نئی دہلی/ لندن (نوائے وقت رپورٹ+ اے پی پی+ نیٹ نیوز) بھارت میں کرونا سے صورتحال مزید سنگین ہو چکی ہے۔ چوبیس گھنٹے کے دوران 4 لاکھ 9 ہزار سے زائد افراد وائرس سے متاثر ہوئے۔ مودی کی توجہ وباء کو کنٹرول کرنے کی بجائے ٹوئٹر پر خود کو تنقید سے بچانے پر ہے۔ برطانوی جریدے دی لینسٹ نے اپنے جرنل میں لکھا کہ ایسے مشکل وقت میں مودی کی خود پر تنقید اور بحث دبانے کی کوشش معافی کے لائق نہیں ہے۔ کرونا سے تباہی کی ذمہ دار مودی سرکار ہے۔ آرٹیکل کے مطابق بھارت میں یکم اگست تک ہلاکتوں کی تعداد دس لاکھ تک جا سکتی ہے۔ ادھر ایک ہی روز چار ہزار 133 افراد دم توڑ گئے۔ ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 42 ہزار سے تجاوز کرچکی ہے۔ بنگلور کرونا کیسز میں تمام شہروں سے آگے نکل گیا جہاں مریضوں کی تعداد 3 لاکھ سے زائد ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ کیسز کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے۔ تامل ناڈو ریاست میں لاک ڈائون کے باوجود جمعے کو 26 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے۔ دہلی کے وزیراعلیٰ اروند کچریوال نے دہلی میں لاک ڈائون میں مزید ایک ہفتے17 مئی تک توسیع کر دی ہے۔ اترپردیش میں بھی کرفیو میں 17 مئی تک توسیع کی گئی ہے۔ کچریوال نے کہا کہ لاک ڈائون سے پہلے کرونا میں انفیکشن کی شرح 35 فیصد تھی جو اب 23 فیصد ہو گئی ہے۔ بھارتی عدالت الہ آباد ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جسٹس دھرم ویر شرما کی نوئیڈا میں کرونا سے موت ہوگئی۔ 2010ء میں ایودھیا تنازعہ کا فیصلہ سنانے والے بنچ کے رکن تھے۔ کرونا پر قابو پانے کے لیے سپریم کورٹ نے کرونا وبا کے مینجمنٹ کے لئے تحقیق کرنے کے واسطے ایک قومی ٹاسک فورس قائم کرنے کا مودی حکومت کو حکم دیا ہے۔ بھارتی دانشور فرید زکریا نے کہا ہے کہ بھارت میں کرونا وائرس پھیلنے کا ذمے دار میڈیا بھی ہے۔ مودی سرکار ہر جگہ آمرانہ طاقت کا مظاہرہ کر رہی ہے۔ بھارتی میڈیا وزیراعظم مودی کے ساتھ ملا ہوا ہے۔ اس کا غلام مودی دور میں میڈیا تباہ ہو گیا اب آزاد میڈیا نہیں۔ کرونا کی بدترین تباہ کاریوں کی ذمے داری کون قبول کرے گا؟۔ بھارتی صحافیوں نے مودی کے غلط فیصلوں کی وجہ سے کرونا کی ہلاکت خیزی پر حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔ بھارتی تجزیہ کار اور سی این این کے لئے لکھنے والی بھارتی صحافی اکنکشہ سنگھ نے ہندوستان میں کرونا کی بدترین تباہ کاریوں پر مودی حکومت سے استفسار کیا کہ بھارت میں کسی نے معافی نہیں مانگی نہ کسی نے استعفیٰ دیا۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے چند ماہ قبل ہندوستانی حکومت فتح کا اعلان کر رہی تھی۔ بھارت کے معروف یوٹیوبر و اداکار راہول وہرا کرونا کے باعث چل بسے۔ بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق 35 سالہ یوٹیوبر میں وائرس کی تشخیص ہوئی تھی جس کے بعد وہ دلی کے ایک ہسپتال میں زیر علاج تھے۔ طبیعت نہ سنبھلنے پر راہول کو ایک اور ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ چل بسے۔ راہول وہرا نے گزشتہ روز فیس بک پر ایک پوسٹ کی اور بھارتی وزیراعظم کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا کہ مجھے بھی اچھا ٹریٹمنٹ مل جاتا تو میں بچ جاتا۔