ڈرون حملے رکوانا عدلیہ کا کام نہیں: سپریم کورٹ نے درخواست خارج کردی

اسلام آباد (خبر نگار)سپریم کورٹ نے ڈرون حملوں کیخلاف درخواست خارج کر دی۔ عدالت نے کہا کہ ڈرون حملے رکوانا عدلیہ کا کام نہیں، اس طرح کے پالیسی معاملات حکومت کا اختیار ہے۔ جمعرات کو چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ ڈرون حملوں میں بے گناہ لوگ مارے جاتے ہیں، خواتین اور بچوں سمیت مویشی بھی ہلاک ہوئے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ اب تو ڈرون حملے بند ہوگئے ہیں۔ پشاور ہائیکورٹ نے حکومت اور وزارت دفاع کو یہ معاملہ بھیجا تھا، وزارت دفاع اور وزارت خارجہ امریکا سے بات کر سکتے ہیں، عدالت تو امریکا کو نہیں کہہ سکتی کہ ڈرون حملے بند کرو، ہائیکورٹ نے بھی کہا کہ یہ کام حکومت کا ہے۔یاد رہے ڈرون حملے رکوانے سے متعلق راجہ سعد سلطان نے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

ای پیپر دی نیشن