سو دِن چور کے' ایک دن شاہ کا

قیام پاکستان کے بعد سے اب تک پولیس میں اصلاحات ایک بہت بڑا مسئلہ رہا ہے۔ ہر آنیوالی حکومت نے پولیس کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کیا ہے۔ جس کا نتیجہ یہ نکلا ہے کہ محکمہ پولیس میں چھپی ہوئی کالی بھیڑوں نے انکے بل بوتے پر کرپشن ظلم و تشدد اور دیگر جرائم پیشہ افراد کے ناجائز دھندوں کو خوب فروغ دیتے ہوئے دولت اکٹھی کرنے میں کوئی کسر نہ چھوڑی ہے۔ آئے دن اخبارات میں پولیس اہلکاروں کے ناجائز تشدد اور لوٹ مار کے واقعات پڑھنے اور سننے کو ملتے رہتے ہیں مگر ایسے حالات میں اس شعبہ میں کچھ اچھے لوگ بھی موجود ہیں جو ذمہ داری اور ایمانداری سے اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں وہ سب کے سب آج کے اس بدترین دور میں زبردست خراج تحسین کے مستحق ہیں ایسے روشن ستاروں کے کام کو تاریخ کبھی فراموش نہیں کریگی خیر آج بات ہوگی کرپشن کے اس شہسوار کی جس نے پورے ملک کے محکمہ پولیس کے منہ پر کالک مل دی ہے جس کی تفصیل کچھ اس طرح سے ہے پتوکی محکمہ پولیس میں چھپی کالی بھیڑوں کیخلاف ڈی پی او قصور زاہد نواز مروت نے ا س وقت زبردست ایکشن لیا جب تھانہ سٹی پتوکی میں تعینات سابقہ ایس ایچ او ملک طارق محمود سمیت دیگر پانچ پولیس اہلکاروں سب انسپکٹر منظور،اے ایس آئی غلام عباس، نائب محرر شوکت، اور کانسٹیبل احسان الٰہی نے بد نام زمانہ منشیات فروش ناصر ارشد عرف ناصری اور محمد کلیم سے ریٹ کرکے 17 کلو ہیروئن برآمد کی مگر دو مقدمات درج کیے ان مقدمات میں17 کلو ہیروئن کی بجائے 11 کلوہیروئن ڈالی گئی راتوں رات امیر بننے کے خواب دیکھنے والے ان پولیس اہلکاروں نے باقی چھ کلو ہیرون کا مال مقدمہ خود برد کر لیا بعد میں ان تمام پولیس اہلکاروں نے مل کر اس مقدمہ کے نمونہ جات تبدیل کر دیئے ایس ایچ او اور دیگر پانچ پولیس اہلکاروں کیخلاف تھانہ سٹی پتوکی میں مقدمہ درج کرکے ان تمام ملزمان کو حوالات میں بند کر دیا گیا بعد میں ان ملزمان کو عدالت کے حکم پرقصور جیل بھیج دیا گیا تھا۔اور مذکورہ منشیات جس کی مالیت کروڑوں روپے تھی کو رشوت،حرام خور ملزمان نے خوردبرد کر کے فروخت کر دی اور بوگس منشیات کے سمپلز لیبارٹری کو بھیج دئیے۔لیبارٹری سے رپورٹ آتے ہی ڈی پی او قصور زاہد نواز مروت کے حکم پر ملزمان کیخلاف گیارہ کلو منشیات خوردبرد کر نے کا تھانہ سٹی پتوکی پولیس نے مقدمہ درج کر کے ملزمان کو حوالات میں بند کرنے کا حکم دے دیا جبکہ سابقہ ایس ایچ او و ملزم طارق محمود نے دل کے عارضے کا بہانہ بنا کر ہسپتال میں چلے گئے تھے۔ اس کو کہتے ہیں ''سو دِن چور کے تو ایک دن شاہ کا '' بعد ازاں سابقہ ایس ایچ او طارق محمود سمیت ملزمان کو ہتھکڑیاں لگاکر جوڈیشل مجسٹریٹ جج فواد محمود کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ پیشی کے وقت پولیس کی بھاری نفری کے سکیورٹی انتظامات کیے گے اس موقع پر ڈی ایس پی سرکل پتوکی رضوان چیمہ،ایس ایچ او تھانہ سٹی نصراللہ بھٹی،ایس ایچ او صدر عالم شیر اور ایلیٹ فورس کے نوجوان بھی موقع پر موجود تھے جبکہ ملزمان کو ایک روزہ سفری ریمانڈ پر قصور اینٹی کرپشن پیش کرنے کی ہدایات کی گی۔ڈی پی او قصور زاہد نواز مروت کے مطا بق کرپٹ اور بدعنوان ملازمین محکمہ پولیس کی بدنامی کا باعث بن رہے ہیں ایسے کرپٹ عناصر کا ہر جگہ پر محاسبہ کیا جا ئیگا۔ اور کالی بھیڑوں کا محکمہ سے صفایا کیا جائیگا۔اس مقدمہ کی تفتیش ڈی ایس پی رضوان منظور چیمہ کرینگے اور روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ کر ینگے۔ اور ساتھ ہی فوری طور پر ڈی پی او قصور نے ایس ایچ او سٹی تھانہ پھولنگر نصراللہ بھٹی کو مقدمہ مذکورہ کا مد عی بنا کر ایس ایچ او سٹی پتوکی تعینات کیا ہے۔ اس اقدام پر بھائی پھرو، پتوکی سرائے مغل، مانگامنڈی پریس کلبز کے صدور تنویر اسلم، شیخ خالد رفیق، میاں عابد بھٹی، کرامت وٹو، حاجی عبدالحفیظ اثم، اور سرپرست اعلی پریس کلبز ہٰذا ملک عبدالحفیظ شاہد، حاجی محمد رمضان، تحصیل پتوکی کے مقامی صحافیوں طارق شاہین، رانا عدنان، زاہدمنہاس، ڈاکٹر لیاقت علی، چوہدری زین العابدین المعروف عابد بھائی، وقاص قمر ایڈیٹر نوائے انصاف، عبدالخالق ایڈیٹر پندار، ملک عبدالرزاق, بابر مشہدی، نعیم سلطان مجید، ایڈووکیٹ احمد جمال چوہدری اور عوامی سماجی و سیاسی حلقوں سے تعلق رکھنے والی شخصیات سردار نوراحمد ڈوگر صوبائی امیدوار نے ڈی پی او قصور زاہد نواز مروت کو خراج تحسین پیش کیا۔

ای پیپر دی نیشن