سرینگر (کے پی آئی) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ کشمیر میں ممتاز حریت رہنما الطاف احمد شاہ کی بیٹی رووا شاہ نے اپنے والد اور دیگر حریت رہنماؤں کی صحت و سلامتی کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا ہے جو نئی دہلی کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میںغیر قانونی طور پر نظربندہیں۔ رووا شاہ نے اپنے ٹویٹ میں کہا کہ انہوں نے کئی مہینوں کے بعد تہاڑ جیل میں غیر قانونی طور پر نظربند اپنے والد الطاف احمد شاہ سے پانچ منٹ سے بھی کم وقت تک بات کی۔ انہوں نے کہا کہ ان کے والد نے بتایاکہ جیل میں ہر روز کم سے کم دو افراد کرونا وائرس کی وجہ سے مرجاتے ہیں اور 250 سے زائد قیدیوں میں وائرس کی تشخیص ہوچکی ہے۔انہوں نے کہاکہ میں نہیں جانتی کہ آیا اس بات پر خوش ہوجائوںکہ وہ اب تک ٹھیک ہیں یا پھر یہ فکر کروںکہ وہ اور دیگر تمام افرادکو ایسے ماحول میں کرونا وائرس کا شکار ہوجانے کا خطرہ ہے جہاں محض درد کم کرنے کی دوا کا حصول بھی مشکل ہے۔رووا شاہ 2017 میں اپنے والد الطاف احمد شاہ کی گرفتاری کے بعد سے نئی دہلی کی تہاڑ جیل میں ان سے ملنے کے لئے جاتی رہی ہیں لیکن اب انہیں تشویش لاحق ہے کہ کرونا وائرس سے انہیں ایک نئے خطرہ کا سامنا ہے۔ محکمہ فائنانس کے سپیشل سکریٹری اور سابق ضلع مجسٹریٹ کولگام ڈاکٹر شمیم احمد وانی گورنمنٹ میڈیکل کالج جموں میں کرونا سے انتقال کر گئے۔ وہ 1999 بیچ کے کشمیر ایڈمنسٹریٹیو سروس (کے اے ایس) افسر تھے۔ 54 سالہ ڈاکٹر شمیم احمد وانی کو چند روز قبل جی ایم سی جموں میں داخل کیا گیا تھا جہاں گذشتے روز قریب ساڑھے گیارہ بجے دن کرونا سے ان کی موت واقع ہوئی۔سرینگر کے مضافاتی علاقہ پاندچھ سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر شمیم احمد جموں وکشمیر حکومت کے بہترین ماہر اقتصادیات مانے جاتے تھے۔ انہوں نے اپنے کیرئر میں زیادہ تر وقت محکمہ فائنانس کی خدمت میں ہی صرف کیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس نے لوگوںکو اپنے محبوب رہنما محمد اشرف صحرائی کی مذہبی رسومات ادا کرنے سے روکنے کے لئے غیرقانونی اور بلا جواز پابندیوں کے نفاذ پر قابض بھارتی حکام کی شدید مذمت کی اور مطالبہ کیا ہے کہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی زیر نگرانی کسی غیر جانبدارانہ ادارے کے ذریعے جموںخطے کی ادھمپور جیل میں محمد اشرف صحرائی کی حراستی وفات کی تحقیقات کرائی جائے۔ محمد اشرف صحرائی نریندر مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی تحویل میں 05 مئی کو جموں میں انتقال کرگئے تھے جس کے بعد سے مودی حکومت نے لوگوں کو شہید رہنما کی غائبانہ نماز جنازہ پڑھنے سے روکنے کے لئے مقبوضہ علاقے میں پابندیاں سخت کردی ہیں۔ کرونا کرفیو کے دسویں دن اتوار کو بیشتر اضلاع میں روزمرہ زندگی مفلوج رہی۔ دس روز سے کاروباری و تجارتی مراکز مقفل ہیں،جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ مکمل طور پر بند ہے۔اس دوران وادی میںپولیس نے ضوابط کی خلاف ورزی کی پاداش میں29گاڑیوں کو ضبط کرنے کے علاوہ زائد از100افراد کی گرفتاری عمل میں لائی گئی۔ متاثرہ اضلاع میں لاک ڈائون سختی سے نافذ ہے۔ اگر چہ سرکاری طور پر وادی کے 3اور جموں کے 2اضلاع میں ہی کرونا کرفیو نافذ کیا گیا لیکن کرونا کی صورتحال دیکھتے ہوئے پوری وادی اور جموں کے پیشر علاقوں میں سب کچھ بند کیا گیا ہے۔