ایک کالم کو بنیاد بناکر میرے خلاف الزامات کی بوچھاڑ کی گئی،چیئرمین نیب استعفیٰ دیکر گھر جائیں اور24گھنٹےمیں معافی مانگیں:نواز شریف

تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف نے نیب کی جانب سے منی لانڈرنگ سے متعلق نوٹس کے جواب میں پنجاب ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین نیب کی پریس ریلیزکےحقائق قوم کےسامنےلاناچاہتاہوں، الزام کی نوعیت کونظراندازکرناجمہوری نظام کوخطرےمیں ڈالناہے۔انہوں نے کہا کہ ثابت ہوگیا کس طرح ادارے کے سربراہ نے اپنی قانونی ذمہ داریوں کو پس پشت ڈال کر میری کردار کشی اور میڈیا ٹرائل کو مشن بنالیا۔نیب کی جانبداری اورعنادکا نشانہ بنتا رہا ہوں، ثابت ہوگیاایک ادارےکےسربراہ نےمیڈیاٹرائل کو مشن بنالیا۔نواز شریف کا کہنا تھا کہ ورلڈبینک کی رپورٹ کو مسخ کرکےمیڈیاکےذریعے پیش کیا گیا،چیئرمین نیب کےجاری مراسلےمیں میری بات کی توثیق ہوگئی،احتساب کےنام قائم ادارہ من گھڑت الزامات کامورچہ بن گیاہے،پاناماپیپرزمیں سرےسےمیرانام ہی نہیں تھا،بےسروپاپاناماپیپرزکی کہانی جاری ہے،9مہینےسےتماشاہ لگاہے۔انکا  کہنا تھا کہ کوشش کی جارہی ہےکہ کوئی کیس بناکرمجھےپھنسایاجائے،اس کےبارے میں یہی کہہ سکتاہوں عذرگناہ بدترازگناہ،الزام لگایااس وقت کےوزیراعظم نےرقم بھارت بھجوائی،3 بار وزیراعظم رہنےوالےپربھارت کوفائدہ پہنچانےکاالزام لگایا،مجھ پر5ارب ڈالرمنی لانڈرنگ سےباہربھیجنےکاالزام لگایاگیا،الزام لگاپاکستان کونقصان پہہنچاکربھارت کوفائدہ پہنچایاگیا۔انہوں نے کہا کہ ایک کالم کو بنیاد بناکر میرے خلاف الزامات کی بوچھاڑ کی گئی ،سب جانتے ہیں میرے خلاف نیب میں کئی کیسز جاری ہیں۔نوازشریف نے چیئرمین نیب سے استعفے کامطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین نیب منصب پررہنےکاجوازکھوچکےہیں، فوری طور پر استعفیٰ دیکر گھر چلے جائیں،چیئرمین نیب جاویداقبال24گھنٹےمیں معافی مانگیں،یہ احتساب نہیں،حکومتی مشینری کیخلاف غیرمنصفانہ سلسلہ ہے۔نواز شریف کا کہنا تھا کہ پانامالیکس کے بعد میں نے عدلیہ سےتحقیقات کی درخواست دی تھی،میری درخواست کوغلط قراردیکر واپس کردیا گیاتھا،میرےمخالفین نے درخواست جمع کرائی تو وہ معتبرٹھہری،پاناماپیپرزکودنیا میں کسی توجہ کے لائق نہیں سمجھاگیا،شروع سے ہی پانامالیکس میں میرانام نہیں تھا،پھر کیسے نجانےکیسےپانامالیکس سےمتعلق فضول پیپرزمعتبرہوگئے،میرےخلاف کچھ نہ ملا تواقامہ کو بنیاد بناکرمجھے نکال دیاگیا۔انہوں نے مزید کہا کہ کیا نیب نہیں جانتا اسٹیٹ بینک نےرپورٹ کومستردکردیا تھا،نیب کو نہیں معلوم ورلڈ بینک نےدوٹوک وضاحت کردی تھی،سیاسی جماعتیں تقسیم سےہٹ کراس مسئلےکاجائزہ لیں۔

نواز شریف کا کہنا تھا کہ خلائی مخلوق 70سالوں سے ہےوہ نظرنہیں آتی،خلائی مخلوق کامقابلہ زمینی مخلوق سےہونےوالا ہے۔

ای پیپر دی نیشن