کراچی (نیوز رپورٹر) کراچی ضلع وسطی کے علاقے نارتھ کراچی میں پانی کا بحران شدت اختیار کر گیا ،رمضان المبارک کے آخری عشرے میں بند کیا گیا پانی 15دن بعد بھی بحال نہ کیا جا سکا جس کی وجہ سے ہزاروں گھروں کے مکین قلت آب کا شکار ہیں ،حب ڈیم سے شہر کو پانی فراہم کرنیوالی مرکزی پائپ لائن سیکٹر 2نارتھ کراچی سے گذرنے کے باوجود مذکورہ علاقوں میں پانی کی طویل بندش میں واٹر بورڈ کے وال مین اور بد عنوان افسران مبینہ طور پرملوث بتائے جاتے ہیں جبکہ ملحقہ علاقوں میں پانی کا پریشر کم ہونے کی شکایت بھی عام ہو گئی ہے ،منتخب اراکین اسمبلی اور واٹر بورڈ کے اعلی حکام نے پانی کے مصنوعی بحران سے چشم پوشی اختیار کر رکھی ہے قلت آب کے بعد واٹر ٹینکر مافیا کی چاندی ہو گئی ہے اورعوام مہنگے داموں ٹینکر خریدنے پر مجبور ہیں ۔تفصیلات کے مطابق واٹر بورڈ حکام کی نااہلی کے باعث نارتھ کراچی سیکٹر 5L‘ سیکٹر2،سیکٹر 5اے 1،سیکٹر3،سیکٹر 5اے 2سمیت ملحقہ علاقوں کے ہزاروں گھروں کو رمضان المبارک کے آخری عشرے کے بعد سے قلت آب کا سامنا کر نا پڑرہا ہے ۔بتایا جاتا ہے کہ وال مین کی مبینہ ملی بھگت اور مبینہ طور پر بدعنوان افسران کی حاصل آشیرباد کے باعث مذکورہ علاقوں میں ہر گذرتے دن کیساتھ پانی کا بحران شدید ہو رہا ہے حیرت انگیز امر یہ ہے کہ حب ڈیم سے شہر کو پانی سپلائی کرنیوالی مرکزی پائپ لائن اسی علاقے سے گذر رہی ہے اس کے باوجود ان علاقوں کو قلت آب کا سامنا ہے ۔ذرائع نے بتایا کہ سیکٹر 2کے سیکڑوں گھروں میں گذشتہ15دنوں سے پانی بند ہے جبکہ ملحقہ علاقوں میں پانی کا پریشر انتہائی کم ہونے کی وجہ سے پانی کا بحران برقرارہے پانی کا مصنوعی بحران وال مین اور افسران کی مبینہ ملی بھگت کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے دوسری جانب پانی بحران سے متاثرہ علاقوں کے مکینوں نے واٹر بورڈ کی جانب سے فوری اور پریشر کیساتھ پانی کی فراہمی یقینی بنانے کا مطالبہ کیا ہے بصورت دیگر واٹر بورڈ کے دفتر کا گھیرا کرنے کیساتھ احتجاج کی دھمکی بھی دی ہے ۔