مکرمی! ٹریفک حادثات ہمارے ملک کا سب سے بڑا مسئلہ بنتا جا رہا ہے غلطی کسی کی بھی ہو لیکن نقصان تو پورے ملک کو اٹھانا پڑتا ہے کیونکہ حادثات میں محض ایک فرد نہیں بلکہ پورا خاندان مرتا ہے اور یہ خاندان ہی تو معاشرے کی اکائی ہیں حادثات سے بچنا فرد کے اپنے ہاتھ میں ہے۔ آج تیز رفتاری کے بڑھتے ہوئے رجحان کے پیش نظر کسی فرد کے پاس بھی اتنا وقت نہیں ہوتا کہ وہ چند سیکنڈ رک کر سگنل کھلنے کا انتظار کر لے۔ بلکہ سب ایک دوسرے کو اوورٹیک کرتے ہوئے آگے نکلنے کی کوشش میں دکھائی دیتے ہیں اور اب تو دریائے راوی پر موجود میٹرو بس کے پل پر بھی یہی منظر دکھائی دیتا ہے۔ کئی موٹر سائیکل سوار اس پل پر میٹرو بس کو بڑی تیزی سے اوورٹیک کرتے ہوئے پل کراس کرتے ہیں ابھی تک تو اس پل پر کوئی حادثہ نہیں ہوا مگر جس طرح اس پل پر ٹریفک کی غیر اعلانیہ آمد و رفت ہو رہی ہے۔ ان حادثات کے ہونے کا اندیشہ بھی زیادہ ہوتا جا رہا ہے۔ میٹرو بس ایک معین وقت کے اندر اپنا سفر طے کرتی ہیں اس بس کے پیچھے سات ، آٹھ موٹرسواروں کا تیز رفتاری سے اوور ٹیک کرنا خود حادثات کو دعوت دینے کے مترادف ہے۔ (ثناءناز ....گورنمنٹ فاطمہ جناح کالج چونامنڈی لاہور)