اسلام آباد(نیوز ایجنسیاں+خصوصی نمائندہ)سپریم کورٹ نے چیئر مین تحریک انصاف عمران خان کی نااہلی سے متعلق متفرق درخواستوں پر جمعے تک بیان حلفی سمیت جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے 2002 کے کاغذات نامزدگی سمیت گوشواروں کی تفصیلات بھی طلب کرلیں۔جبکہ چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ یہ فیصلہ عدالت کرے گی کہ آرٹیکل 184/3 کا استعمال کہاں کرنا ہے۔ پانامہ کیس میں 2ججز نے موجودہ مواد کاجائزہ لینے کے بعد نااہلی کافیصلہ دے دیا، ایسے نااہلی کا دروازہ کھولا تو کل ہر ایم این اے کا کیس براہ راست سپریم کورٹ آئے گا۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی کے لیے حنیف عباسی کی درخواستوں کی سماعت کی۔ سماعت کے موقع پر عمران خان کے وکیل نعیم بخاری کا کہنا تھا کہ عمران خان کی طرف سے بیان حلفی جمع کرا رہا ہوں۔ عدالت اور اکرم شیخ اس کا جائزہ لے لیں جب کہ لندن فلیٹس سے نیازی سروسز کے فعال ہونے تک تمام دستاویزات دوں گا۔ حنیف عباسی کے وکیل اکرم شیخ نے اپنے دلائل میں کہا طلاق کے بعد بھی بنی گالہ اراضی جمائما کے نام تھی، طلاق کے بعد اراضی جمائما کے نام رہنے کی وجہ سمجھ نہیں آتی جب کہ ٹیکس بچانے کے لیے کسی دوسرے کے نام زمین خریدی جاتی ہے۔ چیف جسٹس نے استفسار کیا پاکستان اور برطانیہ میں طلاق کی اقدار مختلف ہوتی ہیں، آپ کا کیا مقصد ہے جس پر اکرم شیخ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے 95 کنال طلاق کے ایک سال بعد سابقہ بیوی کے نام پر خریدی اور اس کے 4 ماہ بعد اپنے نام کرائی، 2002کے کاغذات نامزدگی میں عمران خان نے جمائما کے نام نہ جائیداد کا ذکر کیا اور نہ ہی جمائما سے لی گئی رقم کا۔اکرم شیخ کا کہنا تھا ایک وزیر اعظم ہے دوسرا آنے والا ہے۔اکرم شیخ کے دلائل پر جسٹس عمر عطا بندیال نے استفسار کیا کہ کیا آپ یہ تسلیم کرتے ہیں کہ عمران آنے والے وزیر اعظم ہیں جس پر اکرم شیخ نے کہا کہ عمران خان خود کو ایسے ہی پیش کرتے ہیں۔ اکرم شیخ نے کہا کہ فیصلہ ہمیشہ اکثریت کاہی ہوتا ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے ہر سیاسی جماعت اپنے فنڈز کے حوالے سے جواب دہ ہے، آپ کاکیس صرف اتناہے عمران خان نے فنڈز سے متعلق جھوٹا سرٹیفکیٹ دیا۔ سرٹیفیکیٹس کو دیکھنے سے پہلے یہ دیکھنا ہوگا کہ فنڈزدرست تھے یا نہیں ،جب کہ اصل معاملہ یہ ہے کہ فیصلہ دیناہے ہم اس کیس کو براہ راست سن سکتے ہیں یا نہیں۔جسٹس عمرعطا بندیال نے کہا اگر فنڈ کے حوالے سے عمران خان کی نااہلی کا فیصلے کا اثر پوری جماعت پر ہوگا، کل کوئی اسی فیصلے کی بنیاد پر پی ٹی آئی پر پابندی کی درخواست لے آئے گا۔عدالت نے عمران خان کے خلاف نااہلی کیس کی سماعت ایک روز کے لیے ملتوی کردی۔علاوہ ازیں الیکشن کمشن نے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کو نااہل قرار دینے کی درخواست بحال کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا ۔چیف الیکشن کمشنرجسٹس ریٹائرڈ سرداررضا کی سربراہی میں 5 رکنی بینچ نے عمران خان کی نااہلی سے متعلق ہاشم علی بھٹہ کی درخواست بحال کرنے سے متعلق اپیل کی سماعت کی، ہاشم علی بھٹہ کا موقف تھا کہ عمران خان نے الیکشن کمیشن کے روبرو جھوٹ بولا جس کے بعد وہ آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 پرپورا نہیں اترتے ، اس لیے انہیں نااہل قرار دیا جائے۔الیکشن کمیشن نے ہاشم علی بھٹہ کی درخواست بحال کرتے ہوئے عمران خان سے جواب طلب کرلیا ٗ کیس کی آئندہ سماعت 23 مئی کو ہوگی۔
عمران سے گوشواروں کی تفصیلات طلب کیا اقلیتی رائے والے ججز کے فیصلے پر نااہل قراردیدیں:چیف جسٹس
May 10, 2017