ماسکو میں وکٹری پریڈ‘ یوکرائن میں فوجی آپریشن درست فیصلہ تھا:روسی صدر

ماسکو( اشتیاق ہمدانی)ولادی میر پیوٹن نے  ماسکو کے ریڈ اسکوائر میں یوم فتح کی پریڈ سے خطاب کے دوران کہا کہ یوکرائن میں روس کا فوجی آپریشن روس مخالف ایک جارح عمل کے خلاف ایک پیشگی اقدام تھا۔ روسی صدر پیوٹن نے اپنی تقریر کے دوران نہ صرف دوسری جنگ عظیم کے دوران سوویت عوام کی کامیابیوں کی تعریف کی بلکہ ماسکو اور کیف کے درمیان جاری تنازعہ کی وجوہات کو بھی بتایا۔ انہوں نے کہا کہ روس کو یہ فوجی کارروائی کرنا پڑی کیونکہ مشرقی دونباس کے علاقے میں الگ ہونے والی جمہوریہ کے خلاف یوکرائن کی جانب سے بڑے پیمانے پر حملے کی منصوبہ بندی کی جا رہی تھی۔ روسی صدر نے کہا کہ ہم نے یوکرین میں فوجی انفراسٹرکچر کو کھلتے دیکھا۔ سینکڑوں غیر ملکی فوجی ماہرین اپنا کام شروع کر رہے تھے۔ نیٹو ممالک سے جدید ترین ہتھیاروں کی باقاعدہ ترسیل ہوتی تھی۔ روس کے لیے خطرہ روز بروز بڑھتا گیا۔صدر پیوٹن نے فوجی آپریشن کے آغاز کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ روس نے جارحیت کا قبل ازوقت جواب دیا۔ یہ ایک خودمختار، مضبوط اور آزاد ملک کا زبردستی، بروقت اور واحد درست فیصلہ تھا۔ انہوں نے ماسکو کی طرف سے گزشتہ سال کے آخر میں واشنگٹن کے ساتھ سکیورٹی کی ضمانتوں پر بات چیت میں شامل ہونے کی کوششوں کی یاد دلائی جو بے نتیجہ نکلی۔ روسی رہنما نے بتایا کہ نیٹو ممالک ہماری بات نہیں سننا چاہتے تھے، جس کا مطلب یہ ہے کہ درحقیقت انہوں نے روس کے خلاف بالکل مختلف منصوبے بنائے تھے جنہیں ہم نے آج دیکھ بھی لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونباس میں تعزیری کارروائی اور ہماری تاریخی زمینوں بشمول کریمیا پر حملہ کرنے کی مکمل تیاریاں تھیں۔ روسی صدر پیوٹن نے مزید کہا کہ کیف نے اپنی جوہری صلاحیتوں کو بحال کرنے کے منصوبوں کا بھی اعلان کیا۔24 فروری کو "خصوصی فوجی آپریشن" کا اعلان کرتے ہوئے روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا کہ ماسکو کو 1940-1941 کی سوویت قیادت کی غلطیوں کو نہیں دہرانا چاہیے۔ صدر پیوٹن نے نشاندہی کی سوویت یونین نے نازی جرمنی کو سب سے فوری اور واضح تیاریوں سے گریز یا ملتوی کر کے اسے مشتعل نہ کرنے کی کوشش کی جو اسے ایک آسنن حملے سے اپنے دفاع کے لیے کرنی تھی۔ نتیجے کے طور ملکی دفاع کا لمحہ ضائع ہوگیا اور سوویت یونین پر جرمن فوج نے حملہ کردیا جبکہ ملک حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار نہیں تھا۔روسی صدر نے کہا کہ جنگ عظیم دوم یعنی حب الوطنی کی جنگ سے پہلے جارح جرمنی کو مطمئن کرنے کی کوشش ایک غلطی ثابت ہوئی جس کی ہمارے لوگوں کو بھاری قیمت ادا کرنی پڑی‘ہم دوسری بار یہ غلطی نہیں کریں گے۔ ہمیں ایسا کرنے کا کوئی حق نہیں۔

ای پیپر دی نیشن