہ سے بیرونی ایجنسیوں کا نیٹ ورک بکھر چکا ہے۔ ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے جامع مسجد قباء آئی ایٹ مرکز اسلام آباد میں کارکنوں کی تربیتی نشست سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ حافظ محمد سعید نے خطاب میں کہاکہ پہلے جماعت اسلامی بنگلہ دیش کے قائد عبدالقادر ملا کو پھانسی دی گئی اور اب مولانا مطیع الرحمن نظامی کو پھانسی کی سزا سنادی گئی ہے‘ ہم سمجھتے ہیں کہ ان قائدین نے قومیت اور وطنیت کیلئے قربانیاں پیش نہیں کی تھیں بلکہ ان کا جرم صرف یہ تھا کہ وہ لاالہ الااللہ کا نعرہ بلند کرتے ہوئے بھارتی فوج کے سامنے ڈٹ گئے۔ انہوں نے کہاکہ بنگلہ دیش میں جماعت اسلامی قائدین کو پھانسیوں کی سزائیں سنانے سے ایک بار پھر نظریہ پاکستان زندہ ہورہا ہے۔ بنگلہ دیش میں پھانسیاں اور قیدو بند کی صعوبتیں حق کی آواز کو نہیں دبا سکتیں۔ بیرونی قوتیں مسلم معاشروںمیں دہشت گردی کیلئے فتنہ تکفیر اور خارجیت کو پروان چڑھا رہی ہیں۔ اس مقصد کیلئے پاکستان میں خاص طور پر بے پناہ سرمایہ خرچ کیا جارہا ہے۔ دہشت گری میں ملوث گروہوں کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں۔ فلاح انسانیت فائونڈیشن تھر بلوچستان میں منظم انداز میں فلاحی سرگرمیوں میں مصروف ہے۔ رفاہی سرگرمیوں سے بلوچستان اور شمالی علاقہ جات میں بھارتی سازشیں ناکام ہوئی ہیں۔ دوردرازکے وہ علاقے جو حکومت کی توجہ سے محروم ہیں جماعۃالدعوۃ وہاں ریلیف سرگرمیوں کاجال بچھارہی ہے۔ تھر بلوچستان میں کروڑوں روپے کے فراہمی آب کے منصوبے پایہ تکمیل کو پہنچ رہے ہیں اور بہت سارے منصوبوں پر کام ہو رہا ہے۔ جماعۃالدعوۃ ان علاقوں میں آٹھ سال سے خدمت خلق کاکام کررہی ہے لیکن بیرونی قوتوں کو ریلیف کا یہ کام بھی ہضم نہیں ہو رہا۔ انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی پوری قوت سے جاری ہے۔ تحریک آزادی کشمیر جلد انشاء اللہ کامیابیوں سے ہمکنار ہو گی۔

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...