بھارتی کشمیر نامنظور

واجپائی صاحب وزیراعظم تھے کہ جناب فیض احمد فیض بھارت تشریف لے گئے ۔ زبردست استقبال ہوا یوں لگ رہا تھا کہ گویا کوئی سربراہ مملکت چلا آیا ہو۔ وہی سکیورٹی، وہی جلتی بجھتی بتیوں والی گاڑیاں ، قافلے کے آگے پیچھے ۔ میڈیا نے بھی خوب کوریج دی۔ مقبوضہ کشمیر کے وزیر اعلیٰ کو پتہ چلا تو سندیسہ بھیجا کہ ادھر بھی چلے آئیے آپ کو کشمیر جنت نظیر کی سیر کرائیںگے اور بہانے پرانی یادیں بھی تازہ ہو جائیں گی۔ فیض صاحب نے جواب بھیجا بھائی ہمارا آنا محال، کیسے آجائیں ؟ جبکہ ہم تو آپ کی ریاست کو تسلیم ہی نہیں کرتے۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...