راولپنڈی‘ اٹک (جنرل رپورٹر+ نامہ نگار) سپیشل جوڈیشل مجسٹریٹ دفعہ 30 فتح جنگ عارف ملک نے توہین آمیز نعرہ بازی سمیت تشدد کرنے کے الزامات کے تحت مقدمہ میں گرفتار سابق رکن قومی اسمبلی شیخ راشد شفیق کی درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے 1لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض رہائی کا حکم دیا ہے جبکہ عدالتی احکامات کے تحت شیخ راشد شفیق کو پیر کی شام ڈسٹرکٹ جیل اٹک سے رہا کردیا گیا۔ شیخ راشد شفیق کی جانب سے سردار عبد الرازق ایڈووکیٹ نے دلائل دیئے۔ یاد رہے کہ تھانہ نیو ایئرپورٹ پولیس نے 30 اپریل کوقاضی محمد طارق ایڈووکیٹ سکنہ فتح جنگ کی مدعیت میں تعزیرات پاکستان کی دفعات295-A،295 اور296کے تحت مقدمہ نمبر 84درج کیا تھا جبکہ راشد شفیق کو عمرہ کی ادائیگی کے بعد سعودی عرب سے واپسی پر نیو انٹرنیشنل ایئر پورٹ اسلام آباد سے گرفتار کیاگیا تھا جو ان دنوں جوڈیشل ریمانڈ پر ڈسٹرکٹ جیل اٹک میں تھے۔ اس موقع پر راشد شفیق کے مداحوں نے جیل کے باہر ان کا استقبال کیا اور ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔ رہائی کے بعد شیخ راشد شفیق نے کہا ہے کہ امپورٹڈ حکومت کو ہم کل لال حویلی سے 12 بجے کے بعد جواب دیں گے۔ رہائی آزاد عدلیہ کی فتح ہے۔ میرے منہ کے اوپر یہ کبھی کپڑا ڈالتے تھے تو کبھی آنکھوں پر پٹی لگاتے۔ ایسا لگ رہا تھا کہ انہوں نے ایک سیاسی شخص کو نہیں بلکہ ایک دہشت گرد کو گرفتار کیا ہوا ہے۔ مجھے ذہنی اذیت دینے کے لیے پولیس نے اٹک کا کوئی تھانہ نہیں چھوڑا۔ پی ٹی آئی سے تعلق ہونے کی وجہ سے بے بنیاد ایف آئی آر کی بنیاد پہ حکومت نے انتقامی سیاسی کارروائی کرتے ہوئے گرفتار کروایا۔ نبی پاکؐ سے ہماری محبت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں، ان کی پاک ذات پہ ہماری جان، مال اور اولادیں بھی قربان ہوں۔ انہوں نے کہاکہ امپورٹڈ حکومت مذہبی کارڈ استعمال کر رہی ہے۔
مسجد نبویؐ واقعہ‘ شیخ رشید کے بھتیجے راشد شفیق کی ضمانت منظور‘ جیل سے رہا
May 10, 2022