اسلام آباد (اے پی پی) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے قواعد، ضوابط و استحقاقات نے وزارت مذہبی امور سے گزشتہ سال حج کے موقع پر سعودی سفارت خانہ سے جاری کرائے گئے مجالمہ ویزوں، ہارڈ شپ کوٹہ کے تحت 1982 افراد کو حج پر بھجوانے اور سیزنل سٹاف کی تعیناتیوں کے حوالے سے تفصیلات طلب کرتے ہوئے آئندہ اجلاس میں وزیر مذہبی امور کو مدعو کیا ہے ۔کمیٹی نے پارلیمنٹ لاجز میں اجنبی افراد کی بھرمار پر سخت احتجاج کرتے ہوئے کہا اس سے ارکان پارلیمنٹ کے تحفظ کو شدید خطرات لاحق ہیں، اسلام آباد پولیس ناکے لگانے اور پابندیاں عائد کرنے کی بجائے سیکورٹی اقدامات کو بہتر بنائے۔ کمیٹی کا اجلاس منگل کو کمیٹی کے چیئرمین جنید انوار چوہدری کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا۔ کمیٹی رکن محمود بشیر ورک نے کہا پارلیمنٹ لاجز میں اجنبی افراد کی بہتات ہے، تفصیلات سامنے آنی چاہئیں پارلیمنٹ لاجز کے کس کمرے میں کون رہتا ہے۔ انہوں نے تجویز دی ہر فلور پر رات کے وقت گارڈ ہونا چاہئے۔ تمام لاجز غیر محفوظ ہیں جس وقت جو چاہے آ سکتا ہے۔ نجف عباس سیال نے کہا آئی جی اسلام آباد کو چاہئے کہ پارلیمنٹ لاجز میں ہروقت 16 پولیس کانسٹیبلز کی تعیناتی یقینی بنائی جائے، رکاوٹیں کھڑی کرنے اور تالے لگانے سے مسئلہ حل نہیں ہوگا۔ سفارشات مرتب کرنے کے لئے ذیلی کمیٹی بنائی جائے۔ آسیہ ناصر نے کہا راستے بند کرنے کی بجائے سکیورٹی بہتر بنائی جائے۔ کمیٹی چیئرمین نے معاملے پر عبدالمجید خان خانان خیل، شگفتہ جمانی، نجف عباس سیال، بلال ورک، آسیہ ناصر پر مشتمل ذیلی کمیٹی قائم کی جو ان معاملات کے حوالے سے سپیکر سے بات کرے گی جس کے بعد سپیکر قومی اسمبلی حتمی اقدامات کا فیصلہ کریں گے۔ نعیمہ کشور کی ترمیم کا جائزہ لیتے ہوئے نعیمہ کشور نے کہا ہمارا آخری سال شروع ہے مگر ہمارے بل اور ترامیم ایوان میں پیش نہیں ہوئیں، یہ عمل تیز ہونا چاہئے۔ ایک بل کے لئے حتمی مدت 6 ماہ مقرر ہونی چاہئے۔ شگفتہ جمانی، نواب محمد یوسف تالپور، ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو اور دیگر ارکان نے کہا بل کے حوالے سے متعلقہ ارکان کو تین چانس دیئے جائیں۔ اس کے بعد بل کو بے شک ختم کرایا جائے۔ نعیمہ کشور نے کہا کہ کمیٹی کے اجلاس میں بل کے محرکین کی موجودگی کو استثنیٰ دیا جائے۔ چیئرمین نے کہا کہ قواعد کے تحت ایسا ممکن نہیں ہے۔ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے کہا بعض ایسے امور ہوتے ہیں جن پر غور کے لئے ایوان بالا کی طرح پورے ایوان پر مشتمل کمیٹی کا اجلاس منعقد ہونا چاہئے۔ محمود بشیر ورک نے کہا اس طرح کمیٹیاں بنانی شروع کر دیں تو لامتناعی سلسلہ شروع ہوجائے گا۔ کمیٹی چیئرمین نے معاملہ کو وقتی طور پر موخر کر دیا۔پیرزادہ عمران احمد شاہ نے کہا سرکاری افسران کے والدین کے لئے میڈیکل الائونس ہوتا ہے جبکہ ارکان اسمبلی کے والدین کے لئے یہ سہولت نہیں ہے۔ محمود بشیر ورک اور شگفتہ جمانی نے اس کی حمایت کی جبکہ نواب محمد یوسف تالپور نے کہا معاملے کو چھیڑنے سے ذرائع ابلاغ کو ہم پر مزید تنقید کا موقع ملے گا۔ سیکرٹری پارلیمانی امور محمد ہمایوں نے بتایا قانون کے تحت ارکان پارلیمنٹ کے والدین کو یہ سہولت حاصل ہے۔ ارکان نے کہا ہمارے والدین کے علاج معالجہ کے بل ادا نہیں کئے جاتے۔ محمود بشیر ورک نے کہا معاملے میں ابہام ہے، اس کو تنخواہوں اور مراعات کے ایکٹ میں تحفظ حاصل ہونا چاہئے۔ چیئرمین نے معاملہ کو وقتی طور پر ملتوی کر دیا۔ عمران احمد شاہ کی وزیر مذہبی امور کی طرف سے یقین دہانی کے باوجود ارکان پارلیمنٹ کو حج ویزا نہ دینے کے حوالے سے استحقاق کے سوال کے جائزہ کے دوران تحریک کے محرک پیرزادہ عمران احمد شاہ نے کہا کہ ارکان اسمبلی کے ساتھ اس حوالے سے تضحیک آمیز سلوک کیا جاتا ہے، گزشتہ سال بھی متعدد چکر لگانے پر مجھے صرف چھ فارم ملے۔ پیرزادہ عمران احمد نے کہا گزشتہ سال حج کے موقع پر ہارڈ شپ کوٹہ کے تحت 1982 افراد کس کس کے ریفرنس سے حج پر بھجوائے گئے۔ چیئرمین نے کہا تجاویز لکھ کر فراہم کی جائیں اور آئندہ اجلاس تک اس معاملہ کو موخر کر دیا۔ اظہر قیوم ناہرا کے نوشہرہ ورکاں کے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ کے خلاف استحقاق کے سوال کا جائزہ لیتے ہوئے چیئرمین نے کمیٹی کے ارکان کے مطالبہ پر اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ نوشہرہ ورکاں بابر واہلہ اور متعلقہ ڈائریکٹر جنرل لینڈ کے کمیٹی کے سامنے پیش نہ ہونے پر ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کا بھی حکم دیا۔
قائمہ کمیٹی سے غیر حاضری پر ڈی جی‘ اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ نوشہرہ کے وارنٹ جاری
May 10, 2017