لاہور (نوائے وقت رپورٹ) مسلم لیگ ن نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ نیب میں ترامیم نہیں بالکل ختم کر دینا چاہیے۔ لاہور میں احسن اقبال، ایاز صادق اور خواجہ سعد رفیق نے پریس کانفرنس کی۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ حکومت اوراپوزیشن کے نیب قانون پرکسی قسم کے مذاکرات نہیں ہو رہے۔ نیب قانون کو اٹھارہویں ترامیم سے لنک کیا جا رہا ہے، ایسی کوئی بات نہیں۔ نیب میں ترامیم کے بجائے بالکل ختم کرنا چاہیے، چالیس ارب روپے ای اوبی آئی کے کھا گئے۔ سپریم کورٹ ڈاکہ مارنے والوں کو سزا دے۔ سپریم کورٹ ای اوبی آئی کیس پرفیصلہ دے، مالم جبہ، بی آرٹی، آٹا، چینی، سلائی مشین کیسز پر انکوائری کیوں نہیں ہو رہیں۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ اگراحتساب اتنا ہی پاکیزہ ہے تو بی آرٹی، مالم جبہ، چینی چوروں سے کیوں نہیں پوچھا جاتا، روزانہ حکومت کا سکینڈل سامنے آتا ہے، نیب کومشرف نے مخالفین کے لیے بنایا تھا، ہمارے دور میں بھی احتساب ٹھیک نہیں تھا، اعتراف کرتا ہوں۔ شہبازشریف، رانا ثنا اللہ کو نوٹس، سیاسی انتقام کے سوا کچھ نہیں، سیاسی انتقام کی مزید گرم ہوائیں شروع ہوگئی ہے، موصول ہونیوالے نیب کے نوٹسز کی شدید مذمت کرتے ہیں، حمزہ شہبازشریف طویل قید کاٹ چکے ہیں۔ حمزہ شہبازکا جرم شہبازشریف کے بیٹے اس کے سواء کوئی جرم نہیں۔ جوپکڑے گئے کیا کسی نے اپنا نظریہ تبدیل کیا؟ حکومت نے سیاسی انتقام میں سارا وقت ضائع کر دیا۔ بے شرمی انتہا تک پہنچی ہوئی ہے۔ کرونا کا کہنا تھا کہ کرونا کا مقابلہ کرنے کے بجائے اپوزیشن کے ساتھ یکطرفہ جنگ لڑی جا رہی ہے۔ ریاستی مشینری موجود ہے توٹائیگرفورس بنانے کی کیا ضرورت ہے؟۔ لاک ڈاؤن کوختم کرنے کا اچانک فیصلہ سوچ سمجھ کرکرنا چاہیے۔ اگرمریضوں کی تعداد بڑھی توکون ذمہ دارہوگا؟ اگرتباہی آئی توحکومت ذمہ دار ہوگی۔ حکومت ڈاکٹرزکی بات نہیں سن رہی، شہرمیں بہت رش ہے، لاک ڈاؤن کی وجہ سے کچھ نہ کچھ بچت تھی۔ احسن اقبال نے کہا کہ نیب کے جھوٹے مقدموں سے ہمارے قدم لرزنے والے نہیں۔ شیخ رشید واضح کریں نیب کے پی آراو یا ڈیفیکوچیئرمین ہیں۔ شیخ رشید کوکس نے بتایا نیب عید کے بعد ٹارزن بنے گا، نیب ٹارزن والی نہیں لومڑی والی حرکتیں کررہا ہے۔ ہمیں ایسا وزیراعظم نہیں چاہیے جس کو پتا نہ ہوحکومت میں کیا ہو رہا ہے۔ حکومت نے نوجوانوں کا مستقبل تباہ اورمعیشت تباہ کردی ہے۔ حکومت کرونا کی وجہ سے قوم کومشکل میں ڈال چکی ہے۔ حکومت کے پاس کوئی لائحہ عمل نہیں اب جوکرنا ہے کرونا نے ہی کرنا ہے، ہم ان کے لیے دعا ہی کرسکتے ہیں۔ بھارت سے ادویات منگوائی گئیں، بھارت سے تجارت ختم اورحکومت بھارت سے ادویات کے ذریعے کروڑوں کماتی رہی، وزیراعظم کو پتا ہونا چاہیے ان کی ناک کے نیچے کیا ہو رہا ہے۔ نیب کے حوالے سے احسن اقبال نے کہا کہ چیئرمین نیب نے تیس سال پرانے کیس میں شہبازشریف، رانا ثنا اللہ کو نوٹس بھیج دیئے۔ کاش نیب شوگر مافیا کو نوٹس بھیج کر طلب کرتا۔ وفاق اورپنجاب کے درمیان کوئی کوارڈینشن نہیں، ملک میں بڑا سنگین گورننس کا بحران ہے، کنفیوژڈ، اناڑی حکمرانوں کی سزا عوام کاٹ رہے ہیں، قومی اسمبلی اجلاس میں کرونا سے نمٹنے کے لیے لائحہ عمل کا پوچھیں گے۔پرویز الٰہی کو حمزہ شہباز کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے کی پاداش میں تنگ کیا جا رہا ہے۔ نیب وزیراعظم کے حکم پر کارروائیاں کر رہا ہے۔ عمران خان چیئرمین نیب کو اپنی کابینہ میں شامل کر لیں۔
نیب میں ترامیم کی بجائے بالکل ختم کر دینا چاہئے: مسلم لیگ ن
May 10, 2020